نئی دہلی،12جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جےپی )نے کانگریس رکن پارلیمان اور سابق مرکزی وزیرششی تھرور کے ملک کے ’ہندوپاکستان ‘بننے سے متعلق بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس ہندستان اور اسکی جمہوریت کو بدنام کرنے اور ہندؤوں کو دہشت گردی سے جوڑکر خوشنودی حاصل کرنے کی سیاست کی طرف لوٹ رہی ہے ۔
بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر سمبت پاترانے یہاں صحافیوں سے کہاکہ کانگریس صدر راہل گاندھی کی کل مسلم دانشوروں سے ملاقات کے تھوڑی دیر بعد مسٹر تھرورکے اس بیان سے ثابت ہوگیاہے کہ کانگریس صدر راہل گاندھی مندر وں کے درشن اور جنیوپہننے کی فینسی ڈریس مقابلے سے باہر آگئے ہیں اور کانگریس خوشنودی حاصل کرنے کی سیاست کے بغیر اسی طرح سے نہیں رہ سکتی جیسے پانی کے بغیر مچھلی ۔
انھوں نے میڈیا رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ان رپورٹوں میں ذرائع کے حوالہ سے کہاگیاہے کہ مسٹر گاندھی نے مسلم دانشوروں سے مندر کے درشن کی سیاست پر معافی مانگی ہے اور خوشنودی حاصل کرنے کی سیاست کی طرف لوٹنے کا وعدہ کیاہے ۔انھوں نے کہاکہ وہ میڈیاکی رپورٹوں کو سچ مانتے ہیں۔
مسٹر سمبت پاترانے کہاکہ آج کی سب سے اہم خبر یہ آئی ہے کہ ہندستان کی معیشت فرانس کو پیچھے چھوڑ کر دنیاکی چھٹی سب سے بڑی معیشت بن گئی ہے ۔لیکن وزیراعظم نریندرمودی اور بی جے پی سے نفرت کی وجہ سے کانگریس باربار ہندستان اور جمہوریت پر حملہ کرنے سے باز نہیں آرہی ہے ۔
انھوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی نے ہندودہشت گردی کا لفظ استعمال کیاتھا اور آج ’ہندوپاکستان ‘کا نیالفظ وضع کیاہے ۔انھوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی باربار ہندوؤں پر حملہ کررہی ہے ۔پاکستان دہشت گردی کی حمایت کرنے والا ملک ہے اور ’ہندوپاکستان ‘کہہ کر ہندوؤں پر براہ راست پھر سے دہشت ہونے کا الزام لگایاہے ۔
انھوں نے کہاکہ کانگریس کے لیڈر ہندستان کے آئین کو توڑے جانے کا اندیشہ ظاہر کررہے ہیں لیکن خود کی تاریخ دیکھیں جس میں ایمرجنسی کے سیاہ داغ ہیں جس میں کانگریس نے دوسال تک آئین کو معطل کرکے رکھاتھا۔کانگریس کی حکومت میں ہی ریاستوں کی 88منتخب حکومتوں کو گرایاگیا۔
بی جے پی ترجمان نے کانگریس کو متنبہ کیاکہ وہ ملک میں خوف پیداکرنے کی سیاست نہ کرے ۔