اسدالدین اویسی بھیڑ کے ذریعہ قتل کے خلاف پارلیمنٹ میں پرائیویٹ ممبربل پیش کریں گے
حیدرآباد،23؍جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)حیدرآباد سے ممبر پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی ملک بھر میں بھیڑ کے ذریعہ کیے جارہے تشدد اور پیٹ پیٹ کر قتل کے واقعات کے خلاف پارلیمنٹ میں ایک پرائیویٹ بل پیش کریں گے۔ اویسی نے کہا کہ اس بل کو وہ جلد ہی لوک سبھا میں پیش کریں گے اور اس کے لئے لوک سبھا سکریٹریٹ کو نوٹس بھی دے دیا ہے۔ اس بل میں بھیڑ کی طرف سے کی جانے والی تشدد کی روک تھام اور اس کے لئے سزا دونوں کا قانون ہے۔ اویسی نے یہ بھی بتایا کہ لوک سبھاسکریٹریٹ نے بل سے متعلق ان کا نوٹس قبول بھی کر لیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں گؤ رکشکوں کے حملے اور پیٹ پیٹ کر قتل کیے جانے کے واقعات کے خلاف اسد الدین اویسی کافی سخت ردعمل کا اظہار کرتے رہے ہیں۔بھیڑکے ذریعہ قتل کے خلاف پارلیمنٹ میں پرائیویٹ ممبر بل پیش کریں گے ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی ایودھیاکیس اور رام مندر کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں اویسی نے کہا کہ ہمارا ہمیشہ سے کہنا رہا ہے کہ جس طرح سے6دسمبرکوبابری مسجد کو شہید کیا گیا، قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں، ویسا دوبارہ نہیں ہوگا۔ نہ تو یہ ملک اور نہ ہی سپریم کورٹ کسی کو اس کی اجازت دے گا۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک مسلم پرسنل لاء بورڈ کا موقف ہے، وہ مکمل طور پر واضح ہے۔ اب اس بارے میں کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔جب وی پی سنگھ وزیر اعظم تھے،جب چندر شیکھر وزیر اعظم تھے اور جب دیوگوڑااور آئی کے گجرال وزیر اعظم تھے، تب بھی اس سلسلہ میں بات چیت کی کوششیں ہوئیں۔ ایم آئی ایم کے ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ ہر مرتبہ کوششیں ہوئیں، لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ ناکامی مسلمانوں کی جانب سے نہیں ہوئی بلکہ دوسری جانب سے ہوئی ، جو آر ایس ایس کے لوگ تھے، ان کے طرف سے ہوئی۔