ٹوئٹر پر سدارامیا اور مرکزی وزیر سدانندا گوڈا کے درمیان لفظی جنگ
بنگلورو،26؍جنوری(ایس او نیوز)کرناٹک کی سیاست کی دن بہ دن شدت اور تپش تیزتر ہوتی جارہی ہے ۔ اس سال انتخابات سے پہلے کانگریس اور بی جے پی کے درمیان زبردست لفظی جنگ دیکھی جا رہی ہے۔ اس بار ریاست کے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور مودی حکومت میں کابینہ وزیر سدانندا گوڈا کے درمیان سوشیل میڈیا کے پلیٹ فارم ٹوئٹر پر جم کر لفظی جنگ ہوئی ہے۔ اس سے قبل سدارامیا اور یوگی آدتیہ ناتھ کے درمیان ٹویٹر پر لفظی مباحثہ کا ایک دور چل چکا ہے ۔ دراصل تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب کرناٹک کے وزیر اعلیٰ نے بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ کے بارے میں جیل برڈ لفظ کا استعمال کیا۔ سدارامیا نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ جیل میں رہ چکا شخص جیل برڈ جس نے ایک سابق جیل برڈ کو کرناٹک اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی کا سی ایم امیدوار بنایا ہے۔ ہم ان پر انگشت نمائی کرر ہے ہیں ۔وہ میرے یا میری حکومت کے خلاف لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کے بارے میں حقائق پیش کر سکتے ہیں۔ صرف جھوٹ بولنے سے ان کو کوئی فائدہ نہیں ملنے والا ہے عوام ان کے جملے پر بھروسہ نہیں کریں گے۔ واضح ہو کہ بی جے پی نے بی ایس ایڈی یورپا کو سی ایم امیدوار بنایا ہے جو بدعنوانی کے معاملے میں جیل میں رہ چکے ہیں۔ سدارامیانے ان کو بھی پہلے’جیل برڈ‘ کہتے ہوئے ٹوئٹ میں تنقید کیا تھا اس جواب میں مرکزی وزیر سدانندا گوڈا نے جوابی کارروائی کرنے میں تاخیر نہیں کی ۔ سدانندا گوڈا نے سد ارمیا کے ٹوئٹ کو ریٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس( آئی ) کا قیام بدعنوانی کے معاملے میں جیل جا چکیں’ ایکس جیل برڈ‘کی طرف سے کیا گیا تھا جو اس ملک کی وزیر اعظم ( ایکس پرائم منسٹر) بھی رہیں۔ان کے بیٹے اور سابق وزیر اعظم بھی بوفورس سودے میں بدعنوانی کے معاملے میں ہمیشہ کے لئے ’جیل برڈ‘ ہوتے، اگر بدقسمتی سے آپ کی پارٹی کی طرف سے فنڈنگ دی جانی والی دہشت گردی نے ان کی جان نہیں لی ہوتی ۔