میٹرو کے کاموں میں تیزی پیدا کرنے کے علاوہ اسے مزید علاقوں تک توسیع دینے کا مطالبہ
بنگلورو،22 ؍اکتوبر(ایس او نیوز) شہر کے راستوں کی بدحالی اور ہر جگہ ٹرافک کے اژدھام نے شہریوں کو بے بس کر رکھا ہے اور عام عوام متبادل نظام نقل و حمل کی جستجومیں لگے ہوئے ہیں اسی لئے میٹرو ریل کی خدمات روز بروز عوام میں مقبولیت حاصل کرتی جا رہی ہے، ماہرین نقل و حمل کا بھی کہنا ہے کہ میٹرو کی خدمات میں توسیع شہر کی صورت حال میں حیرت انگیز تبدیلی پیدا کر سکتی ہے۔ شہر کے حالیہ حالات اور راستوں کے گڑھوں اور ان کی وجہ سے پیش آئے حادثات نے بھی عوام کو اس بات کی طرف متوجہ کیا ہے کہ وہ میٹرو کی خدمات سے استفادہ کریں۔لیکن المیہ یہ ہے کہ جہاں ترقی یافتہ ممالک میں پہلے شہروں کا بنیادی ڈھانچہ تیار کیا جاتا ہے اور اس کے بعد ان میں لوگوں کا بسیراہوتا ہے اور معاشرتی ڈھانچہ کی تیاری عمل میں آتی ہے وہیں ہندوستان ، بالخصوص بنگلور جیسے بڑھتے ہوئے شہر میں یہ عمل دوسرے رخ پر ہوتا ہے۔انفرادی زمینات پر گھر، مکانات اور عمارتیں تعمیر ہوتی ہیں، پھر بڑے بڑے اپارٹمنٹ آتے ہیں جن کے اطراف معاشرتی ڈھانچہ تیار ہوتا ہے اور اس کے بعدآخر میں شہری زندگی کے بنیادی ڈھانچہ کی آمد ہوتی ہے،البتہ یہ صورت حال ہمیشہ اور ہر جگہ نہیں ہوتی۔نما میٹرو کے سلسلہ میں خیال کیا جا رہا تھا کہ یہ شہر کی صورت حال کو تبدیل کر سکتا ہے،لیکن یہ اب بھی تکلیف دہ حد تک سست رفتار ی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔اگرچہ کہ یہ بات اس وقت سمجھ میں آنا مشکل ہے مگر یہ حقیقت ہے کہ جب میٹرو کا کام مکمل ہو جائے گا اور اس کے تینوں مرحلے کام کرنا شروع کر دیں گے تو یہ بنگلور شہر کے تمام حصوں کو نا قابل فہم حد تک رابطہ فراہم کر سکتا ہے اور اس کے بعدشہر کے اندر سفر کرنا بالکل آسان ہو جائے گا۔نما میٹرو اپنے پہلے مرحلہ میں 42.3 کلو میٹر طویل ہے، دوسرے مرحلہ میں یہ72 کلو میٹر کا احاطہ کر لے گا اور تیسرے مرحلہ میں ایک سو دو کلو میٹر کو شامل کرنے کا منصوبہ ہے۔فی الحال نما میٹرو نے نہ صرف رابطہ کو فروغ عطا کیا ہے بلکہ سفر کے وقفہ کو بھی بڑی حد تک کم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ہزاروں سواریوں کو راستوں سے ہٹا کر اس نے حادثات، آلودگی اور سفر کے اخراجات وغیرہ کو کم کرنے کے علاوہ افراد کو اپنا قیمتی وقت خاندان کے ساتھ زیادہ گزارنے کے مواقع بھی فراہم کئے ہیں۔صارفین سفر کی تھکان محسوس نہیں کرتے جس کے نتیجہ میں جب وہ کام کے مقام پر پہنچتے ہیں تو بالکل ہشاش بشاش رہتے ہیں۔جب میٹرو کا یہ دائرہ مزید وسیع ہوگا اور زیادہ سے زیادہ لوگ شہر کے اندرونی مقامات تک اپنے اسفار کے لئے میٹرو کے استعمال کی طرف راغب ہوجائیں گے تو امید ہے کہ شہر کے راستوں پر ٹریفک کے اژدھام میں بھی کمی واقع ہوگی اور اس کی وجہ سے شہر میں آلودگی کا بھی خاتمہ ہو سکے گا۔لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ میٹروکے کاموں میں تیزی پیدا کی جائے اور جلد سے جلد تینوں مرحلوں کے کاموں کی تکمیل عمل میں آئے ، اس کے علاوہ مزیر علاقوں کو میٹرو کے جال سے جوڑنے کی ضرورت کا بھی صارفین کی طرف سے اظہار کیا جاتا رہا ہے۔