کرناٹک کی تمام سیکولر سیاسی پارٹیوں کا متحد ہونا وقت کا اہم تقاضا۔ منڈیا میں منعقدہ سیاسی بیداری پروگرام میں ایس ڈی پی آئی سکریٹری کا اظہار خیال
منڈیا 7/مارچ ( پریس ریلیز/ایس او نیوز) ۔سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی جانب سے شہر منڈیا میں سیاسی بیداری پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی ریاستی سکریٹری افسر کوڈلی پیٹ نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک اور ریاست کے موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ریاست کی سیکولر سیاسی پارٹیوں کا متحد ہونا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقتدار اور سیاسی طاقت کے بغیر پسماندہ طبقات کے مسائل کا مستقل حل نکالنا ناممکن ہے۔ ملک پر گزشتہ 70سالوں سے مختلف سیاسی پارٹیوں نے حکمرانی کی ہے لیکن ان سیاسی پارٹیوں نے با لخصوص مسلمانوں کے مسائل حل کرنے میں لا پرواہی برتی ہے ۔ ریاستی کانگریس حکومت نے گزشتہ اسمبلی انتخابات سے قبل اپنے انتخابی منشورمیں مسلمانوں سے وعدہ کیا تھا کہ رنگا ناتھ مشرا کمیشن کے سفارشات کوکا نفاذ کیا جائے گا اوروقف جائیداد کا سروے کرکے وقف جائیداد کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔اس کے علاوہ کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں اس بات کا بھی وعدہ کیا تھا کہ فاسٹ ٹریک عدالتوں کا قیام کرکے جھوٹے الزامات کی بنیاد پر گرفتار اور جیلوں میں مقید بے گناہ نوجوانوں کے مقدمات کی انکوائری کی جائے گی۔ ریاست کی کانگریس حکومت جو گزشتہ ساڑھے چار سال سے اقتدار میں ہے اپنے وعدوں کو مکمل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
افسر کوڈلی پیٹ نے اپنے بیان میں اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کراتے ہوئے کہا کہ ریاستی کانگریس حکومت کی ناقص کار گردگیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ایس ڈی پی آئی نے کرناٹک میں آنے والے اسمبلی انتخابات میں کم از کم 50اسمبلی حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی نے اپنی پہلی فہرست میں 5اسمبلی حلقوں کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے جن میں سروگنا نگر سے ریاستی صدر عبدالحنان، ہبال سے اڈوکیٹ محمد طاہر، چک پیٹ اسمبلی حلقہ سے مجاہد پاشاہ، میسور نرسمہا راجہ حلقہ سے عبدالمجید اور گلبرگہ شمال سے محمد محسن پارٹی امیدوار کے طور انتخابات میں حصہ لیں گے۔
افسر کوڈلی پیٹ نے کہا کہ مستقبل قریب میں منڈیا سمیت ا یس ڈی پی آئی کے بقیہ اسمبلی حلقوں کے امیدواروں کی فہرست جاری کی جائے گی۔ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ریاست میں فرقہ وارانہ طاقتوں کو اقتدار سے دور رکھا جائے۔ایس ڈی پی آئی چاہتی ہے کہ کانگریس ، جے ڈی ( ایس )اور ہم خیال سیکولر پارٹیاں اور جماعتیں کرناٹک اسمبلی انتخابات سے قبل ایک ایسا لائحہ عمل تیار کریں جس سے بی جے پی کو اقتدارسے دور رکھا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس ڈی پی آئی ہم خیال سیکولر سیاسی پارٹیوں سے انتخابی اتحاد کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس بار ایس ڈی پی آئی کے امیدوار کامیاب ہوکر ریاستی اسمبلی میں عوام کی نمائندگی کریں گے ۔
بی جے پی کو کرناٹک میں اقتدار میں آنے سے روکنے کے لیے ایس ڈی پی آئی لائحہ عمل تیار کرچکی ہے اور اس پر کام ہورہا ہے ، اب وقت کا تقاضا ہے کہ ریاست کی دیگر سیکولر سیاسی پارٹیاں بھی بی جے پی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے لیے ایس ڈی پی آئی کا ساتھ دیں۔اس اجلاس میں ایس ڈی پی آئی منڈیا ضلعی صدرمحمد طاہر،سکریٹری اصغر احمد،پاپولرفرنٹ منڈیا ضلعی صدرایم ایس رفیق،نورانی مسجد کے صدرآر ممتاز خان،صفدریہ مسجد صدرفاروق احمد،اڈوکیٹ لکشمن، جگن ناتھ،نیشنل ویمنس فرنٹ ضلعی کنوینر محترمہ ریشمہ بانو،ناگننا گوڈا اور دیگر سماجی کارکنان اور دانشوران سمیت سینکڑوں پارٹی کارکنان شریک رہے۔