ممتا دیدی کو ڈر تھا کہ ہماری یاترا نکلی تو حکومت کی آخری یاترا نکل جائے گی:امت شاہ
کولکاتہ،22جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدرامت شاہ نے مغربی بنگال کے مالدہ ضلع میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کی وزیر اعلی ممتا بنرجی پر نشانہ لگایا۔شاہ نے کہا کہ ممتا دیدی کو ڈر تھا کہ اگر ہماری یاترا ریاست میں نکلتی ہے تو ان کی حکومت کی آخری یاترا نکل جائے گی۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ یہ انتخابات پارٹیوں کے درمیان انتخاب ہے،یہ بنگال کی ثقافت کو ختم کرنے والے ٹی ایم سی کو شکست دینے کا ایک انتخاب ہے۔یہ بنگال کے عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ ثقافت کو بچانے والی بی جے پی کو لائیں گے یا ان کی ثقافت کو ختم کرنے والی ٹی ایم سی کو۔سبھاش چندر کو بھلانے میں کانگریس نے کوئی کسر نہیں چھوڑی لیکن پی ایم مودی سبھاش بابو کی زندگی، حب الوطنی اور ان کے بنگال کو امر کرنے کے لئے انڈمان کے ٹاپو کا نام سبھاش جی کے نام پر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد مغربی بنگال ہر جگہ ملک کی قیادت کررہی تھی،فن، ثقافت اور بنگالی ہر خطے کا نام تھا،آپ بنگال میں جہاں یہ ایک طویل عرصے سے کمیونسٹ حکمرانی اور ممتا ددی کے استحصال کا تصور نہیں کر سکتے ہیں۔ ایک بار بنگال کی صنعتی پیداوار کی شرح 27فی صد تھی جو آج 3.3فی صد ہے۔بنگال نے ٹی ایم سی کو غریب بنایا، پہلے 100میں 32روزگار بنگال دیتاتھا، آج یہ اعداد و شمار صرف چار ہے۔کمیونسٹ بہت برے تھے، بنگال کے لوگوں نے ان کو ہٹانے کیلئے تبدیلی کی اور ٹی ایم سی کولے کرآئے لیکن آج عوام کا کہنا ہے کہ کمیونسٹ ٹی ایم سی سے اچھے تھے،ہر پانچواں شخص غربت کی لائن سے نیچے رہ رہا ہے۔اس کے علاوہ شاہ نے کہا کہ بنگال میں ٹی ایم سی حکومت میں جمہوریت ختم ہو گئی ہے،ہم بنگال میں رتھ یاترا نکالنے والے تھے لیکن ہمیں ریاستی حکومت نے روک دیا۔انہوں نے سوچاکہ یہ یاترا ان کے لیے حتمی یاترا ہوگی،کوئی بات نہیں، ہم سخت محنت کریں گے لیکن اس بار آپ کو بنگال سے ہٹا دیں گے،میں آپ کو بتاتا ہوں کہ پنچایت انتخابات ہوئے تھے، اس دوران ہمارے کارکنوں کی بڑی تعداد میں موتیں ہوئیں،آپ کوبتاتاہوں اور ٹی ایم سی کوبھی بتاتاہوں کہ پنچایت والی غلطی لوک سبھا انتخابات میں نہیں کرنا،ورنہ ہم اینٹ سے اینٹ بجادیں گے،یہ انتخاب بنگال حکومت کے تحت نہیں ہونے والا ہے،یہ الیکشن کمیشن کے تحت ہوگا، یہاں پیراملٹری ہوگی۔