یڈیورپا نے بی جے پی میں اختلافات کا پہلی بار اعتراف کیا،باغیوں سے مصالحت کیلئے تیار، مگر سنگولی راینا برگیڈ کے معاملہ میں بضد

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 21st January 2017, 10:34 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو20؍جنوری(ایس او نیوز) ریاستی بی جے پی میں بڑھتا ہوا انتشار جہاں تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے وہیں اس بحران کو سلجھانے کیلئے کل کلبرگی میں شروع ہونے والے بی جے پی مجلس عاملہ اجلاس میں بحث کی توقع کی جارہی ہے۔اس دوران ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا نے آج پارٹی میں داخلی انتشار کا اعتراف کیا اور کہاکہ باغی اراکین سے ایک بار پھر بات چیت کیلئے وہ تیار ہیں۔ آج شہر میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کل برگشتہ اراکین کے ساتھ مصالحتی میٹنگ کے ناکام ہوجانے کے سلسلے میں ایشورپا نے جو بیان دیا ہے اس پر وہ تبصرہ کرنا نہیں چاہتے۔کل سے گلبرگہ میں دو روزہ مجلس عاملہ میٹنگ ہونے جارہی ہے۔ تاہم اس میٹنگ میں پارٹی میں برگشتگی کے متعلق بات چیت ضرور ہوگی، لیکن سنگولی راینا برگیڈ کے تعلق سے کسی کو کچھ بولنے کا موقع نہیں دیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کے برگشتہ لیڈران کے ہر بیان پر پارٹی قیادت کی نظر ہے۔ وقت آنے پر وہ ان بیانات کا مناسب طریقہ سے جواب دیں گے۔ یڈیورپا نے کہاکہ پارٹی کے داخلی امور کو پارٹی کے اندر ہی نمٹانا چاہئے۔اس سلسلے میں بارہا میڈیا کے سامنے بیان بازی کی جارہی ہے، اس تاکید کے باوجود کہ پارٹی کے مسائل کو پارٹی کے اندر ہی سلجھایا جائے، اس پر عمل نہیں ہوپارہا ہے۔ یڈیورپا نے کہاکہ پارٹی کی مجلس عاملہ میں ریاست میں پارٹی کو مضبوط کرنے اور عوام تک پارٹی کے پروگراموں کو پہنچانے کے سلسلے میں تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔اس موقع پر یڈیورپا کے ہمراہ سابق وزیر اروند لمباولی ، بی جی پاٹل ، دوڈے گوڈا پاٹل، کے بی شانپا، رگھوناتھ ملکاپورے، سشیل ناموشی، سبھاش گتے دار اور دیگر لیڈران موجود تھے۔اس دوران ایشورپا کی طرف سے اس بیان پر کہ یڈیورپا کی صورت سے بی جے پی کو ملنے والے ووٹ بھی نہیں ملیں گے، یڈیورپا کے حامیوں نے سخت اعتراض کیا ہے۔ سابق رکن راجیہ سبھا آئینور منجوناتھ نے اس بیان پر ایشورپا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سنگولی راینا برگیڈ کے صدر سابق رکن پارلیمان ویرو پاکشپا کے اس بیان پر بھی اعتراض کیا کہ سنگولی راینا برگیڈ بی جے پی کے حق میں کام نہیں کرے گی۔ ایسے مرحلے میں جبکہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات قریب ہیں بی جے پی میں اختلافات حکمران کانگریس کیلئے بہت بڑی راحت کا سبب ثابت ہورہے ہیں۔ یڈیورپا کے خلاف حال ہی میں مکتوب روانہ کرنے والے 24اراکین اسمبلی وکونسل بی جے پی مجلس عاملہ میں شریک ہوں گے یا نہیں اس بات کو لے کر اب بھی سوال برقرار ہے۔ دوسری طرف ایشورپا نے آج ایک بار پھر دہرایا کہ یڈیورپااور ان کے درمیاں اختلافات ہیں ،لیکن توقع ظاہر کی کہ جلد ہی پارٹی کی مرکزی قیادت اس مسئلے کو سلجھا لے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...