چین نے معاہدے کے باوجود برہم پتر دریا کی معلومات نہیں دی:ہندوستان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th September 2017, 12:12 AM | ملکی خبریں |

ہندوستان اور چین کے درمیان سرحد کے بعد پانی پر کشیدگی
نئی دہلی،19؍ستمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)چین اور ہندوستان نے اگرچہ ممکنہ طور پر سرحد پر تصادم کو روک لیا ہو لیکن دونوں ممالک ایک بار پھر آمنے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں اور اس بار تنازع پانی کا ہے۔

ہندوستان کا کہنا ہے کہ چین نے موجودہ مون سون میں دریائے برہم پتر دریا کے ہائیڈرولوجیکلز یعنی پانی کے بہاؤ، تقسیم اور معیار کے بارے میں سائنسی تجزیات نہیں دیے۔واضح رہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان معاہدہ ہے جس کے تحت چین ہر سال برہم پتر کے ہائیڈرولوجیکلز انڈیا کو دینے کا پابند ہے۔برہم پتر دریا تبت سے شروع ہوتا ہے اور ہندوستان سے گزرتا ہوا بنگلہ دیش میں جاتا ہے جہاں اس کا پانی خلیج بنگال میں گرتا ہے۔تاہم چین کا کہنا ہے کہ برہم پتر کے پرہائیڈرولوجیکلز کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے اور اس وجہ سے وہ ہندوستان کے ساتھ اعداد و شمار شیئر نہیں کر سکتا۔لیکن ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چین نے بنگلہ دیش کو برہم پتر دریا کی مذکورہ معلومات دی ہیں۔

ہندوستان اور چین کے درمیان برہم پتر دریا کی معلومات کو شیئر کرنے کا تنازع ایسے وقت آیا ہے جب کچھ ہی عرصہ قبل دونوں ممالک کی فوجیں ہمالیہ میں متنازع علاقے پر آمنے سامنے آ گئی تھیں۔یہ کشیدگی ڈوکلام کے علاقے میں چین کی جانب سے نئی سڑک کی تعمیر پر پیدا ہوئی۔ چین کو سڑک کی تعمیر سے روکنے کے لیے انڈیا نے فوجیں بھیجی تھی۔ اس علاقے پر بھوٹان اور چین دونوں اپنا دعویٰ کرتے ہیں۔یہ علاقہ ہندوستان کے شمال مشرقی صوبے سکم اور پڑوسی ملک بھوٹان کی سرحد سے ملتا ہے اور اس علاقے پر چین اور بھوٹان کا تنازع جاری ہے جس میں ہندوستان بھوٹان کی حمایت کر رہا ہے۔

برہم پتر دریا میں مون سون میں شدید سیلاب ہوتا ہے جس کے باعث ہندو ستان اور بنگلہ دیش میں کافی نقصان ہوتا ہے۔ہندوستان اور بنگلہ دیش کے چین کے ساتھ معاہدے ہیں جن کے تحت مون سون سیزن کے دوران چین کو براہم پتر دریا کے ہائیڈرولوجیکل دونوں ممالک سے شیئر کرنا لازم ہے۔ہندوستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے گذشتہ مہینے ایک پریس بریفنگ میں کہا تھا ’اس سال۔۔۔ 15 مئی سے شروع ہونے والے مون سون سیزن پر چین نے ہمارے ساتھ برہم پتر دریا کے ہائیڈرولوجیکل شیئر نہیں کیے۔‘انھوں نے مزید کہا ’معلومات شیئر نہ کرنے کے پیچھے تکنیکی وجوہات کیا ہیں اس کے بارے میں ہمیں علم نہیں لیکن دونوں ملکوں کے درمیان ایک نظام ہے جس کے تحت چین کو ہائیڈرولوجیکل شیئر کرنا لازمی ہے۔:تاہم گذشتہ ہفتے چینی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر معلومات شیئر نہیں کی گئیں۔

’گذشتہ سال سیلاب کے باعث ہائیڈرولوجیکل نظام کو نقصان پہنچا تھا۔ اس نظام کو مرمت کی ضرورت ہے۔ اسی وجہ سے چین کے پاس ہائیڈرولوجیکل معلومات نہیں ہیں۔‘لیکن بنگلہ دیش کے حکام کا کہنا ہے کہ ان کو چین کی جانب سے براہم پترا دریا میں پانی کی صورتحال کے حوالے سے معلومات موصول ہو رہی ہیں۔بنگلہ دیش کے ایک اعلیٰ اہلکار موفضل حسین نے بتایا ’ہمیں چند روز قبل ہی چین کی جانب سے برہم پتر دریا میں پانی کی سطح کے حوالے سے معلومات موصول ہوئی تھیں۔‘

انھوں نے مزید کہا ’ہمیں 2002 سے تبت میں قائم تین ہائیڈرولوجیکل سٹیشنز سے معلومات موصول ہوتی ہیں اور اس مون سون سیزن میں بھی چین نے معلومات شیئر کی ہیں۔‘بنگلہ دیش کے وزیر برائے پانی کے ذخائر انیس الاسلام محمد نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ان کو چین سے ہائیڈرولوجیکل معلومات مل رہی ہیں۔تاہم چین نے عندیہ دیا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ دریا کی معلومات شیئر کرنے کا دوبارہ آغاز ممکن نہیں ہے۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ’جہاں تک دریا کی معلومات شیئر کرنے کے نظام کی بحالی کا تعلق ہے اس کا دارومدار برہم پتر دریا پر ہائیڈرولوجیکل کے نظام پر ہونے والے کام پر ہے۔‘

واضح رہے کہ کئی سالوں کی کوششوں کے بعد حال ہی میں ہندوستان برہم پتر دریا کی معلومات لینے میں کامیاب ہوا تھا۔ہندوستان نے مون سون سیزن کے علاوہ بھی چین سے برہم پتر دریا کے ہائیڈرولوجیکل مانگے تھے۔ ہندوستان کو خدشہ ہے کہ پانی کی قلت پوری کرنے کے لیے چین براہمپیترا دریا سے پانی کا رخ موڑ سکتا ہے۔واضح رہے کہ چین نے برہم پتر دریا پر کئی ہائیڈرو پاور ڈیم تعمیر کیے ہیں۔ تاہم چین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیم نہ تو پانی ذخیرہ کرتے ہیں اور نہ ہی پانی کا رخ موڑتے ہیں۔لیکن حالیہ برسوں میں ہندوستان اور خاص طور پر شمال مشرقی انڈیا میں خدشہ بڑھتا جا رہا ہے کہ چین اچانک بڑی مقدار میں پانی دریا میں چھوڑ دے گا۔ہندوستان کی ریاست آسام میں لوگوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے دیکھا ہے کہ براہمپیترا دریا میں پانی کی سطح اچانک بہت بلند ہو جاتی ہے۔

حال ہی میں کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عالمی سطح پر تبت کا شمار ان جگہوں میں ہوتا ہے جہاں پانی میں اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وجہ سے دریا میں سیلاب کا خطرہ ہے اور اسی لیے چین کی جانب سے ہائیڈرولوجیکل معلومات شیئر کرنا ناگزیر ہے۔موجودہ صورتحال پر ہندوستانی حکام کا کہنا ہے کہ ان کو کافی پریشانی لاحق ہے۔ ’ہم تو یہ سوچ رہے تھے کہ چین سے مون سون سیزن کے علاوہ بھی برہم پترا دریا کا ہائیڈرولوجیکل مانگیں گے تاکہ ہمیں کوئی شک نہ رہے کہ چین پانی کا رخ موڑ رہا ہے۔ لیکن اب تو ہمیں مون سون کے دوران بھی معلومات نہیں مل رہیں۔ یہ خطرے کی علامت ہے اور اس سے چین کا ارادہ صاف ظاہر ہے۔‘

چین نے ایک سال قبل ہائیلارو پروجیکٹ کے لیے ہارلونگ زانگبو کے ایک راتے کو بند کر دیا تھا۔چین نے ایسا اس وقت کیا جب ہندوستان پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کے بارے میں اشارے دے رہا تھا۔یاد رہے کہ یہ صرف چین ہی کے ساتھ نہیں ہے بلکہ بنگلہ دیش اور پاکستان کو ہندوستان سے شکایت ہے کہ دہلی دریاؤں کے پانی کے حوالے سے دونوں ممالک کے خدشات کو نظر انداز کرتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ چین اور ہندوستان اور ہندوستان اور پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان پانی کے تنازع سے یہ بات صاف ہے کہ جنوبی ایشیا میں پانی اہم ایشو بنتا جا رہا ہے۔
 

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔