بھیما کوریگاؤں معاملہ میں نظر بند لوگوں کو پولس حراست میں بھیجنے کی مانگ 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 6th September 2018, 8:10 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،06؍ ستمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) مہاراشٹر حکومت نے بھیما کوریگاؤں معاملہ میں گوتم نولکھا سمیت 5 لوگوں کو پولس حراست میں بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مہاراشٹر حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کر کہا کہ یہ لوگ معاشرے میں تشدد اور بدنظمی پھیلانے کی خطرناک سازش کا حصہ ہیں۔ ان کی گرفتاری ٹھوس ثبوتوں کی بناء پر ہوئی۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی سماعت کرے گا۔اس معاملہ میں فی الحال 5لوگ نظر بند ہیں۔سماعت کے دوران مہاراشٹر پولس نے مہربند لفافے میں عدالت کو ثبوت پیش کیا۔ مہاراشٹر پولس نے درخواست کی کہ عدالت انہیں دیکھ کر فیصلہ لے۔

مہاراشٹر پولس نے کہا کہ اب تک برآمد لیپ ٹاپ، پین ڈرائیو سے ملے مواد سے واضح ہے کہ یہ 5 لوگ ماؤنواز سازش کا حصہ ہیں۔یہ بڑے پیمانے پربدنظمی پھیلانے کے کوششوں میں مصروف تھے۔ گذشتہ29 اگست کو جب سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ افکا ر ونظریات میں اختلافات ہماری جمہوریت کا سیفٹی والوہے۔ اگراسے ختم کردیا جائے گا تو پریشر کوکر پھٹ جائے گا۔ سپریم کورٹ نے ان تمام گرفتار لوگوں کو راحت دیتے ہوئے انہیں جیل بھیجنے پر روک لگا دی تھی۔

عدالت نے کہا تھا کہ تمام اپنے گھروں میں نظر بند رہیں گے۔ عدالت نے مہاراشٹر حکومت کو 6 ستمبر تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔سماعت کے دوران سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ ایف آئی آر میں گرفتار کئے گئے افراد کے نام تک نہیں ہیں۔ اگراس طرح لوگوں کو گرفتار کیا گیا تو پھر جمہوریت ختم ہو جائے گی۔ اس کے بعد چیف جسٹس دیپک مشرا نے کہا تھا کہ ہم اسی وجہ سے نوٹس جاری کر رہے ہیں۔

ایڈوکیٹ راجیو دھون نے کہا تھا کہ ان میں سے بعض نے ہمارا تعاون کیا ہے۔ ہم نے ان کی مالی مدد کی ہے۔ اگر انہیں گرفتار کیا گیا تو اس کے بعد کل ہماری گرفتاری ہوگی۔ ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے بھی کہا کہ اس کے بعد ہماری بھی گرفتاری ہوگی۔ ایس ایس جی تشار مہتا نے کہاملزمان میں سے کچھ پہلے جیل می رہے ہیں۔ تب جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وہ پروفیسر ہیں۔جن لوگوں کو گرفتار کرنے کے بعد سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اپنے گھر میں نظربند کیا گیا ہے ان میں گوتم نولکھا، ورورا راؤ، سدا بھاردواج، ارون فریریا اور ورنون گونرزالوس شامل ہیں۔بھیما۔ کوریگاؤں تشددمعاملہ میں ایف آئی آر درج کرنے والے تشار ڈامگڈے نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر خود کو اصل معاملہ میں فریق بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ ان کی عرضی پر 6ستمبر کو سماعت کرے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔