لوک سبھا انتخابات کی حکمت عملی پر کانگریس قائدین کی اہم میٹنگ
بنگلورو2 ؍ستمبر(ایس او نیوز) آنے والے لوک سبھا انتخابات کے لئے کانگریس پارٹی نے آج اپنی حکمت عملی کے متعلق تبادلۂ خیال کے لئے اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال کی صدارت میں منعقدہ میٹنگ کے دوران تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔
میٹنگ میں شریک کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ ، سابق وزیراعلیٰ سدرامیا، نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر پرمیشور، کارگزار صدر ایشور کھنڈرے ، وزیر آبی وسائل ڈی کے شیوکمار اور دیگر متعدد لیڈروں نے لوک سبھا انتخابات کے تناظر میں پارٹی کی حکمت عملی پر بات چیت کی۔ پہلے مرحلے میں بلاری لوک سبھا حلقے سے امیدوار کے متعلق وہاں کے اراکین اسمبلی اور رکن راجیہ سبھا سید ناصر حسین اور دیگر لیڈروں کو طلب کرکے بات چیت کی گئی، اور حلقے کے متعلق وینو گوپال اور دیگر لیڈروں نے تفصیلی جانکاری حاصل کی۔
وینو گوپال نے پارٹی لیڈروں کو تاکید کی ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں متحد ہوکر میدان میں اتریں اور یہ یقینی بنائیں کہ کرناٹک میں بی جے پی کو شکست دینے میں اس بار کانگریس پیچھے نہ رہے۔ اسمبلی کے تلخ تجربات نہ دہرانے پر زور دیتے ہوئے وینو گوپال نے سبھی لیڈروں سے کہاکہ اپنے آپسی اختلافات جو بھی ہیں پارٹی قیادت کے سامنے ختم کردیں اور ملک میں سیکولرزم اور جمہوریت کی بقا اور کمزور طبقات کے تحفظ کے لئے ایک سیکولر حکومت کے قیام کے لئے کانگریس کی جدوجہد کو کامیاب بنانے میں اپنا رول ادا کریں۔
میٹنگ میں سابق وزیراعلیٰ سدرامیا پر سبھی لیڈروں کی طرف سے شدید دباؤ ڈالا گیا کہ وہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں کوپل پارلیمانی حلقے سے اپنی قسمت آزمائیں۔ تاہم سدرامیا نے پارلیمانی انتخابات لڑنے سے صاف انکار کردیا، اور کہاکہ یہاں کسی موزوں امیدوار کو کھڑا کیا جائے تو وہ خود اس کی کامیابی کے لئے جدوجہد کریں گے۔
میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ رواں ماہ کے دوران بیشتر اراکین اسمبلی کو سرکاری بورڈز اور کارپوریشنوں کی چیرمین شپ سے سرفراز کیا جائے گا۔ اس عہدے کے بعد اراکین پارلیمان پر بھی یہ ذمہ داری ہوگی کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی کامیابی کے لئے جدوجہد کریں۔
پارٹی قائدین نے مختلف اضلاع کے لیڈروں کے ساتھ لوک سبھا انتخابات کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی اور مرکزی حکومت کی طرف سے دسمبر یا جنوری کے دوران انتخابات کرانے کی تیاریوں کو دیکھتے ہوئے ہدایت دی کہ ابھی سے پارٹی کارکن اپنے اپنے حلقوں میں انتخابات کے لئے مستعد ہوجائیں۔ میٹنگ کے دوران ریاستی کابینہ میں توسیع کو جلد از جلد پورا کرنے پر بھی زور دیا گیا۔