بیلگاوی 10/جنوری (ایس او نیوز) سوشیل میڈیا پر فحش مسیج روانہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے وویک شیٹی نامی نوجوان پر گھر میں گھس کر حملہ کرنے کے لئے بیلگاوی کے ایک بی جے پی ایم ایل اے راجو کاگے اور اس کے بھائی، بیٹی، ڈرائیور اوردیگر ساتھیوں سمیت13افراد پر کیس درج کیا گیا ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق وویک شیٹی نامی شخص نے مبینہ طور پر ایم ایل اے راجو کاگے کی بیٹی کے خلاف سوشیل میڈیا میں ایک فحش مسیج بھیجا تھا۔ اس سے مشتعل ہوکر ایم ایل اے کے بھائی سیدّے گوڈا کاگے اوردیگر 11افراد نے لوہے کی سلاخوں اور ڈنڈوں کے ساتھ گھر میں گھس کر وویک اور اس کی ماں اجولا شیٹی پرجان لیوا حملہ بول دیا۔ حملے کی یہ واردات سی سی کیمرے میں قید ہوگئی ہے۔ الزام ہے کہ وویک کو گھر سے باہر گھسیٹ کر راجو کاگو کے گودام میں لے جایا گیا اور وہاں بھی اس کی پیٹائی کی گئی۔ یکم جنوری کو ہونے والے اس حملے میں زخمی وویک اور اس کی ماں کا علاج مہاراشٹرا کے میرج کے ایک اسپتال میں ہورہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ پولیس نے میرج اسپتال پہنچ کروویک کا بیان درج کیااور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت کاگواڈ پولیس نے ایف آئی آر درج کردی جس میں ایم ایل اے راجو کاگے کو ملزم نمبر 12رکھا گیا ہے۔
حملے کا شکار وویک کا کہنا ہے کہ مجھ پر فحش مسیج بھیجنے کا الزام جھوٹ ہے۔ میری سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے راجو کاگے نے یہ حملہ کروایا ہے۔ جبکہ ایم ایل اے راجو کاگے کا کہنا ہے کہ ان کی طرف سے کوئی حملہ نہیں کروایا گیا ہے۔ وہ وویک شیٹی کو جانتے ہیں، مگر اس پر انہوں نے حملہ نہیں کروایا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بھی پتہ نہیں ہے کہ میری بیٹی کا سوشیل نیٹ ورک پر کوئی اکاونٹ بھی موجود ہے۔ میں اس بارے میں اپنی بیٹی اور حامیوں سے بات کروں گا۔
ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ روی کانتے گوڈا نے کہا ہے کہ قانون سے برتر کوئی بھی نہیں ہے۔ میں نے حملے کی پوری طرح غیر جانبدارانہ تحقیق کرنے کا حکم دیا ہے۔ چاہے کوئی کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو، اس کے خلاف اقدام کیا جائے گا۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ سدارامیا نے کہا ہے کہ بیلگاوی کے کاگواڈ حلقے کے ایم ایل اے راجو کاگے کے گھر والوں اور حامیوں نے ایک نوجوان پر حملہ کیا ہے۔ اس کے خلاف مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔ چاہے کوئی بھی اس میں ملوث ہو، قانون سب کے لئے یکساں ہے۔