عمرقیدکی سزا، قتل کے 38 سال بعد سپریم کورٹ سے بری ہوا ملزم
نئی دہلی :6/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) یوپی میں ہوئے قتل کے ایک معاملے میں قتل کے 38 سال بعد سپریم کورٹ نے ملزم کو قتل کے الزام سے بری کر دیا ہے۔ ملزم کو نچلی عدالت اور الہ آباد ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ملزم کے خلاف پختہ ثبوت نہیں ہے اور اس شک کافائدہ دیا جاتا ہے۔ ملزم کو واقعہ کے 38 سال بعد قتل کیس میں بری کیا گیا ہے۔یہ معاملہ یوپی کے کاس گنج ضلع کے پٹیالی تھانہ علاقہ کا ہے۔ پولیس کے مطابق 25 دسمبر 1980 کو شام کے پانچ بجے سیارام اور اس کا بیٹا کرپال پنچایت میں حصہ لینے جا رہے تھے۔ اس دوران مبینہ طور پر ملزم رام ویر اور دیگر پانچ موقع پر آئے، تمام ملزم مسلح تھے۔ پولیس کے مطابق ملزمان نے رائفل سے گولیاں چلائیں۔ سیارام کو گولی لگی اور اس موقع پر ہی موت ہو گئی۔ اس دوران وہاں ہوئے شور شرابہ میں گاؤں کے لوگ آ گئے، لیکن تمام ملزم ہوا میں گولی چلاتے ہوئے وہاں سے بھاگ گئے۔ موقع پر مہلوک کے چچا بھی پہنچے اور ان کے بیان کی بنیاد پر پولیس نے قتل (تعزیرات ہند کی دفعہ ۔302) اور ہتھیاروں کے بل پر وحشت زدہ کرنے کی (تعزیرات ہند کی دفعہ ۔148) اور غیر قانونی کام کرنے (تعزیرات ہند کی دفعہ ۔149) کا مقدمہ درج کیا تھا ۔