کرناٹک میں کانگریس جے ڈی ایس لوک سبھا مفاہمت پر فیصلہ جنوری کے اواخر میں: سدرامیا
بنگلورو۔4؍جنوری(ایس او نیوز) آنے والے لوک سبھاانتخابات میں کانگریس اور جے ڈی ایس کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر رواں ماہ کے آخرمیں فیصلہ لیا جائے گا، یہ بات آج سابق وزیراعلیٰ سدرامیا نے کہی۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ رواں ماہ کے اختتام تک یہ منظر واضح طور پر سامنے آجائے گا کہ کانگریس جے ڈی ایس اتحاد ریاست میں کتنی سیٹوں پر تال میل کے ذریعے انتخاب لڑے گا۔
ریاستی کابینہ کی توسیع کے مرحلے میں سدرامیا کو بالا دستی حاصل ہونے کے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ کانگریس پارٹی میں کسی کی پہچان کے ساتھ کوئی گروپ نہیں ہے بلکہ پارٹی کے ہر کارکن کو اعلیٰ کمان کی ہدایت کے مطابق کام کرنا ہوگا۔سدرامیا نے کہاکہ انہوں نے صرف چند مشورے پیش کئے ہیں ، اسے عملی جامہ پہنانے کا فیصلہ اعلیٰ کمان نے کیا ہے۔ کابینہ کے متعلق دیوے گوڈا اور ایچ ڈی ریونا کو اعتراضات کی خبروں کو بعید از حقیقت قرار دیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ کانگریس پارٹی نے جو فیصلے لئے ہیں جے ڈی ایس نے ہمیشہ انہیں مانا ہے۔ اسی لئے وہ نہیں سمجھتے کہ دیوے گوڈا یا ریونا کو کانگریس کے داخلی امور پر کوئی اعتراض ہے۔ سدرامیا نے کہاکہ کانگریس اور جے ڈی ایس اس بات پر متفق ہیں کہ دونوں پارٹیاں لوک سبھا انتخابات مل کر لڑیں گی۔ جے ڈی ایس کی طرف سے جتنی سیٹوں کا تقاضہ کیا جارہا ہے اس کا ضرور جائزہ لیا جائے گا اور اعلیٰ کمان کے فیصلے کے مطابق اتحاد کو قطعیت دی جائے گی۔ کیرلا کے سبری ملا مندر میں خواتین کے داخلے کے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی کیرلا کے حالات کو مکدر کرنے بی جے پی کی کوششوں پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ رام مندر کے معاملے میں بی جے پی کوئی فیصلہ لینے کی بجائے سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرناچاہتی ہے جبکہ سبری ملا معاملے میں عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ صادر کردیا ہے، پھر بھی اسے عملی جامہ پہنانے پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتاہے کہ بی جے پی عدالتی فیصلوں کا استحصال بھی اپنی ضرورت کے مطابق کرنا چاہتی ہے۔