لوک سبھا انتخابات: سیٹوں کی تقسیم پر کانگریس اور جے ڈی ایس نے بات چیت شروع کردی صرف میرٹ کی بنیاد پر پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا: سدارامیا
بنگلورو،26؍فروری (ایس او نیوز) ریاستی مخلوط حکومت میں ساجھیدار کانگریس اور جے ڈی ایس نے آنے والے لوک سبھا انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم کے لئے آج پہلے مرحلہ کی بات چیت کا آغاز کردیا ہے۔ پچھلے اسمبلی انتخابات میں معلق نتائج ظاہر ہونے کے بعد دونوں پارٹیوں نے بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے مخلوط حکومت قائم کرنے کے ساتھ ساتھ اگلے انتخابات مل کر لڑنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔ آج کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ ،نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی ۔ پرمیشور اور وزیر برائے تعمیرات عامہ ایچ ڈی ریونا اور جے ڈی ایس کے ریاستی صدر ایچ وشواناتھ نے سیٹوں کی تقسیم پر پہلے مرحلہ کی گفتگو کی۔ اس بیٹھک میں کیا ہوا دونوں پارٹیوں نے ظاہر نہیں کیا۔ حالانکہ دنیش نے کہاکہ آج کی بیٹھک کامیاب رہی۔ اس بیٹھک میں ہمیں اتنا تو اندازہ ہوچکاہے کہ سیٹوں کی تقسیم کا فارمولہ کیا ہونا چاہئے۔ اس کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے دنیش نے کہاکہ آج کی بات چیت سازگارماحول میں ہوئی۔ یہ بات چیت سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا کی خواہش کے مطابق ہوئی جنہوں نے پہلے مرحلہ کی بات چیت کا آغاز کرنے کے لئے کہاتھا۔ دنیش نے کہاکہ بات چیت تمام 28؍پارلیمانی حلقوں سے متعلق ہوئی۔ ان حلقوں میں میرٹ کی بنیاد پر امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا جو امیدوار چناؤ جیتنے کی صلاحیت رکھتا ہو ٹکٹ اسی امیدوار کو دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ حلقہ میں میرٹ کی بنیاد پر ٹکٹ دینے کا ہم نے فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگلے چند دنوں میں سابق وزیراعلیٰ سدارامیا کی صدارت میں کوآرڈی نیشن کمیٹی اجلاس منعقد ہوگا ۔جس میں پرمیشور کے علاوہ کرناٹک کے انچارج کے سی وینوگوپال ، وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی اور جے ڈی ایس کے قومی سکریٹری جنرل دانش علی بھی شرکت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت دونوں پارٹیوں کا اہم مقصد بی جے پی کو شکست دے کر فرقہ پرست قوتوں کو اقتدار سے دور رکھنا ہے۔ دنیش نے کہاکہ اس بیٹھک سے برآمد ہونے والا نتیجہ دونوں پارٹیاں کوآرڈینیشن کمیٹی کو پیش کریں گی تاکہ وہ سیٹوں کی تقسیم میں حتمی فیصلہ کرسکے۔
جیتنے والے امیدواروں کو ٹکٹ: اس سے قبل اپنے ٹویٹ میں سدارامیا نے کہاہے کہ پارٹی ٹکٹ دیئے جانے کا انحصار امیدوار کی جیت کو یقینی بنانے پر ہوگا۔ ہمیں امید ہے کہ بیٹھک میں جو نتیجہ برآمد ہوگا وہ دونوں پارٹیوں کو مطمئن کرے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں امید ہے کہ سیٹوں کی تقسیم پر دونوں پارٹیوں کے درمیان معاہدہ ہوگا۔ یہاں اوسط کامیابی نہیں بلکہ صد فی صد جیتنے والے امیدوار اہم ہیں۔ دونوں پارٹیوں کے لئے سیٹوں کی تقسیم ایک اہم مرحلہ ہوگا۔ جے ڈی ایس 28؍میں سے 10تا12؍سیٹوں کا مطالبہ کررہی ہے۔ کانگریس اس کی مخالفت کررہی ہے کیونکہ میرٹ کی بنیاد پر ٹکٹوں کو تقسیم کرنا ہے۔ کانگریس پر اس کی پارٹی لیڈروں کا بھی دباؤ ہے کہ جے ڈی ایس کو دس سے زیادہ سیٹیں نہ دیئے جائیں۔ اولڈ میسور اسٹیٹ میں سیٹوں کی تقسیم دونوں پارٹیوں کے لئے سخت امتحان ہے۔ وکلیگا طبقہ کا اہم مرکز منڈیا حلقہ بھی دونوں پارٹیوں کے درمیان تنازعہ کھڑے کرسکتا ہے۔ جے ڈی ایس اس حلقہ سے کمار سوامی کے بیٹے نکھل کو میدان میں اتارنا چاہتی ہے جب کہ کانگریس پر دباؤ ہے کہ اس حلقے سے اداکار سے سیاستدان بن جانے والے امبریش کی بیوہ سما لتا امبریش کو ٹکٹ دیا جائے جو ہمدردی کے ووٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گی۔