109؍ کروڑ کا دھوکہ، کلرک اور آڈٹ افسر ملزم
بنگلور،23؍ جون(ایس او نیوز) بروہت بنگلور مہانگر پالیکے(بی بی یم پی) کو جعلی بل ا ور دستاویزات منسلک کرکے 109؍ کروڑ روپیوں کا دھوکہ دینے پر انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ محکمہ کے فرسٹ ڈویژن کلرک ماینا اور محکمہ آڈٹ کے افسر ناگراج کارنت کے خلاف السور گیٹ پولیس تھانہ میں ایف آئی آر درج کی گئی ۔ ماینا کنڑا ساہتیہ پریشد بنگلور شہری ضلع یونٹ کا چیرمین بھی ہے۔ ماینا اور ناگراج نے کئی ٹھیکہ داروں کے ساتھ مل کر جعلی دستحظ کرتے ہوئے جعلی بل اور دستاویزات تیار کی ہیں ۔ اس گھوٹالے کو لے کر رابرٹ نامی شخص نے شہر کی چوتھے اے سی ایم ایم عدالت میں نجی شکایت بھی کی تھی۔ اس معاملے کی سنوائی کرتے ہوئے عدالت نے پولیس کو معاملہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ جس کے تحت السور گیٹ پولیس نے مذکورہ دونوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ ماینا بی بی ایم پی کے مرکزی دفتر میں گزشتہ 7؍ برس سے کام کررہا ہے۔ اس کا تبادلہ ہونے کے باوجودہ وہ سیاسی دباؤ ڈال کر اسی عہدہ پر برقرار رہ کر اپنی ڈیوٹی انجام دے رہا تھا۔ پولیس جانچ سے پتا چلا ہے کہ ماینا کئی کو آپریٹیو سمیت دیگر اداروں میں کسی نہ کسی عہدے پر فائز ہے۔ اس معاملے کی جانچ کررہی پولیس نے بتایا کہ سال2015ء سے جملہ 109.68؍ کروڑ روپیوں کے بلوں کی رقم ادا کی گئی ہے اور چیف آڈٹر کی جانب سے آڈٹ کرائے جانے پر جملہ 109؍ کروڑ روپئے کے گھوٹالے کا پتا لگاکر مذکورہ دونوں ملازمین سے رقم وصولی کی سفارش کی تھی۔ دونوں نے مل کر جنوبی مشرقی، راجا جی نگر ، بومن ہلی ، مہادیوپورہ ،داسرہلی زونس کے تعمیری کاموں کے سلسلے میں جعلی بل اور دستاویزات تیار کرکے 109؍ کروڑ روپئے حاصل کئے ہیں۔