ضمنی انتخابات میں کانگریس امیدوار اکثریت سے کامیاب،اپوزیشن بی جے پی اور یڈیورپا کو رسوائی کا سامنا

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 14th April 2017, 1:26 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو:13/اپریل(ایس او نیوز) ریاست میں حکمران کانگریس اور اپوزیشن بی جے پی کے درمیان وقار کا مسئلہ بنے ننجنگڈھ اور گنڈل پیٹ اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں کانگریس امیدواروں نے زبردست جیت درج کراتے ہوئے زعفرانی لہر کو دبانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ جس سے ریاست میں سدرامیا قیادت مزید مستحکم ہوگئی اور اگلے انتخابات کیلئے کانگریس پارٹی کے حوصلے مزید بلند ہوگئے۔ ننجنگڈھ حلقہ میں وزارت سے بے دخل ہونے کے بعد کانگریس پارٹی سے مستعفی ہوتے ہوئے خودداری کا مظاہرہ کرنے والے سینئر قائدو بی جے پی امیدوار بی سرینواس پرساد کو زبردست رسوائی کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ وزیر برائے کو آپریشن مہادیو پرساد کی ناگہانی موت کے سبب گنڈل پیٹ میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں ان کی بیوہ کانگریس امیدوار گیتا مہادیو پرساد کو حلقہ کے ووٹروں نے زبردست اکثریت سے کامیاب کیا۔ابتداء ہی سے کانگریس امیدوار آگے رہے۔ جس کے سبب ننجنگڈھ میں بی جے پی کے سرینواس پرساد اور گنڈل پیٹ میں نرنجن کمار کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ سدرامیا کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے بی جے پی میں شامل ہونے والے سرینواس پرساد کا سیاسی مستقبل ان انتخابی نتائج سے تاریک ہوگیا اور خود انہوں نے انتخابی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کااعلان کردیا ہے۔ ننجنگڈھ میں کانگریس امیدوار کللے کیشوا مورتی نے 18169اور گنڈل پیٹ حلقہ میں کانگریس امیدوار گیتا مہادیو پرساد نے 11254 ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی درج کرائی ہے۔ جہاں تک نرنجن کا تعلق ہے وہ گزشتہ دو مرتبہ سے گنڈل پیٹ حلقہ سے بی جے پی کی ٹکٹ پر شکست کا سامنا کرتے آرہے ہیں۔ بی جے پی کو پہلے ہی سے توقع تھی کہ دونوں حلقوں میں اس کے امیدوار مودی لہر اور یوپی نتائج کی بنیاد پر کامیاب ہوں گے، جبکہ نتائج نے ان تمام امیدوں پر پانی پھیر دیاہے۔ ان انتخابی نتائج نے بی جے پی کے ریاستی صدر بی ایس یڈیورپا کو مایوس کردیا ہے۔ دونوں حلقوں میں یڈیورپا نے خیمہ زن رہ کر دن رات انتخابی مہم چلائی تھی اور ووٹروں سے درخواست بھی کی تھی کہ وہ انہی کو امیدوار تصور کرتے ہوئے بی جے پی کو ووٹ دیں۔ لنگایت فرقہ کے ناقابل تسخیر قائد سمجھے جانے والے یڈیورپا ان حلقوں میں اپنے طبقے کے ووٹروں کو راغب کرنے میں بری طرح ناکام رہے۔اگلے انتخابات میں بی جے پی نے یڈیورپا کو وزیراعلیٰ کا امیدوار قرار دیا ہے، جس کیلئے انہوں نے ابھی سے پارٹی کو اکثریت دلانے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ مگر ان نتائج نے ان کے حوصلے پست کردئے ہیں اور خود یڈیورپا کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ بی جے پی کے داخلی انتشار کے سبب امیدواروں کو کامیابی نہیں ملی ہے۔ان نتائج کے بعد بی جے پی کے ذریعہ شکست کے اسباب تلاش کرنے کی کارروائی شروع ہوگئی ہے۔ یڈیورپانے شکست تسلیم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس خصوص میں جائزہ لیں گے اور خامیوں کو درست کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس دوران وزیراعلیٰ سدرامیا نے دونوں حلقوں میں پارٹی امیدواروں کی کامیابی پر حلقہ کے ووٹروں اور پارٹی قائدین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے بتایاکہ مجموعی کوشش کے نتیجہ میں پارٹی امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ریاست کرناٹک میں اترپردیش کاتجربہ کامیاب نہیں ہوگا، کیونکہ یہاں کے عوام ہم آہنگی اور بھائی چارہ کے قائل ہیں، وہ کسی بھی طرح کی اشتعال انگیزی سے متاثر نہیں ہوں گے اور نہ ہی فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی کوششوں کو کامیاب ہونے دیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے بتایاکہ کرناٹک میں مودی یا امیت شا کی لہر نہیں ہے۔ کانگریس امیدواروں کی کامیابی پر کے پی سی سی دفتر کے علاوہ ریاست کے تمام اضلاع میں پارٹی امیدواروں نے جشن مناتے ہوئے مٹھائیاں تقسیم کیں، جبکہ فاتح امیدواروں نے اپنے اپنے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کو ترجیح دیتے ہوئے بنیادی سہولیات فراہم کرنے کواولیت دینے کا اعلان کیا ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...