اراکین اسمبلی کے شکار اور کراس ووٹنگ کا خدشہ سدارامیا نے25؍ ستمبر کو سی ایل پی میٹنگ طلب کی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 24th September 2018, 11:17 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،24؍ستمبر(ایس او  نیوز) ان خدشوں کے درمیان کہ لجسلیٹیو کونسل کے ضمنی انتخابات سے قبل کانگریس اراکین اسمبلی کا شکا ر یاان کی جانب سے کراس ووٹنگ ہوگی، مخلوط حکومت کی تال میل کمیٹی کے چیرمن سدا رامیا نے 25؍ستمبر کو کانگریس لجسلیٹر پارٹی(سی ایل پی) کی میٹنگ طلب کی ہے۔جبکہ کونسل کی تین نشستوں کے لئے ضمنی انتخابات 4؍اکتوبر کو مقرر ہیں، اس کے ایک ہفتے پہلے طلب کردہ میٹنگ کانگریس کیمپ میں اس خوف کا مظہر ہے کہ پارٹی لیڈر شپ اس سے خائف ہے کہ آپریشن کنول کا خطرہ ابھی نہیں ٹلا ہے۔سی ایل پی کے صدر سدارامیا میٹنگ کی صدارت کریں گے جس میں پارٹی کے تمام اراکین اسمبلی ، ایم ایل سی اور اراکین پارلیمان بھی شرکت کریں گے۔گو کانگریس اور جے ڈی ایس کے اراکین اسمبلی کو رجھانے کی تازہ کوششوں کی چہ میگوئیاں ہور ہی ہیں،سدا رامیا نے وجے نگر کے ایم ایل اے وجے آنند کو اپنے گھر طلب کر کے انہیں بی جے پی کی جانب سے مبینہ طور پردلائی جارہی لالچ کا شکار نہ ہونے کہا ہے۔ آنند سنگھ کو ان رپورٹوں کے درمیان سدا رامیا سے ملا یا گیا کہ وہ بی جے پی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی میں شامل ہیں۔سی ایل پی میٹنگ میں توقع ہے ناراض کانگریس اورجے ڈی ایس ایم ایل ایز کو منانے بی جے پی کی کوششوں پر بحث ہوگی۔ذرائع کے مطابق سدارامیا نے کچھ اراکین اسمبلی کے بی جے پی لیڈروں کے ساتھ مذاکرات کی کلپنگس جمع کی ہیں اور وہ انہیں کانگریس کے ساتھ رہنے کے لیے میٹنگ میں سنا کر منائیں گے کہ وہ پارٹی میں رہیں۔کچھ سینئر لیڈر توقع ہے ناراض لیڈروں پرنظر رکھیں گے اور یہ یقینی بنانے کے لئے ان کو مسلسل مصروف رکھیں گے کہ وہ بی جے پی آپریٹروں کے اثر میں نہ آئیں۔سی ایل پی کی اہم میٹنگ میں آنے والے اراکین کی تعدادمخلوط حکومت کی قسمت کا فیصلہ کرے گی ،اس لیے کہ ناراض ار اکین کی جانب سے غیر حاضری کو حکومت گرانے بی جے پی کی جانب جھکاؤ کے طور پر دیکھاجا رہا ہے۔کے پی سی سی کے صدر دنیش گنڈوراؤ نے ہفتہ کو کہا کہ’سی ایل پی چہ میگوئیوں کو غلط ثابت کرے گی۔‘‘ ہمارے تمام اراکین اسمبلی ہمارے ساتھ ہیں اور ایک فرد بھی باہر نہیں جائے گا۔میٹنگ میں یہ بحث بھی ہوگی کہ کونسل ضمنی انتخابات کے لیے کانگریس کی جانب سے دو افراد کا انتخاب کیا جائے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...