ناتھورام گوڈسے کی جے جے کار کرنے والوں کے خلاف کانگریس کا احتجاج
ہاسن،5؍فروری (ایس او نیوز) مہاتما گاندھی کے قتل کے دن انہیں قتل کرنے والے گوڈسے کی جے جے کار کرنے والوں کے خلاف ضلعی کانگریس کی جانب سے امبیڈکر کے مجسمے کے نیچے احتجاج کر کے اپنے غصے کا اظہار کیا گیا۔
ٹاؤن کے بی ایم روڈ پر واقع ضلع کانگریس کے دفتر سے جلوس کی شکل میں پہنچ کر ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے احاطے میں موجود امبیڈکر کے مجسمے کے قریب احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہندو مہاسبھا کی جانب سے گاندھی جی کی تصویر کو شوٹ کر کے اور نتھورام گوڈسے کی جے جے کار کرکے مٹھائی تقسیم کئے جانے پر غصے کا اظہار کیا گیا۔ پارٹی کے صدر جاوگل منجوناتھ نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 30 جنوری کو گاندھی جی کا یوم شہادت تھا۔اسے ملک اور بیرون ملک یوم شہیداں کے طور پر منایا جاتا ہے۔ لیکن اس مرتبہ ہنڈو مہا سبھا والوں نے گاندھی جی کی تصویر پر گولی چلاکر اور نتھورام گوڈسے کی جے جے کارکر کے پور ملک کا سر جھکادیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی آواز پر ملک کے تمام علاقوں میں خاموش احتجاج کیا جائے گا۔ پورا ملک اور دنیا والوں نے گاندھی کو قبول کرلیاہے۔ لیکن بی جے پی کی حمایت کررہی آر ایس ایس انہیں سرد مہری کے ذریعہ سے اس ملک کو مستقبل میں کہاں لے جائے گی؟ درھان پریشد کے سابق رکن اور کانگریس لیڈر ایچ کے بورے گوڈا نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ گاندھی جی کو جب گولی ماری گئی تو انہوں نے ہائے رام کہا تھا۔ ناتھورام گوڈسے نے جو کیا اسے صحیح قرار دینے والے غدار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی جی کے قتل کو صحیح قرار دینے والوں کو فوراً گرفتار کیا جائے۔ اس موقع پر ودھان پریشد کے رکن گوپال سوامی، ضلع پنچایت کی صدر شویتا دیوراج، سابق رکن اسمبلی سی ایس پٹے گوڈا۔ کانگریس لیڈر ایچ کے مہیش، اسلم پاشاہ، گنیش، منیر احمد، قیوم اور دیگر موجود تھے۔