بمبئی ہائی کورٹ کے جج نے کی MeTooکی حمایت
ممبئی،12؍ اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) بمبئی ہائی کورٹ کے جج جسٹس گوتم پٹیل نے ملک میں چل رہے ’می ٹو‘ مہم کی حمایت میں کھل کر آئے ہیں اور کہا ہے کہ دنیا خواتین کو کھل کر بولنے کی اجازت نہیں دیتی ہے۔جسٹس پٹیل نے کہا کہ وہ ان خواتین کی مکمل طور پر حمایت کرتے ہیں جنہوں نے جنسی تشدد کے تجربات کا اشتراک کرنے اور ہراس کرنے والوں کا نام ظاہر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انڈین مرچنٹ چیمبر کی خواتین شاخ کی جانب سے منعقد ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس پٹیل نے امریکی کامیڈین بل کاسبی کے معاملے کا حوالہ دیا۔بل کو 14 پہلے جنسی تشدد کے واقعہ کے سلسلے میں گزشتہ ماہ سزا ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ میں ان خواتین کی مکمل طور پر حمایت کرتا ہوں جو سامنے آ رہی ہیں اور جن کے پاس بولنے کی ہمت ہے کیونکہ کچھ بولنے کے لئے ہمت کی ضرورت ہوتی ہے۔پٹیل نے کہاکہ خواتین آگے کیوں نہیں آتی ہیں، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔جسٹس پٹیل نے کہا کہ عدلیہ میں بھی بڑے پیمانے پر اس طرح کے واقعات ہو رہے ہیں اور یہ بھی ثقافت سے گھری ہوئی ہے۔پٹیل نے اس دوران عدالتوں میں بڑھتے بوجھ کی طرف بھی توجہ مبذول کرنے کی کوشش کی جو ملک کی عدلیہ کے سامنے ایک اور مسئلہ ہے۔انہوں نے کہاکہ دسمبر 2019 تک بمبئی ہائی کورٹ کے 11 جج ریٹائر ہوں گے اور اب صرف چار ناموں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ہم ایک بڑے مسئلے کا سامنا کرنے جا رہے ہیں۔