کاویری مسئلہ پر قانونی جنگ میں کرناٹک کو پیش رفت،سپریم کورٹ نے ٹریبونل کے فیصلے پر نظر ثانی کی عرضی قبول کرلی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th December 2016, 1:02 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔9/دسمبر(ایس او نیوز) دریائے کاویری کے پانی کی تقسیم کے سلسلے میں کرناٹک کو آج اس وقت کامیابی ملی جب عدالت عظمیٰ نے پانی کی تقسیم کے سلسلے میں کاویری آبی تنازعہ ٹریبونل کے فیصلے کا چیلنج کرتے ہوئے فریق ریاستوں کرناٹک، تملناڈو اور کیرلا کی طرف سے دائر نظر ثانی عرضی سماعت کیلئے منظور کرلی اور 15 دسمبر کو اس معاملے کی اگلی سماعت طے کی۔ کاویری تنازعہ کے سلسلے میں اب تک جاری قانونی جنگ میں کرناٹک کو یہ پہلی کامیابی میسر آئی ہے، تینوں ریاستوں نے اپنی طرف سے الگ الگ عرضیاں عدالت عظمیٰ میں دائر کی تھیں آج جسٹس دیپک مشرا، جسٹس امیتابھ رائے، اور جسٹس اے ایم کھنلوکرپر مشتمل سہ رکنی بنچ نے اس سلسلے میں محفوظ کئے گئے فیصلے کی صراحت کی۔ عدالت نے یہ تبصرہ کیا کہ کرناٹک سمیت تینوں ریاستوں کی طرف سے دائر عرضی قابل سماعت ہے، اسی لئے عدالت نے اسے منظور کرتے ہوئے سماعت کی اگلی تاریخ 15 دسمبر  طے کی ہے۔ اسی دوران سپریم کورٹ نے کرناٹک کو یہ عبوری ہدایت دی ہے کہ اس وقت تک تملناڈو کو روزانہ کاویری سے دوہزار کیوسک پانی کی فراہمی کا سلسلہ برقرار رکھا جائے۔ کاویری آبی تنازعہ ٹریبونل نے 2007 میں اس تنازعہ کی یکسوئی کیلئے اپنا قطعی فیصلہ صادر کیا تھا، جسے کرناٹک، تملناڈو اور کیرلا حکومتوں نے منظور کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس کا چیلنج سپریم کورٹ میں کیا تھا۔ مرکزی حکومت نے نظر ثانی کی اس عرضی پر اعتراضات کئے تھے اور کہاتھا کہ ٹریبونل کا فیصلہ جب آبی تنازعہ کے سلسلے میں ہوچکا ہے تو اس میں مداخلت کرنے کا قانونی اختیار سپریم کورٹ کو نہیں ہے۔اس سلسلے میں جو بھی کارروائی ہونی چاہئے وہ صرف پارلیمان کے ذریعہ کی جاسکتی ہے۔ ریاستوں نے اگر ٹریبونل کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا ہے تو اسے مذاکرات سے سلجھایا جانا چاہئے۔سپریم کورٹ اس میں مداخلت نہیں کرسکتا۔اسی لئے تینوں ریاستوں کی عرضیوں کو خارج کردیا جائے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے آج بھی اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے یہی موقف دہرایا اور عدالت سے گذارش کی کہ ان عرضیوں کو سماعت کیلئے منظور نہ کیا جائے، لیکن تینوں ریاستوں کے وکیلوں نے مرکز کے اس موقف کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ ٹریبونل کا فیصلہ کسی کے حق میں اطمینان بخش نہیں رہا، اسی لئے اس کا چیلنج کرنے کی قانوناً گنجائش موجود ہے۔ مرکزی حکومت کے وکیل نے کہاکہ ان عرضیوں کے جواز پر عدالت میں پہلے ہی سماعت مکمل ہوچکی ہے، اسی لئے اسے مزید طول نہیں دیا جانا چاہئے۔تاہم عدالت نے مرکز کے استدلال کو مسترد کرتے ہوئے تینوں ریاستوں کی عرضیوں کو سماعت کیلئے منظور کرلیا۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...