بی جے پی کا آپریشن کنول جاری، لیکن کمار سوامی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں: جارکی ہولی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 17th September 2018, 12:23 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو17 ؍ستمبر(ایس او  نیوز) یہ ا قرار کرتے ہوئے کہ ریاست میں مخلوط حکومت کوگرانے بی جے پی ’’آپریشن کنول‘‘ کا اہتمام کر رہی ہے کانگریس لیڈر ستیش جارکی ہولی جو حکومت کے خلاف بغاوت میں پیش پیش ہیں دعویٰ کیا کہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی اور کانگریس کے صدر دنیش گنڈو راؤ دونوں نے حکومت گرانے کی سازش کے تعلق سے گفتگو کی ہے۔

انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا’’حکومت مستحکم رہے گی‘‘۔ تاہم انتباہ کیاکہ اگر وزیر برائے آبی وسائل ڈی کے شیوکمار نے بیلگاوی کی سیاست میں دخل اندازی جار ی رکھی تو وہ پارٹی کے اعلیٰ لیڈروں سے ملیں گے۔یہ یاد کرتے ہوئے کہ وزیر نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ان کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے، وہ اس کا خیر مقدم کریں گے لیکن انہیں اپنا وعدہ نبھاناہوگا۔ستیش نے یہ د عویٰ کیا کہ یورپ کے دورے پرگئے سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا کی واپسی سے بیلگاوی کانگریس لیڈروں کے معاملے کا حل ڈھونڈنے میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔ان رپورٹوں سے انکار کرتے ہوئے کہ وہ اپنے بھائی رمیش جارکی ہولی کی جگہ پر وزیر بنیں گے انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ پر دباؤ ڈالیں گے کہ بیلگاوی کو تین حصوں میں تقسیم کریں۔

دریں اثنا وزیر اعلیٰ کمار سوامی جو بیلگاوی میں کرناٹک لا سوسائٹی کی پلاٹینم جوبلی میں شرکت کے لیے بلگام پہنچے انہوں نے جارکی ہولی کے گا ل تھپتھپائے جو ان کا خیر مقدم کرنے ایر پورٹ پرآئے تھے جس سے ظاہر ہو رہا تھا کہ وہ کانگریس لیڈروں کے درمیان اختلافات دور کرنے کی کوشش میں ہیں جو دن بھر ان کے ساتھ رہے۔گو ہیبالکر وزیر اعلیٰ کمار سوامی کے ساتھ جلسہ کے مقام کے لیے اپنی کار میں روانہ ہوگئیں،وزیر جارکی ہولی اپنی پرائیویٹ کار میں جلسہ گاہ کو گئے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ستیش جارکی ہولی کو ایک جلسہ میں ہیبالکر کے پاس بیٹھا ہوا دیکھا گیااور دونوں کے درمیان حالیہ اختلاف کے باوجود خوشگوار ماحول دیکھا گیا۔جیسے ہی صدر رام ناتھ کووند، چیف جسٹس دیپک مشرا، وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کما ر سوامی او ر گورنرواجو بھائی والا کی گاڑیاں کے ایل ایس جلسہ گاہ میں پہنچیں زمین پر پوجا کی ا شیاء بشمول ایک ہانڈی اور لیمو پایا گیا جو تمام کالے جادومیں استعمال کئے جاتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...