اروندکجریوال نے ایل جی ہاؤس کادھرناختم کیا،لیفٹننٹ گورنرنے افسران کے ساتھ حکومت کومیٹنگ کے لیے بلایا ،تعطل دورکرنے کی ہدایت دی
نئی دہلی19جون(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ایل جی ہاؤس میں اپنادھرنا ختم کردیا ہے۔لیٖفٹننٹ گورنرانل بیجل نے اس معاملے میں دہلی کے وزیراعلیٰ کوایک خط لکھا ہے کہ وہ فوری طورپرسیکرٹریٹ میں آئی اے اے افسران سے ملنے کے لیے آئیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے سے بات چیت کریں اوراپنے درمیان اختلافات کو دور کریں، یہ دہلی کے عوام کے مفاد میں ہوگا۔دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منش سسودیا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ افسران دہلی حکومت کی میٹنگ میں شریک ہوئے ہیں۔آج وزیراعلیٰ کی میٹنگ میں چیف سکریٹری نے حصہ لیا۔منیش سیسودیا نے کہا کہ وزیراعلیٰ اروندکیجریوال کی ہڑتال اب ختم ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ میٹنگ میں افسران آتے ہیں، اب اروند کیجروال ایل جی ہاؤس سے واپس آئیں گے۔سسودیا نے کہا کہ حکام کے میٹنگ میں آنے کے بعد بہت سے مسائل حل ہوگئے ہیں۔اس سے پہلے آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے پریس کانفرنس کرکے مودی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ پی ایم مودی جب پاکستان سے بات کر سکتے ہیں تو کیا وہ ہم سے بات نہیں کر سکتے۔کیا دہلی کے لوگوں کے لیے یہ کام کرنا غلط ہے؟۔دہلی لیفٹیننٹ گورنر انیل بیجل نے وزیراعلیٰ اروندکیجریوال کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے دہلی سیکریٹریٹ کے افسران سے ملاقات کے لیے وزراء کو مدعو کیاہے۔ لیفٹیننٹ گورنروزراء کے درمیان بات چیت کے ذریعے تنازعات کو حل کرنے کی بات کی ہے۔۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ ایل جی کے پاس چار ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے ملنے کا وقت نہیں ہے، ان کے پاس8 دن سے ان کی رہائش گاہ میں بیٹھے دہلی کے وزیراعلیٰ سے ملنے کا وقت نہیں ہے۔ان کے پاس ممبران پارلیمنٹ سے ملنے کا وقت نہیں ہے۔ اگر یہ معاملہ ہے تو یہ ایل جی ہاؤس کیوں چل رہا ہے؟