جہد آزادی سے بی جے پی کا کوئی تعلق نہیں: دنیش گنڈو راؤ
بنگلورو،14؍نومبر(ایس او نیوز) بی جے پی کا ملک کی جہد آزادی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسی لئے اس پارٹی میں ایسا کوئی رہنما بھی نہیں ہے جو یہ کہہ سکے کہ اس نے ملک کی آزادی کے لئے کچھ کیا ہے، اسی لئے اس نے کانگریس رہنما سردار ولبھ پٹیل کو سیاسی فائدے کے لئے ہائی جاک کرلیا ہے۔ یہ الزام آج کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی صدر دنیش گنڈو راؤ نے لگایا۔ کے پی سی سی دفتر میں جواہر لال نہرو کے جنم دن کی تقریبات میں حصہ لینے کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیاسی فائدے کے لئے وزیر اعظم مودی نے گجرات میں سردار پٹیل کا بلند ترین مجسمہ نصب کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس ملک کی ترقی کے لئے جواہر لال نہرواور ان کے خاندان کی دین بے مثال رہی ہے۔ نہرو کے والد موتی لال نہرو بھی ملک کی جہد آزادی سے جڑے رہے اور بعد میں اس ورثے کو جواہر لال نہرو نے آگے بڑھایا۔یہ دونوں ملک کو آزاد کرانے کے لئے جیل میں قید رہے ، بی جے پی اور آر ایس ایس میں کوئی ایسا نہیں ہے کہ جس نے وطن کی آزادی کے لئے ایک دن کی قید برداشت کی ہو۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو آزادی رہنماؤں کی قربانیوں سے ملی ہے ، البتہ آر ایس ایس سے وابستہ کچھ ایسے لوگوں کی نشاندہی آسانی سے کی جاسکتی ہے جنہوں نے جہد آزادی کے دوران انگریز حکومت کے آگے گھٹنے ٹیک دئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں پچھلے کچھ برسوں سے ایک منظم سازش کے تحت نہرو اور گاندھی خاندان کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم مودی کی طرف سے نہرو اور ان جیسے بڑے قائدین کے احترام کی امید نہیں کی جاسکتی، کیونکہ مودی نے اقتدار سنبھالتے ہی اپنے سیاسی استادوں کو سب سے پہلے ختم کردیا، ایل کے اڈوانی، اٹل بہاری واجپائی اور یشونت سنہا جیسے قائدین کو مودی نے سب سے پہلے نشانہ بنایا ۔ کیونکہ مودی کو خوف تھاکہ ان قائدین کو اگر آگے رکھا گیا تو وہ اس ملک کے ڈکٹیٹر نہیں بن پائیں گے۔ جواہر لال نہرو اور سردار پٹیل کے درمیان تخلیوں کے متعلق وزیراعظم مودی کے بیان کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عوام کے جذبات بھڑکا کر بار بار اقتدار حاصل نہیں کیا جاسکتا، آنے والے دنوں میں مودی کو گھر بٹھانے کی ذمہ داری کانگریس کارکنوں نے سنبھال لی ہے، 2019 کے انتخابی نتائج کے بعد وزیراعظم مودی آرام سے اپنے جھوٹ پر تحقیق کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر پارٹی کے دیگر سینئر قائدین ایچ ہنومنتپا ، ویرنا متی کتی، رکن کونسل پرکاش راتھوڑ ، اور دیگر موجود تھے۔