چار برگشتہ کانگریس اراکین کو نااہل قرار دینے سدرامیا کی عرضی، بی جے پی کی طرف سے اراکین اسمبلی کی خرید وفروخت کو بے اثر کرنے سدرامیا کا حربہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 12th February 2019, 9:24 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،11؍جنوری(ایس او نیوز) بی جے پی کی طرف سے اراکین اسمبلی کی وفاداری خریدنے اور ان کو مستعفی کرواکر ریاستی مخلوط حکومت کو اقلیت میں لانے کی کوششوں کو جہاں خود یڈیورپانے مبینہ آڈیو سی ڈی کے منظر عام پر آنے کے بعد بھاری نقصان پہنچایا ہے وہیں بی جے پی کو ہونے والے نقصان کودوگنا کرنے کے لئے آج سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر سدرامیا نے چار باغی کانگریس اراکین اسمبلی کو نااہل قرار دینے کے لئے اسپیکر رمیش کمار سے نمائندگی کردی۔

 اسمبلی کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد سدرامیا نے نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور اور کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ کے ہمراہ اسپیکر رمیش کمار سے ملاقات کی اور انہیں چار اراکین اسمبلی کے خلاف 82 صفحات پر مشتمل شکایت پیش کی اور کہاکہ انہیں بارہا کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں مدعو کیا گیا اور شرکت کے لئے باضابطہ وہپ جاری کیاگیا اس کے باوجود بھی یہ چاروں اراکین سی ایل پی میٹنگوں میں غیر حاضر ی کے ساتھ اسمبلی اجلاس کی کارروائیوں سے بھی خود کو غیر حاضر رکھا۔ پارٹی کو شبہ ہے کہ یہ چاروں پارٹی مخالف سرگرمیوں میں لگے ہوئے ہیں اس لئے کانگریس لیجسلیچر پارٹی سے ان چاروں کو معطل بھی کردیاگیا ہے، اسپیکر سے پارٹی گزارش کرتی ہے کہ انسداد پارٹی بدلی قانون کی دفعات کے مطابق ان چاروں کو نااہل قرار دیا جائے۔

ریاست کے سیاسی حلقوں میں قیاس کیاجارہاتھا کہ آج شام تک یہ چاروں اراکین اسمبلی مستعفی ہوکر بی جے پی کے حق میں حمایت کا اعلان کرسکتے ہیں، لیکن سدرامیا نے اس سلسلے میں چاروں اراکین کو نااہل قرار دینے کی اپیل کرکے ان اراکین کے استعفوں کو بے مقصد بنادیا ہے۔ اسپیکر نے سدرامیا کی شکایت کو حاصل کرکے اس سلسلے میں مناسب جانچ کا تیقن دلایا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...