کرناٹک میں کانگریس جے ڈی ایس لوک سبھا مفاہمت پر فیصلہ جنوری کے اواخر میں: سدرامیا

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 4th January 2019, 9:31 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔4؍جنوری(ایس او  نیوز) آنے والے لوک سبھاانتخابات میں کانگریس اور جے ڈی ایس کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر رواں ماہ کے آخرمیں فیصلہ لیا جائے گا، یہ بات آج سابق وزیراعلیٰ سدرامیا نے کہی۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ رواں ماہ کے اختتام تک یہ منظر واضح طور پر سامنے آجائے گا کہ کانگریس جے ڈی ایس اتحاد ریاست میں کتنی سیٹوں پر تال میل کے ذریعے انتخاب لڑے گا۔

ریاستی کابینہ کی توسیع کے مرحلے میں سدرامیا کو بالا دستی حاصل ہونے کے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ کانگریس پارٹی میں کسی کی پہچان کے ساتھ کوئی گروپ نہیں ہے بلکہ پارٹی کے ہر کارکن کو اعلیٰ کمان کی ہدایت کے مطابق کام کرنا ہوگا۔سدرامیا نے کہاکہ انہوں نے صرف چند مشورے پیش کئے ہیں ، اسے عملی جامہ پہنانے کا فیصلہ اعلیٰ کمان نے کیا ہے۔ کابینہ کے متعلق دیوے گوڈا اور ایچ ڈی ریونا کو اعتراضات کی خبروں کو بعید از حقیقت قرار دیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ کانگریس پارٹی نے جو فیصلے لئے ہیں جے ڈی ایس نے ہمیشہ انہیں مانا ہے۔ اسی لئے وہ نہیں سمجھتے کہ دیوے گوڈا یا ریونا کو کانگریس کے داخلی امور پر کوئی اعتراض ہے۔ سدرامیا نے کہاکہ کانگریس اور جے ڈی ایس اس بات پر متفق ہیں کہ دونوں پارٹیاں لوک سبھا انتخابات مل کر لڑیں گی۔ جے ڈی ایس کی طرف سے جتنی سیٹوں کا تقاضہ کیا جارہا ہے اس کا ضرور جائزہ لیا جائے گا اور اعلیٰ کمان کے فیصلے کے مطابق اتحاد کو قطعیت دی جائے گی۔ کیرلا کے سبری ملا مندر میں خواتین کے داخلے کے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی کیرلا کے حالات کو مکدر کرنے بی جے پی کی کوششوں پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ رام مندر کے معاملے میں بی جے پی کوئی فیصلہ لینے کی بجائے سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرناچاہتی ہے جبکہ سبری ملا معاملے میں عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ صادر کردیا ہے، پھر بھی اسے عملی جامہ پہنانے پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتاہے کہ بی جے پی عدالتی فیصلوں کا استحصال بھی اپنی ضرورت کے مطابق کرنا چاہتی ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...