پانچ ریاستوں میں بی جے پی کی شرمناک شکست کے بعد لکھنو میں لگے ’یوگی لاؤ، دیش بچائو‘ کے بینرس؛ نو نرمان سینا کے خلاف معاملہ درج
لکھنو 12/ڈسمبر (ایس او نیوز) پانچ ریاستوں میں ہوئے الیکشن میں بی جے پی کو جس شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا، اُس کے نتیجے میں اتر پردیش نو نرمان سینا نے لکھنو میں جگہ جگہ مودی کی مخالفت میں بڑے بڑے بینرس لگادئے جس پر بڑا تنازعہ پیدا ہوگیاہے۔البتہ انتظامیہ کو واقعے کی اطلاع ملتے ہی محکمہ میں ہنگامہ مچ گیا اور فوری طور پر ہورڈنگس کو ہٹاتے ہوئے نو نرمان سینا کے صدر کے خلاف معاملہ بھی درج کرلیا گیا ۔
جو ہورڈنگز اور پوسٹرس اتر پردیش میں لگے نظر آ رہے تھے اس میں باضابطہ طور پر نریندر مودی بمقابلہ یوگی آدتیہ ناتھ کے مابین جنگ کا اعلان کر دیا گیا تھا۔ ہورڈنگ میں وزیر اعظم مودی کو جہاں ’جملے باز‘ کہہ کر پکارا گیا ، وہیں یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی کو ’ہندوتوا کا برانڈ‘ بتایا گیا تھا۔ ہورڈنگ میں یہ اعلان بھی تھا کہ اتر پردیش نونرمان سینا 10 فروری 2019 کو لکھنؤ کے رما بائی امبیڈکر میدان میں ’دھرم سنسد‘ بلائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ بی جے پی کی ہار کے بعد راتوں رات یہ ہورڈنگس لگائی گئی تھی۔
ذرائع کی مانیں تو اُترپردیش نو نرمان سینا کے قومی صدر امت جانی جن کے تعلق سے بتایا جاتا ہے کہ وہ نریندر مودی کے خلاف تحریک میں انتہائی سرگرم ہیں ، ہورڈنگس کے بعد میڈیا والوں سے بھی گفتگو کرتے ہوئے مودی کی مخالفت کی ہے اور یوگی کے کاموں کی سراہنا کی ہے۔
خبر ہے کہ مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی کی شرمناک شکست کے بعد اتر پردیش میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ہندوتوا طاقتوں نے زبردست محاذ کھول دیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہورڈنگس میں اگلی بار نریندر مودی کی جگہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو وزیر اعظم بنائے جانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔ لکھنؤ میں سماجوادی پارٹی دفتر کے قریب موجود چوراہے پر ایک ہورڈنگ بھی اس ہندوتوا تنظیم نے لگا دی تھی جس پر لکھا تھا ’یوگی نہیں تو ووٹ نہیں‘
اُترپردیش نو نرمان سینا کے صدر امت جانی نے میڈیا والوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اگر جنوری تک رام مندر اور آبادی کنٹرول کو لے کر حکومت نے قانون نہیں بنایا تو 10 فروری کو رما بائی امبیڈکر میدان میں ہندئوں کی دھرم سنسد منعقد کی جائے گی انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس دھرم سنسد میں لگ بھگ پانچ لاکھ ہندو شامل ہوں گے۔ دھرم سنسد میں مودی کی مخالفت اور یوگی کی حمایت میں ایک سُر میں آواز اُٹھے گی۔ لکھنو میں لگے پوسٹرس کے تعلق سے امت جانی نے کہا کہ وزیراعظم مودی کے جملوں سے دیش کے ہندو جنتا اوب چکے ہیں، وہ ہندوئوں کے ساتھ دھوکہ کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اسی کا نتیجہ ہے کہ پانچوں ریاستوں میں بی جےپی کی کراری ہار ہوئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر ادتیہ ناتھ یوگی بی جے پی کے اسٹار پرچارک نہ ہوتے اور ان ریاستوں میں جاکر پرچار نہیں کرتے تو بی جے پی کا کھاتہ بھی نہ کھلتا۔