لوک سبھا انتخابات میں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کی پہل، کانگریس میں اعلیٰ کمان کی سطح پر ریاستی قائدین کی کامیاب بات چیت

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 25th September 2018, 2:01 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،24؍ستمبر(ایس او نیوز) آنے والے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس اور جے ڈی ایس کے درمیان مفاہمت کے سلسلے میں قومی سطح پر بات چیت کا پہلا دور کامیاب رہا ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے لئے مختلف ریاستوں میں سیکولر سیاسی جماعتوں سے اتحاد کی پہل کو آگے بڑھاتے ہوئے مرکزی قیادت نے جے ڈی ایس کے نمائندوں کے ساتھ کامیاب بات چیت کی ہے۔ دہلی میں قائم کانگریس کی وار روم میں یہ بات چیت کی گئی ، جس میں خود صدر کانگریس راہل گاندھی بھی موجود رہے۔ بتایاجاتا ہے کہ بات چیت کے دوران اے آئی سی سی جنرل سکریٹری انچارج برائے کرناٹک کے سی وینو گوپال ، لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر ملیکارجن کھرگے ، سابق وزیر اعلیٰ سدرامیا ، نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر پرمیشور اور دیگر لیڈر موجود تھے۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل کانگریس کی طرف سے سیکولر سیاسی جماعتوں کے ساتھ عظیم اتحاد قائم کرنے کے لئے جو پہل کی گئی ہے اس کے تحت اب تک دس ریاستوں میں اتحاد کامیابی سے قائم کرلیا گیا ہے۔ کرناٹک میں جے ڈی ایس سے کانگریس کے اتحاد کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اور حالیہ بلدی انتخابات کے نتائج کی روشنی میں بیشتر لیڈروں نے یہی رائے دی ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں بھی اگر یہی اتحاد برقرار رہاتو ریاست میں کانگریس اور جے ڈی ایس دونوں کے امکانات بہتر ہوں گے اور 28 میں سے 20تا23 سیٹوں پر یہ اتحاد کامیاب ہوسکتا ہے۔ اس اتحاد کا نتیجہ یہ بھی ہوگا کہ پہلے ہی اترپردیش، بہار ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کمزور پڑتی ہوئی بی جے پی کو کرناٹک سے جو آخری امیدوابستہ ہے اس پر بھی پانی پھیرا جاسکتا ہے۔ کرناٹک کی 28 سیٹوں میں سے اگر بی جے پی چند سیٹوں پر سمٹ کر رہ گئی تو قومی سطح پر بی جے پی کے اعداد متاثر ہوں گے۔ اس دوران میٹنگ میں طے کیا گیا کہ لوک سبھاانتخابات کے لئے کرناٹک میں 2تا19 اکتوبر کانگریس کی رابطہ مہم چلائی جائے گی۔ اس مہم کے دوران پولنگ بوتھ سطحوں تک پہنچ کر پارٹی لیڈر اور کارکن عوام میں بیداری لائیں گے اور انتخابات کے لئے پارٹی کو مستعد کریں گے۔ بتایاجاتاہے کہ 28اسمبلی حلقوں میں 20کانگریس اور 8جے ڈی ایس کو دینے پر میٹنگ میں تبادلۂ خیال کیاگیا ہے۔ حلقوں کا تعین دونوں پارٹیوں سے بات چیت کے بعد کیا جائے گا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...