اسدالدین اویسی نے بھاجپا پر کیا راست حملہ؛ کہا، کانگریس مکت نہیں مسلم مکت ہندوستان بنانا چاہتی ہے بھا جپا
حیدرآباد:8/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے اب کچھ ہی دن باقی ہیں۔ ووٹنگ سے پہلے رہنماؤں کے زبانی تیر چلنا شروع ہوگئے ہیں ۔ تلنگانہ میں انتخابی مہم کے دوران اسد الدین اویسی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امت شاہ پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی بھارت کو مسلم مکت بنانا چاہتی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ آج ملک میں اقلیتوں کو ڈرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ واضح ہو کہ اویسی بی جے پی صدر امت شاہ کے اس بیان پر جوابی حملہ کر رہے تھے، جس میں انہوں نے کانگریس مکت بھارت اور مجلس مکت تلنگانہ کی بات کہی تھی۔بدھ کو ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ امت شاہ آکر تلنگانہ میں بولے کہ حیدرآباد کو مجلس سے آزاد کروں گا،کون سا مکت کریں گے آپ؟ آپ مجلس مکت نہیں آپ ہندوستان سے مسلمانوں سے مکت کرانا چاہتے ہیں ۔ بھارت سے مسلمانوں کا صفایا کرنا چاہتے ہیں۔غور طلب ہے کہ آندھرا پردیش سے الگ ہونے کے بعد تلنگانہ میں پہلی بار اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔واضح ہو کہ تلنگانہ کی 119 سیٹوں والی اسمبلی میں کے سی آر کی پارٹی ٹی آر ایس کے 90 رکن اسمبلی ہیں۔ بی جے پی کو صرف 5 ممبران اسمبلی سے اکتفا کرنا پڑا تھا۔ جبکہ کانگریس کو 13، ٹی ڈی پی کو 3، سی پی آئی کو ایک سیٹ ملی تھی۔ وہیں مجلس اتحادالمسلمین کے 7 ممبر اسمبلی ہیں۔