ججوں کے نام پر رشوت لینے کا معاملہ:سپریم کورٹ نے 90منٹ کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ رکھا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 14th November 2017, 12:08 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،13؍نومبر(ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا )میڈیکل کالجوں کو راحت پہنچانے کے لیے ججوں کے نام پر رشوت لینے کے معاملے میں کورٹ روم میں سپریم کورٹ کے تین ججوں کی بنچ نے 90منٹ کی سماعت کے بعد حکم محفوظ رکھ لیا ہے۔کورٹ کا حال یہ تھا کہ اے جی کے کے وینو گوپال بھی کورٹ روم میں نہیں گھس پائے اور انہیں جج کاریڈور سے کورٹ روم میں لے جایا گیا۔اب سپریم کورٹ منگل کو یہ فیصلہ کرے گا کہ کامنی جیسوال کی عرضی پر سماعت کی جائے یانہیں؟۔سماعت کے دوران جسٹس ارون مشرا نے پوچھا کہ جب پہلی پٹیشن جسٹس سیکری کی عدالت جمعہ کے لئے سماعت کے لئے نامزد تھی تو دوسری عرضی داخل کرنے کی جلدی کیا تھی؟ اس طرح کے الزامات بیکار ہیں جیسا کہ پہلے تین ججوں کی بنچ نے فیصلہ دیا تھا۔ہم اس کے بارے میں بھی فکر مند ہیں کہ جب ایک کیس پہلے سے زیر سماعت ہے تو دوسرے نمبر کے جج کے پاس کیس کیوں گیا؟یہ انسٹی ٹیوٹ کو بدنام کرنے کے لئے کیا گیا فیصلہ ہے، کیونکہ چیف جسٹس آف انڈیا بھی ادارے کا ہی حصہ ہیں۔درخواست گزار کی جانب سے پیش وکیل شانتی بھوشن نے کہاکہ معاملے میں پتہ چلاہے کہ سپریم کورٹ کے ججوں کے لئے رشوت لی گئی تھی۔عدالتی یا انتظامی حکم جاری نہیں کر سکتے تھے تو معاملے کو جسٹس چیلامیشور کے سامنے ذکر کیا گیا۔جنہوں نے اسی دن اس کیس کو لے کر بالکل صحیح فیصلہ دیا۔پرشانت بھوشن نے کہا کہ جسٹس کھانویلکر کو یہ کیس نہیں سننا چاہئے کیونکہ وہ بھی میڈیکل کالج کے فیصلے میں شامل تھے۔لیکن جسٹس کھانویلکر نے اس سے انکار کر دیا۔پرشانت بھوشن نے کہا کہ تب میرٹ پرکیس میں بحث نہیں کریں گے۔آگے شانتی بھوشن نے کہا کہ آئین کی آرٹیکل 144 کہتا ہے کہ اگر کوئی بنچ حکم جاری کرتی ہے تو سی جے آئی کو بھی اسے ماننا ہوگا۔وہ اس کے بعد کوئی حکم جاری نہیں کر سکتے۔وہیں اے جی کے کے وینو گوپال نے کورٹ میں کہا کہ درخواست گزار نے جس طرح سی جے آئی پر الزام لگائے ہیں، یہ عدالت کی توہین کا معاملہ بنتا ہے۔اس سے پہلے ڈرامائی انداز میں جمعہ کو پانچ ججوں کی آئین بنچ نے جمعرات کو جسٹس جے چیلامیشور کی بنچ کے معاملے کو پانچ ججوں کی آئین بنچ کو بھیجنے کے فیصلے کو منسوخ کر دیا تھا۔یہ پٹیشن وکیل کامنی جیسوال نے داخل کی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس پورے معاملے کی جانچ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ چیف جسٹس کی نگرانی میں ایس آئی ٹی سے کرائی جائے۔اس صورت میں ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج ملزم ہیں اور سپریم کورٹ کے ججوں کے نام پر پیسے لئے گئے۔18 ستمبر کو یہ معاملہ سپریم کورٹ نے سنا اور 19ستمبر کو سی بی آئی نے ایف آئی آردرج کی۔لیکن اس بڑے معاملے میں ملزمان کو ضمانت مل گئی لیکن سی بی آئی نے اپیل نہیں کی۔ایسے میں یہ خطرہ ہے کہ وہ ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں چیف جسٹس کو سماعت سے الگ ہونا چاہئے اور وہ اس معاملے میں کوئی عدالتی اور انتظامی حکم جاری نہ کریں۔میڈیکل کالج کو راحت دلانے کے لئے رشوت کی لین دین کے الزامات میں پھنسے اڑیسہ ہائی کورٹ کے سابق جج ایم کدسی کو سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔کدسی پر بھونیشور کے ایک بچولئے کے توسط سپریم کورٹ سے 46 میڈیکل کالجوں میں نامزدگی پر لگی پابندی سے راحت دلانے کی سازش کا الزام ہے۔کدسی کے ساتھ ساتھ ثالثی کا کردار ادا کرنے والے میرٹھ کے ویکیٹشور میڈیکل کالج کے سدھیر دانا، کدسی کی قریبی بھاونا پانڈے، وشوناتھ اگروال، حوالہ ڈیلر رام دیو سارسوت کے ساتھ ساتھ رشوت دینے والے لکھنؤ کے پرساد انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیز کے مالک بی ڈی یادو اور پلاش یادو کو گرفتار کیا گیا ہے۔سی بی آئی نے اڑیسہ ہائی کورٹ کے سابق جج آئی ایم کدسی کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا ہے۔یہ ایف آئی آرپروینشن آف کرپشن ایکٹ 1988 اور آئی پی سی کی دفعہ120بی سازش کے تحت درج کیا گیا ہے۔ایف آئی آرکے مطابق کدسی نے پانڈے کے ساتھ مل کر لکھنؤکے پرساد اسٹٹیوٹ آف میڈیکل سائنس کے معاملے کوا سیٹل کرنے کی سازش رچی۔یہ ان 46 کالج میں سے ایک تھا جس پر حکومت نے روک لگا دی تھی۔ان کالجوں پر حکومت نے ایک یا دو سال کے لئے میڈیکل سیٹوں پر داخلے پر روک لگا دی تھی کیونکہ ان میں سہولیات معیار کے مطابق نہیں تھیں اور یہ طے پیرامیٹرز کو پورا نہیں کرتے تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

سپریم کورٹ نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دی یکم جون تک کے لئے عبوری ضمانت ؛ کیا جاری انتخابات پر پڑے گا اس کا اثر ؟

سپریم کورٹ نے آج جمعہ کو  دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو یکم جون تک 21 دنوں کے لیے عبوری ضمانت دے دی۔ عام آدمی پارٹی (AAP) کے قومی کنوینر کو  سات مرحلوں میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے پولنگ ختم ہو نے کے ایک دن بعد یعنی 2 جون کو خودسپردگی کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

بی جے پی مذہب کے نام پر الیکشن لڑ رہی ہے: محبوبہ مفتی

  پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ بی جے پی لوگوں کی بھلائی کے لئے کام کرنے کے بجائے مذہب کے نام پر الیکشن لڑ رہی ہے انہوں نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا الیکشن کے پہلے تین مرحلوں میں بی جے پی بری طرح سے ہار رہی ہے ان کا کہنا تھا: 'اننت ناگ – راجوری – پونچھ میں ...

کیا بی جے پی تیسرے مرحلے کو آخری مرحلہ سمجھ کر شکست قبول کرے گی؟اکھلیش یادو

لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے منگل کو اتر پردیش میں تیسرے مرحلے کے لیے 10 سیٹوں پر ووٹنگ کے بعد، سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور یوپی کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت تنقید کی ہے۔ ایک طرف ایس پی لیڈر نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی شکست کا منشور جاری کیا ہے تو ...

راہل گاندھی کا مودی کو اڈانی اور امبانی کے ہاں ای ڈی اور سی بی آئی بھیجنے کا چیلنج

اڈانی اور امبانی کے حوالے سے بدھ کو راہل گاندھی کو نشانہ بنانا وزیراعظم نریندر مودی کو مہنگا پڑ گیا۔ راہل گاندھی نے  اس کا ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے  وزیراعظم کوچیلنج کیا کہ وہ اڈانی اور امبانی کے خلاف جانچ کیوں نہیں کرواتے،ان کے ہاں ای ڈی ،  سی بی آئی  اور انکم ٹیکس محکمہ ...

بی جے پی کی پوری مشینری راہل گاندھی سے متعلق جھوٹ پھیلانے میں مصروف: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بدھ (8 مئی) کو رائے بریلی میں انتخابی تشہیر کے لیے منعقدہ ایک جلسۂ عام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بی جے پی و پی ایم مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی پوری مشینری راہل گاندھی سے متعلق جھوٹ پھیلانے میں مصروف ہے۔ نریند مودی ...