چار برگشتہ کانگریس اراکین کو نااہل قرار دینے سدرامیا کی عرضی، بی جے پی کی طرف سے اراکین اسمبلی کی خرید وفروخت کو بے اثر کرنے سدرامیا کا حربہ
بنگلورو،11؍جنوری(ایس او نیوز) بی جے پی کی طرف سے اراکین اسمبلی کی وفاداری خریدنے اور ان کو مستعفی کرواکر ریاستی مخلوط حکومت کو اقلیت میں لانے کی کوششوں کو جہاں خود یڈیورپانے مبینہ آڈیو سی ڈی کے منظر عام پر آنے کے بعد بھاری نقصان پہنچایا ہے وہیں بی جے پی کو ہونے والے نقصان کودوگنا کرنے کے لئے آج سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر سدرامیا نے چار باغی کانگریس اراکین اسمبلی کو نااہل قرار دینے کے لئے اسپیکر رمیش کمار سے نمائندگی کردی۔
اسمبلی کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد سدرامیا نے نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور اور کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ کے ہمراہ اسپیکر رمیش کمار سے ملاقات کی اور انہیں چار اراکین اسمبلی کے خلاف 82 صفحات پر مشتمل شکایت پیش کی اور کہاکہ انہیں بارہا کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں مدعو کیا گیا اور شرکت کے لئے باضابطہ وہپ جاری کیاگیا اس کے باوجود بھی یہ چاروں اراکین سی ایل پی میٹنگوں میں غیر حاضر ی کے ساتھ اسمبلی اجلاس کی کارروائیوں سے بھی خود کو غیر حاضر رکھا۔ پارٹی کو شبہ ہے کہ یہ چاروں پارٹی مخالف سرگرمیوں میں لگے ہوئے ہیں اس لئے کانگریس لیجسلیچر پارٹی سے ان چاروں کو معطل بھی کردیاگیا ہے، اسپیکر سے پارٹی گزارش کرتی ہے کہ انسداد پارٹی بدلی قانون کی دفعات کے مطابق ان چاروں کو نااہل قرار دیا جائے۔
ریاست کے سیاسی حلقوں میں قیاس کیاجارہاتھا کہ آج شام تک یہ چاروں اراکین اسمبلی مستعفی ہوکر بی جے پی کے حق میں حمایت کا اعلان کرسکتے ہیں، لیکن سدرامیا نے اس سلسلے میں چاروں اراکین کو نااہل قرار دینے کی اپیل کرکے ان اراکین کے استعفوں کو بے مقصد بنادیا ہے۔ اسپیکر نے سدرامیا کی شکایت کو حاصل کرکے اس سلسلے میں مناسب جانچ کا تیقن دلایا ہے۔