بی ای ایم ایل کو نما میٹرو چھ کوچ گاڑی کی تیاری کا ٹھیکہ
بنگلورو،6؍مارچ(ایس او نیوز) روزانہ مصروف اوقات کے علاوہ ہفتہ کے آخری دنوں میں میٹرو میں داخل ہونا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے اس لئے کہ اس وقت جو میٹرو ریل گاڑیاں شہر میں دوڑ رہی ہیں ان میں مسافروں کو لے جانے کی صلاحیت بہت کم ہے۔میٹرو کے صارفین بنگلور میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ (بی ایم آر سی ایل) سے کافی عرصہ سے یہ مطالبہ کر تے رہے ہیں کہ سبز اور پرپل دونوں رخوں پر ہجوم پر قابو پانے کے سلسلہ میں ضروری اقدامات کئے جائیں۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بی ایم آر سی ایل آخر کار اپنی گہری نیند سے جاگ گئی ہے اور اب اس نے چھ کوچ والی ریل گاڑیاں تیار کرنے کا ٹھیکہ ریاستی حکومت کے زیر اہتمام بی ای ایم ایل کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بنگلور شہر میں میٹرو کی خدمات میں اضافہ کرنے کے لئے اسے 400 کروڑ روپئے کا ٹھیکہ حاصل ہوا ہے۔تین کوچ والی میٹرو ریل گاڑی تقریباً 900 سے 1,000 تک مسافروں کو لے جا سکتی ہے ، ہر ایک کوچ میں 40 مسافروں کے لئے بیٹھنے کی سہولت ہوتی ہے ، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہر ایک ریل گاڑی میں صرف 120 مسافر بیٹھ کر سفر کر سکتے ہیں جبکہ 850 سے زیادہ مسافروں کو کھڑے ہو کر سفر کرنا پڑتا ہے۔بی ایم آر سی ایل کے افسران کا کہنا ہے کہ چھ کوچ والی جدید ریل گاڑیاں بہت جلد ہی اپنے اسفار شروع کرنے والی ہیں۔بی ایم آر سی ایل کے ایک افسر نے بتایا کہ ’’جب ریل گاڑیاں اسٹیشن پر آتی ہیں تو ان میں کا ہر ایک کوچ مکمل طورپر بھرا ہوا ہوتا ہے، اسی لئے بی ایم آر سی ایل ان ریل گاڑیوں کی صلاحیت میں اضافہ کرنا چاہتا تھا اور اس پر کام کیا جا رہا ہے۔چھ کوچ والی ریل گاڑیاں فراہم کرنے کا ٹھیکہ 400 کروڑ روپئے کی قیمت پر بی ای ایم ایل کو حاصل ہو گیا ہے اور یہ کمپنی کوچ کے علاوہ میٹرو ریل کے پرزے اور مائننگ کے آلات بھی بنگلور کے اپنے کارخانہ میں تیار کر رہی ہے‘‘۔میٹرو کے ایک مسافر نے بتایا کہ ’’کہیں کھڑے ہونے کے لئے بھی جگہ نہیں ملتی ہے جس کی وجہ سے میٹرو پر سفر کرنا بھی اب مشکل محسوس ہو رہا ہے ، چونکہ ریل گاڑی میٹرو کے اسٹیشن پر صرف کچھ سکینڈ کے لئے رکتی ہے ، مسافروں میں دھکم پیل ہوتا ہے، ہم امید کر تے ہیں کہ چھ کوچ والی زیادہ ریل گاڑیاں جلد ہی دوڑنے لگیں گی‘‘۔