انّا ہزارے، 23مارچ کو دہلی میں کسان پنشن بل کو منظور کرنے اور انتخابی اصلاحات کی مانگ کو لے کر تحریک کریں گے
نئی دہلی،16؍جنوری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)سماجی کارکن انا ہزارے نے کسانوں کی بدحالی اور انتخابی اصلاحات کے لیے آئندہ 23مارچ سے شروع ہو رہے تحریک سے ایسے لوگوں کو دور رکھنے کی بات کہی ہے جو تحریک کو ذریعہ بنا کر سیاست میں آ جاتے ہیں۔ہزارے نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال کا نام لیے بغیر کہا کہ بدعنوانی کے خلاف گزشتہ تحریک کے پلیٹ فارم کا استعمال کر کے کوئی وزیر اعلی بن گیا تو کوئی وزیر۔انہوں نے کہا کہ اس بار ہم نے تحریک میں انہی لوگوں کو ساتھ لیا جومستقبل میں کسی سیاسی پارٹی میں شامل نہیں ہونے کا حلف لیتے ہیں۔اگر یہ حلف نامہ پہلے لیا ہوتا تو تحریک کے پلیٹ فارم کا استعمال کرنے والے لوگ وزیر اعلی اور وزیر نہ بن پاتے۔کیجریوال کی طرف تحریک کو دھوکہ دینے کے سوال پر ہزارے نے کہاکہ میں تو فقیر ہوں، فقیرکو کوئی کیا دھوکہ دے گا، لیکن یہ ضرور ہے کہ اروند نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ پارٹی نہیں بنائیں گے۔حال ہی میں راجیہ سبھا کی تین سیٹوں کے انتخابات میں کیجریوال پر ٹکٹ فروخت کے الزام لگنے کے سوال پر ہزارے نے کہاکہ میرا اب ان لوگوں سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس لئے مجھے ان کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے۔ان کا راستہ مختلف ہے میرا راستہ مختلف، ایسے میں ان کے بارے میں مجھے کچھ نہیں کہنا ہے۔ہزارے نے بتایا کہ 23مارچ کو وہ دہلی میں کسان پنشن بل کو منظور کرنے اور انتخابی اصلاحات کی مانگ کو لے کر تحریک گے۔اس کے لیے سیاست سے خود کو دور رکھنے والے وقف کارکنوں کو تمام ریاستوں سے تحریک میں شامل کرنے کا عمل چل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بار تحریک کے منتظمین اور تمام کارکنوں سے خود کو سیاست سے دور رکھنے کا حلف نامہ لیا جا رہا ہے۔جس سے کوئی بھی تحریک کے ذریعے اقتدار تک پہنچنے کا راستہ نہ بنا سکے۔