سی بی آئی نے راکیش استھانہ کے خلاف جس قانون کے تحت بنایا کیس، وہ قانون اب ہے ہی نہیں

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 24th October 2018, 12:51 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،23؍اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) مرکزی تفتیشی بیورو( سی بی آئی ) نے اپنے خصوصی ڈائریکٹر راکیش استھانہ کے خلاف جو کیس کیا ہے، اس میں قانونی کوتاہیوں کی بھرمار ہے۔ نجی ٹی وی NDTV کے مطابق یہ ا طلاعات اس وقت ملی، جب سی بی آئی کے دونوں اعلی افسران کی لڑائی منگل کو دہلی ہائی کورٹ پہنچ گئی۔

اس معاملے کی ایک اہم کمی یہ ہے کہ 15 اکتوبر کو راکیش استھانہ کے خلاف درج کیا گیا ایف آئی آر بدعنوانی۔اینٹی فنگل قانون کے ایک ایسے پہلو پر مبنی ہے، جس کا اب وجود ہی نہیں ہے۔ جانچ ایجنسی کی طرف سے رشوت اسکینڈل میں خصوصی ملزم بنائے گئے راکیش استھانہ نے اپنے خلاف کیے گئے ایف آئی آر کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ انہی کی طرح ان کی ٹیم کے رکن ڈی ایس پی دیویندر کمار نے بھی ایف آئی آر کو چیلنج کیا ہے، جنہیں پیر کو ہی گرفتار کیا گیا تھا۔

راکیش استھانہ کے خلاف بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ 13 (1) ڈی کے تحت کیس درج کیا گیا ہے، جبکہ قانون کا یہ حصہ اس وقت خارج ہو گیا تھا، جب جولائی میں اس قانون میں ترمیم کی گئی تھی۔ کسی کو فائدہ پہنچانے کے لیے اپنے عہدے کا استعمال کرنے والے سرکاری افسروں کے خلاف اس کلاز کااستعمال مسلسل ہوتا رہا ہے۔ جولائی میں اس میں ترمیم کر دی گئی تھی ۔ قانون کے موجودہ ورژن کے تحت جانچ ایجنسیوں کو ثابت کرنا ہوگا کہ ملزم کو خود مالی فائدہ ملا، ورنہ اسے بدعنوانی کا مجرم قرار نہیں دیا جا سکتا ہے ۔

نئے قانون کے تحت افسر کے خلاف کیس درج کرنے کے لئے اجازت بھی لی جانی لازمی ہے، جو راکیش استھانہ کے معاملے میں نہیں لی گئی ہے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ راکیش استھانہ کے خلاف درج کیا گیا ایف آئی آر قانونی طور پر درست نہیں ہے اوراسے منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ بہرحال سی بی آئی کا دعوی ہے کہ اس کا کیس مؤثر ہوگا۔ سی بی آئی ترجمان نے کہا کہ یہ ایکٹ اس وقت وضع کیا گیا تھا، جب یہ قانون منسوخ نہیں ہوا تھا۔واضح ہو کہ ڈی ایس پی دیویندر کمار پہلے ہی کورٹ سے ایف آئی آر منسوخ کیے جانے کی اپیل کر چکے ہیں۔

منگل کی صبح ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے والے دیویندر کمار نے ضمانت کی بھی درخواست دی ہے۔ دراصل دیویندر کمار اس منی لانڈرنگ کیس کے تفتیشی افسر تھے، جس میں گوشت تاجر معین قریشی بھی شامل تھا۔ اسی معاملے میں راکیش استھانہ کا نام سامنے آیا تھا۔ راکیش استھانہ کے خلاف درج کئے گئے ایف آئی آر حیدرآباد رہائشی تاجر ستیش سانا کے دعوؤں پر مبنی ہے، جس کے خلاف جانچ چل رہی ہے۔ سی بی آئی کا کہنا ہے کہ ستیش سانا نے ایک مجسٹریٹ کو بتایا تھا کہ اس نے گزشتہ سال دسمبر کے بعد 10 ماہ کی مدت میں راکیش استھانہ کو رشوت کے طور پر دیا تھا تاکہ اسے چھوڑ دیا جائے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔