مخلوط حکومت کے بارے میں بیان بازی برسر عام نہ کی جائے: دنیش گنڈو راؤ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 4th January 2019, 11:45 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔4؍جنوری(ایس او نیوز) کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ نے ریاستی جے ڈی ایس اور کانگریس اتحاد میں شامل دونوں پارٹیوں میں بعض امور پر اختلافات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اختلافات اس قدر سنگین نہیں ہیں کہ جن سے مخلوط حکومت کسی طرح کا خطرہ ہو۔

اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے وزیر بر ائے تعمیرات عامہ ایچ ڈی ریونا سے گزارش کی کہ بعض امور پر وہ برسر عام بیان بازی سے گریز کریں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ریاست میں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد اپنی میعاد کے پانچ سال پورے کرے گا جہاں تک دونوں پارٹیوں کے درمیان اختلافی نکات ہیں وہ ریونا سے گزارش کرنا چاہیں گے کہ ان پر عام بحث نہ کی جائے اور دونوں پارٹیاں بیٹھ کر آپس میں معاملات سلجھالیں۔

انہوں نے کہاکہ انتخابات میں دو الگ الگ محاذوں سے میدان میں اترنے کے بعد سیکولرزم کی خاطر متحد ہونے والی دو پارٹیوں کے درمیان چند معاملوں میں اختلافات فطری بات ہے۔ لیکن باہمی بات چیت کے ذریعے ان تمام مسائل کو سلجھایا جاسکتا ہے۔ سرکاری بورڈز اور کارپوریشنوں کے چیرمینوں کے تقرر پر بھی کانگریس اور جے ڈی ایس میں اختلافات کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ معاملہ بھی آپسی بات چیت کے ذریعے سلجھا لیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس اور جے ڈی ایس اتحاد برقرار رہے گا اور دونوں پارٹیاں مل کر ہی ان انتخابات کا سامنا کریں گی، کانگریس نے کبھی یہ نہیں سوچا کہ وہ جے ڈی ایس کے بغیر لوک سبھا انتخابات لڑناچاہتی ہے، جہاں تک جے ڈی ایس کی طرف سے ایسی تیاری کی بات ہے اس کے بارے میں وہ ناواقف ہیں ، اسی لئے اس پر تبصرہ کرنا بھی نہیں چاہتے۔اگر جے ڈی ایس نے الگ مقابلے کا فیصلہ کرلیا تو اس کے بعد بھی مخلوط حکومت اپنی جگہ برقرار رہے گی۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے کرناٹک میں کسانوں کے قرضوں کی معافی کو ایک ناٹک قرار دئے جانے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دنیش گنڈو راؤ نے کہاکہ مودی جھوٹوں کے سردار ہیں۔ بغیر سوچے سمجھے اور حقائق کا جائزہ لئے بغیر بیان دینا مودی کی فطرت ہے۔ پانچ سال قبل ایسے جھوٹ کا سہارا لے کر انہوں نے ملک کے عوام کوگمراہ کیا اب اگر وہ سوچتے ہیں کہ اسی طرح کے جھوٹ سے عوام کو دوبارہ گمراہ کریں گے تو یہ ان کی خوش فہمی ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاستی مخلوط حکومت نے حسب وعدہ کسانوں کے قرضے معاف کئے ہیں۔ اب تک بڑی تعداد میں کسانوں نے اس سے فائدہ اٹھایا ہے، لگ بھگ ساٹھ لاکھ کسانوں کے قرضے جن کی مجموعی رقم 360 کروڑ کے آس پاس ہے معاف کردی گئی ہے۔ دنیش نے کہاکہ وزیر اعظم مودی کو حکومت کرناٹک کی طرف سے کسانوں کے قرضوں کی معافی کی طرف توجہ دینے کی بجائے مرکزی حکومت کے ذریعے قومی بینکوں سے کسانوں نے جو قرضے لئے ہیں ان کی معافی پر توجہ دینی چاہئے۔

دنیش نے کہاکہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں وزیراعظم نے ملک کے عوام سے جو وعدے کئے تھے ان میں سے ایک بھی پورا نہیں ہوا۔ بیرون ممالک میں جمع کالادھن واپس لانے کی بات کہی تھی، 55ماہ بیت گئے اب تک ایک روپیہ بھی بیرونی ملکوں سے واپس نہیں آیا۔ ملک کے ہر شہری کے بینک کھاتے میں پندرہ لاکھ روپے جمع کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا بعد میں اسے جملہ قرار دیا گیا۔ اب کرناٹک حکومت اپنے وعدے پر عمل کررہی ہے تو یہ مودی کو ہضم نہیں ہورہا ہے۔ ریاستی حکومت نے کسانوں کے قرضوں کی معافی کے لئے جو اسکیم ترتیب دی ہے سارے ملک میں اسے ماڈل قرار دیا جارہا ہے۔ مودی کو چاہئے کہ دو دن بنگلور میں ٹھہر کر اس ماڈل کا جائزہ لیں اور مرکزی سطح پر اس ماڈل کا نفاذ کریں۔ دنیش نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے کسانوں کو فائدہ پہنچانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

حکومت کرناٹک نے 8165 کروڑ روپیوں کے قرضے معاف کردئے ہیں ، آنے والے دنوں میں قومی بینکوں کے قرضے بھی معاف کئے جائیں گے۔ ایسے میں مودی خود فیصلہ کریں کہ کون کسانوں کے حق میں ہے اور کون خلاف۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم مودی کو اگر کرناٹک میں کسانوں کے قرضوں کی معافی کے بارے میں معلومات نہیں ہیں تو انہیں چاہئے کہ سرکاری افسروں سے معلومات حاصل کریں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...