شمالی کرناٹک کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے سدارامیا کو وزیر بناکر انصاف کیا جاسکتا ہے: بسواراج رایا ریڈی
بنگلورو یکم اگست جولائی (ایس او نیوز) ریاست کو تقسیم کرنا پاپ اور ادھرم ہے ۔ شمالی کرناٹک ریاست کے لئے مٹھوں کے عہدیداران اور جیدکاروں کی جانب سے کی جارہی کوشش اور بند کی آواز یہ سب سیاسی چال ہے ۔ یہ بات سابق وزیر بسواراج رایا ریڈی نے کہی۔
ودھان سودھا میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شمالی کرناٹک کے معاملہ میں کانگریس نے کبھی سیاست نہیں کی ۔ حیدرآباد کرناٹک کو خصوصی مراعات و تحفظات فراہم کرتے ہوئے ترقی کیلئے زیادہ سے زیادہ رقم جاری کی گئی ۔
شمالی کرناٹک علاقوں کے لئے مناسب نمائندگی نہیں دی گئی ۔ عدم توازن ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کمار سوامی کو اس جانب توجہ دیتے ہوئے مسئلہ کا حل نکالنا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ شمالی کرناٹک کے ساتھ ہوئی ناانصافی کو درست کرنے کے لئے شمالی کرناٹک کے علاقہ سے نمائندگی کرنے والے سدارامیا کو وزیر اعلیٰ بنایا جائے ۔ اس معاملہ میں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ شمالی کرناٹک حصہ سے منتخب سینیٹ اور سنڈیکیٹ اراکین کی رکنیت کو بحال نہ رکھنے کا فیصلہ درست نہیں ہے ۔ وزیر برائے اعلیٰ تعلیم جی ٹی دیوے گوڈا نے صحیح نہیں کیا ہے ۔ یونیورسٹیوں میں چند ماہ قبل نامزد سنڈیکیٹ اراکین کو برقرار رکھنا چاہئے تھا ۔