نئی دہلی،06؍ ستمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) مہاراشٹر حکومت نے بھیما کوریگاؤں معاملہ میں گوتم نولکھا سمیت 5 لوگوں کو پولس حراست میں بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مہاراشٹر حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کر کہا کہ یہ لوگ معاشرے میں تشدد اور بدنظمی پھیلانے کی خطرناک سازش کا حصہ ہیں۔ ان کی گرفتاری ٹھوس ثبوتوں کی بناء پر ہوئی۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی سماعت کرے گا۔اس معاملہ میں فی الحال 5لوگ نظر بند ہیں۔سماعت کے دوران مہاراشٹر پولس نے مہربند لفافے میں عدالت کو ثبوت پیش کیا۔ مہاراشٹر پولس نے درخواست کی کہ عدالت انہیں دیکھ کر فیصلہ لے۔
مہاراشٹر پولس نے کہا کہ اب تک برآمد لیپ ٹاپ، پین ڈرائیو سے ملے مواد سے واضح ہے کہ یہ 5 لوگ ماؤنواز سازش کا حصہ ہیں۔یہ بڑے پیمانے پربدنظمی پھیلانے کے کوششوں میں مصروف تھے۔ گذشتہ29 اگست کو جب سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ افکا ر ونظریات میں اختلافات ہماری جمہوریت کا سیفٹی والوہے۔ اگراسے ختم کردیا جائے گا تو پریشر کوکر پھٹ جائے گا۔ سپریم کورٹ نے ان تمام گرفتار لوگوں کو راحت دیتے ہوئے انہیں جیل بھیجنے پر روک لگا دی تھی۔
عدالت نے کہا تھا کہ تمام اپنے گھروں میں نظر بند رہیں گے۔ عدالت نے مہاراشٹر حکومت کو 6 ستمبر تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔سماعت کے دوران سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ ایف آئی آر میں گرفتار کئے گئے افراد کے نام تک نہیں ہیں۔ اگراس طرح لوگوں کو گرفتار کیا گیا تو پھر جمہوریت ختم ہو جائے گی۔ اس کے بعد چیف جسٹس دیپک مشرا نے کہا تھا کہ ہم اسی وجہ سے نوٹس جاری کر رہے ہیں۔
ایڈوکیٹ راجیو دھون نے کہا تھا کہ ان میں سے بعض نے ہمارا تعاون کیا ہے۔ ہم نے ان کی مالی مدد کی ہے۔ اگر انہیں گرفتار کیا گیا تو اس کے بعد کل ہماری گرفتاری ہوگی۔ ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے بھی کہا کہ اس کے بعد ہماری بھی گرفتاری ہوگی۔ ایس ایس جی تشار مہتا نے کہاملزمان میں سے کچھ پہلے جیل می رہے ہیں۔ تب جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وہ پروفیسر ہیں۔جن لوگوں کو گرفتار کرنے کے بعد سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اپنے گھر میں نظربند کیا گیا ہے ان میں گوتم نولکھا، ورورا راؤ، سدا بھاردواج، ارون فریریا اور ورنون گونرزالوس شامل ہیں۔بھیما۔ کوریگاؤں تشددمعاملہ میں ایف آئی آر درج کرنے والے تشار ڈامگڈے نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر خود کو اصل معاملہ میں فریق بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ ان کی عرضی پر 6ستمبر کو سماعت کرے گا۔