مستقبل قریب میں حلقہ اسمبلی گلبرگی کے انتخابات،مسلمانان گلبرگہ کی دانش مندی کا امتحان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 18th November 2017, 11:23 PM | ریاستی خبریں |

گلبرگہ،18؍نومبر (ایس او نیوز؍شاکرحکیم )ممتازسماجی خدمت گزار اور سیاسی بزرگ شخصیت ڈاکٹر ایم ایچ بگدلی نے اپنے صحافتی بیان میں کہا ہے کہ شہر کرناٹک گلبرگہ محترم جناب الحاج قمرالاسلام صاحب کے سانحہ ارتحال کے بعد شہر یانِ گلبرگہ کے ہر کس وناکس کی زبان پر یہی تذکرہ ہے کہ قمرالاسلام کا سیاسی قاؤئم مقام کون ہوگا؟بہ حالت موجودہ جو جناب قمرالاسلام کی مخلوعہ جگہ کو پر کرنا آسان نہیں دکھائی دیتا کیونکہ ایک طویل مدت تک جناب قمرالاسلام ہی سے گلبرگہ کی سیاسی سماجی معاشی معاشرہ اور مذہبی قیادت وہی سنبھالے رہے۔ اچانک موصوف کے واصلِ بہحق ہونے کے بعد شہر بانِ گلبرگہ با لخصوص مسلمانانِ گلبرگہ کے لئے سیاسی قیادت کا مسئلہ لمحۂ فکر بن چکا ہے۔ مستقبل قریب کے اسمبلی انتخابات شہر یانِ گلبرگہ خاص طور پر مسلمانوں کیلئے انکی دانشمندی اور دور اندیشی کا کڑا امتحان ثابت ہونگے۔ یوں تو جمہوری ملک میں ہر شخص کو انتخابات میں حصہ لینے کی پوری پوری آزادی ہوتی ہے۔ مگر جو ہر قابل کم یاب ہوتے ہیں۔ یوں تو کرناٹک میں اسمبلی انتخابات ابھی کافی دور ہیں لیکن اسمبلی انتخابات کے اُمید واران ابھی سے کافی زور شور اور تیز گامی کامظاہرہ کررہے ہیں۔ جہاں تک قمرالاسلام کی سیاسی قیادت کے پُر کرنے کا سوال ہے اس کے لئے بیک نظرتین چار قائدین کے نام سیاسی اُفق پر دکھائی دے رہے ہیں۔ 1۔ جناب ناصر حسین اُستاد ۲۔ اہلیہ محترمہ قمرالاسلام ۳۔ حضرت وہاج بابا اور ۴۔ جناب الیاس سیٹھ باغبان (چیرمین NEKSRTC) ۔ کہا جارہا ہے کہ ان میں سے ناصر حسین اُستاد جنتادل سیکولر کے، وہاج بابا ایڈوکیٹ رمجلس اتحاد المسلمین کے امیدوا اہلیہ الحاج قمر الاسلام محترمہ کنیز فاطمہیا پھر الحاج الیس سیٹھصدر نشین این ای کے آر ٹی سی انڈئین نیشنل کؤانگریس کے امیدوار ہوں گے۔ اگر ان تینوں جماعتوں کے امیدوار پوری شدت کے ساتھ ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو اس صورت میں ووٹوں کی تقسیم سے ان تمام کا بوریہ بستر گول ہوسکتا ہے۔ پھر پچھتاوے سے کچھ حاصل نہ ہوگا۔ اس لئے وقت کا تقاضہ ہے کہ ملک و ملت کے حالات کے پیش نظر مسلم امیدواروں کو بہت سوچ سمجھ کرسیاسی دنگل میں اترنے کا فیصلہ کرنا چاہئے ۔ کسی بھی حالت میں کوئی بھی امیدوار اس معاملہ کو اپنے وقار کا مسئلہ نہ بنائیں بلکہ اتحاد قوم و ملت کے مفاد میں اپنے جذبات کی بڑی سے بڑی قربانی دینے کا جرائت مندانہ فیصلہ کرنے کا مظاہرہ کریں ۔ اسی طرح زعماء ملت اور عمائیدین قوم کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ اس عظیممقصد کی تکمیل کے لئے وہ پورے اخلاص و للٰہیت کے ساتھ آگے برھ کر ابتلا و آزمائیش کی اس گھڑی میں ملت کے شیرازہ کو افتراق و انتشار سے بچانے اور اتحاد و استحکام ملت کے اس فریضہ کی انجام دہی کے لیے آگے بڑھیں ۔جناب ایم ایچ بگدلی نے مزید کہا ہے کہ عام رائے دہندگان خوش نما نعروں ،سبز باغ دکھانے والے وعدوں اور وقتی مفاد کے فریب میں نہ آتے ہوئے یہ دیکھیں کہ امیدوار آزاد ہے یا نام نہاد پارٹی کا ہے۔ مقامی علاقائی پارٹی کا ہے یا قومی پارٹی کا ہے۔ ہمیں ان میں سے ایسے امیدوار کی تائید و حمایت کرنی چاہئے جو نہ صرف مقامی بلکہ ریاستی اور ملکی سطح کے مسائل پر بھی بے باک اظہار خیال کرسکتا ہے اور موثر نامئیندگی کرسکتا ہے ۔ جناب ایم ایچ بگدلی نیشہریان گلبرگہ ، بالخصوص مسلمانان،زعماء ملت و دانشوران قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کو مشوروں کو ملحوظ خاطر رکھیں گے ۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...