یڈیورپا نے بی جے پی میں اختلافات کا پہلی بار اعتراف کیا،باغیوں سے مصالحت کیلئے تیار، مگر سنگولی راینا برگیڈ کے معاملہ میں بضد
بنگلورو20؍جنوری(ایس او نیوز) ریاستی بی جے پی میں بڑھتا ہوا انتشار جہاں تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے وہیں اس بحران کو سلجھانے کیلئے کل کلبرگی میں شروع ہونے والے بی جے پی مجلس عاملہ اجلاس میں بحث کی توقع کی جارہی ہے۔اس دوران ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا نے آج پارٹی میں داخلی انتشار کا اعتراف کیا اور کہاکہ باغی اراکین سے ایک بار پھر بات چیت کیلئے وہ تیار ہیں۔ آج شہر میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کل برگشتہ اراکین کے ساتھ مصالحتی میٹنگ کے ناکام ہوجانے کے سلسلے میں ایشورپا نے جو بیان دیا ہے اس پر وہ تبصرہ کرنا نہیں چاہتے۔کل سے گلبرگہ میں دو روزہ مجلس عاملہ میٹنگ ہونے جارہی ہے۔ تاہم اس میٹنگ میں پارٹی میں برگشتگی کے متعلق بات چیت ضرور ہوگی، لیکن سنگولی راینا برگیڈ کے تعلق سے کسی کو کچھ بولنے کا موقع نہیں دیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کے برگشتہ لیڈران کے ہر بیان پر پارٹی قیادت کی نظر ہے۔ وقت آنے پر وہ ان بیانات کا مناسب طریقہ سے جواب دیں گے۔ یڈیورپا نے کہاکہ پارٹی کے داخلی امور کو پارٹی کے اندر ہی نمٹانا چاہئے۔اس سلسلے میں بارہا میڈیا کے سامنے بیان بازی کی جارہی ہے، اس تاکید کے باوجود کہ پارٹی کے مسائل کو پارٹی کے اندر ہی سلجھایا جائے، اس پر عمل نہیں ہوپارہا ہے۔ یڈیورپا نے کہاکہ پارٹی کی مجلس عاملہ میں ریاست میں پارٹی کو مضبوط کرنے اور عوام تک پارٹی کے پروگراموں کو پہنچانے کے سلسلے میں تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔اس موقع پر یڈیورپا کے ہمراہ سابق وزیر اروند لمباولی ، بی جی پاٹل ، دوڈے گوڈا پاٹل، کے بی شانپا، رگھوناتھ ملکاپورے، سشیل ناموشی، سبھاش گتے دار اور دیگر لیڈران موجود تھے۔اس دوران ایشورپا کی طرف سے اس بیان پر کہ یڈیورپا کی صورت سے بی جے پی کو ملنے والے ووٹ بھی نہیں ملیں گے، یڈیورپا کے حامیوں نے سخت اعتراض کیا ہے۔ سابق رکن راجیہ سبھا آئینور منجوناتھ نے اس بیان پر ایشورپا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سنگولی راینا برگیڈ کے صدر سابق رکن پارلیمان ویرو پاکشپا کے اس بیان پر بھی اعتراض کیا کہ سنگولی راینا برگیڈ بی جے پی کے حق میں کام نہیں کرے گی۔ ایسے مرحلے میں جبکہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات قریب ہیں بی جے پی میں اختلافات حکمران کانگریس کیلئے بہت بڑی راحت کا سبب ثابت ہورہے ہیں۔ یڈیورپا کے خلاف حال ہی میں مکتوب روانہ کرنے والے 24اراکین اسمبلی وکونسل بی جے پی مجلس عاملہ میں شریک ہوں گے یا نہیں اس بات کو لے کر اب بھی سوال برقرار ہے۔ دوسری طرف ایشورپا نے آج ایک بار پھر دہرایا کہ یڈیورپااور ان کے درمیاں اختلافات ہیں ،لیکن توقع ظاہر کی کہ جلد ہی پارٹی کی مرکزی قیادت اس مسئلے کو سلجھا لے گی۔