بی ایم ٹی سی پر 971 کروڑ روپئے کے قرض کا بوجھ سود ادا کرنے میں سرکاری گرانٹ مددگارثابت ہوگا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th July 2018, 11:13 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،10؍ جولائی (ایس او  نیوز) بنگلورو میٹرو ٹرانسپورٹ کارپوریشن (بی ایم ٹی سی ) کے مالی حالات سدھرنے کے فی الحال کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں کیونکہ بی ایم ٹی سی کے قرضہ کا سود سالہاسال بڑھتا جارہا ہے ۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ گزشتہ 5 سالوں میں کارپوریشن 971 کروڑ روپیوں کے قرضہ میں ڈوبا ہوا ہے ۔ اس کیلئے 262.02کروڑ روپئے سود ادا کیا گیا ہے ۔

2017-18 میں کارپوریشن نے 329.29 کروڑ روپئے قرضہ حاصل کیا تھا اور سود 45.18 کروڑ روپئے ادا کرنا پڑا ۔ سلیکان سٹی کے لوگوں کیلئے اہم مانی جانے والی بی ایم ٹی سی گزشتہ 5سالوں سے خسارے میں چل رہی ہے ۔ جس کے نتیجہ میں کارپوریشن کی مالی حالت نہیں سدھر رہی ہے ۔ ریاستی حکومت نے بی ایم ٹی سی کو مالی امداد فراہم کرنے کی غرض سے بجٹ میں 100 کروڑ روپئے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن اس رقم سے کارپوریشن کو کوئی بڑا فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ یہ رقم صرف سود ادا کرنے کیلئے کارآمد ثابت ہوگی ۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ بی ایم ٹی سی کوئی غریب ادارہ نہیں ہے ۔ شہر میں اس کی کروڑوں روپئے مالیت کی جائیداد ہے لیکن اس کا استعمال کرنے کارپوریشن ٹال مٹول کررہی ہے ۔ 10 ہمہ منزلہ عمارتوں سے بی ایم ٹی سی کو ماہانہ لاکھوں روپئے کرایہ مل رہا ہے لیکن اس کا استعمال کرنے کرنے میں کارپوریشن ناکام ہے ۔ چند ٹی ٹی ایم سی کی کمرشیل دکانیں گزشتہ 5-6 سالوں سے خالی پڑی ہوئی ہیں اس سے بھی کارپوریشن کو کروڑوں کا نقصان ہورہا ہے ۔ اس کیلئے افسروں کی لاپروائی بتائی جارہی ہے ۔

بی ایم ٹی سی افسروں کی اطلاع کے مطابق شہر میں جس وقت سے میٹرو سرویس شروع ہوئی ہے اس کے بعد بسوں میں مسافروں کی تعداد بھی گھٹ گئی ہے ۔ روزانہ 52 لاکھ مسافر بسوں میں سفر کرتے تھے ، اب یہ تعداد 46 لاکھ تک پہنچ گئی ہے ۔ میٹرو ٹرین میں سفر کرنے والے مسافروں کے لئے فراہم کردہ فیڈر بس سرویس سے بھی بی ایم ٹی سی کو خسارہ ہورہا ہے کیونکہ ان فیڈر سرویس سے مسافر زیادہ فائدہ نہیں اٹھا رہے ہیں ۔ اس سے کارپوریشن کو 1.50 کروڑ کا نقصان پہنچ رہا ہے ۔ اس خسارہ کو کم کرنے کے لئے مالی تعاون فراہم کرنے کئی مرتبہ بی ایم آر سی ایل سے اپیل بھی کی گئی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔ انہوں نے بتایاکہ ڈیزل کی قیمت میں مسلسل اضافہ سے بھی کارپوریشن کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ اس سے کارپوریشن کو روزانہ 10 لاکھ روپیوں کے حساب سے ماہانہ تقریباً 3 کروڑ روپیوں کا مالی بوچھ برداشت کرنا پڑرہا ہے ۔

بتایا جارہا ہے کہ عملہ کے بقایا جات بھی بی ایم ٹی سی کو ادا کرنے باقی ہیں ۔ گریجویٹی کے 72.21 کروڑ روپئے ، ین کیشمنٹ کے 40.89 کروڑ، ڈی اے اریئرس کے 23.93کروڑ، 40 کروڑ روپئے بونس، ایمپلائز کوآپریٹیو فنڈ کے 20.50 کروڑ ، ہیلتھ سرویس کے لئے 2.09 کروڑ روپئے سمیت جملہ 199.62کروڑ روپئے ادا کرنے باقی ہیں ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...