بی ای ایم ایل کو نما میٹرو چھ کوچ گاڑی کی تیاری کا ٹھیکہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 6th March 2019, 11:19 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،6؍مارچ(ایس او نیوز) روزانہ مصروف اوقات کے علاوہ ہفتہ کے آخری دنوں میں میٹرو میں داخل ہونا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے اس لئے کہ اس وقت جو میٹرو ریل گاڑیاں شہر میں دوڑ رہی ہیں ان میں مسافروں کو لے جانے کی صلاحیت بہت کم ہے۔میٹرو کے صارفین بنگلور میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ (بی ایم آر سی ایل) سے کافی عرصہ سے یہ مطالبہ کر تے رہے ہیں کہ سبز اور پرپل دونوں رخوں پر ہجوم پر قابو پانے کے سلسلہ میں ضروری اقدامات کئے جائیں۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بی ایم آر سی ایل آخر کار اپنی گہری نیند سے جاگ گئی ہے اور اب اس نے چھ کوچ والی ریل گاڑیاں تیار کرنے کا ٹھیکہ ریاستی حکومت کے زیر اہتمام بی ای ایم ایل کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بنگلور شہر میں میٹرو کی خدمات میں اضافہ کرنے کے لئے اسے 400 کروڑ روپئے کا ٹھیکہ حاصل ہوا ہے۔تین کوچ والی میٹرو ریل گاڑی تقریباً 900 سے 1,000 تک مسافروں کو لے جا سکتی ہے ، ہر ایک کوچ میں 40 مسافروں کے لئے بیٹھنے کی سہولت ہوتی ہے ، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہر ایک ریل گاڑی میں صرف 120 مسافر بیٹھ کر سفر کر سکتے ہیں جبکہ 850 سے زیادہ مسافروں کو کھڑے ہو کر سفر کرنا پڑتا ہے۔بی ایم آر سی ایل کے افسران کا کہنا ہے کہ چھ کوچ والی جدید ریل گاڑیاں بہت جلد ہی اپنے اسفار شروع کرنے والی ہیں۔بی ایم آر سی ایل کے ایک افسر نے بتایا کہ ’’جب ریل گاڑیاں اسٹیشن پر آتی ہیں تو ان میں کا ہر ایک کوچ مکمل طورپر بھرا ہوا ہوتا ہے، اسی لئے بی ایم آر سی ایل ان ریل گاڑیوں کی صلاحیت میں اضافہ کرنا چاہتا تھا اور اس پر کام کیا جا رہا ہے۔چھ کوچ والی ریل گاڑیاں فراہم کرنے کا ٹھیکہ 400 کروڑ روپئے کی قیمت پر بی ای ایم ایل کو حاصل ہو گیا ہے اور یہ کمپنی کوچ کے علاوہ میٹرو ریل کے پرزے اور مائننگ کے آلات بھی بنگلور کے اپنے کارخانہ میں تیار کر رہی ہے‘‘۔میٹرو کے ایک مسافر نے بتایا کہ ’’کہیں کھڑے ہونے کے لئے بھی جگہ نہیں ملتی ہے جس کی وجہ سے میٹرو پر سفر کرنا بھی اب مشکل محسوس ہو رہا ہے ، چونکہ ریل گاڑی میٹرو کے اسٹیشن پر صرف کچھ سکینڈ کے لئے رکتی ہے ، مسافروں میں دھکم پیل ہوتا ہے، ہم امید کر تے ہیں کہ چھ کوچ والی زیادہ ریل گاڑیاں جلد ہی دوڑنے لگیں گی‘‘۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...