پاکستانی عوام سے متعلق بیان پر رمیہ قائم،معذرت خواہی کا مطالبہ اداکارہ نے مسترد کردیا
بنگلورو23؍اگست(ایس او نیوز) پاکستان کے عوام کی تعریف کے سبب مختلف حلقوں سے نکتہ چینی کا نشانہ بننے والی معروف اداکارہ اور سابق رکن پارلیمان رمیہ نے اپنا بیان واپس لینے یا اس پر معذرت خواہی سے صاف انکار کردیا ہے، اور کہاکہ انہوں نے ایسا کچھ نہیں کہاجو اغلط ہے اور نہ ہی ان کے بیان کو ملک سے غداری سے تعبیر کیاجاسکتاہے۔رمیہ نے کہاکہ جب ان سے کوئی غلطی ہی نہیں ہوئی ہے تو پھر معافی مانگنے کا سوال کہاں سے اٹھتا ہے، اپنے دورۂ پاکستان کے دوران انہیں جو تجربات ہوئے ہیں انہی کی بنیاد پر انہوں نے اپنا بیان دیا ہے۔ اس بیان کو پاکستان کی طرفداری سے تعبیر نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ جمہوری ملک ہندوستان میں کسی بھی مسئلہ پر ہر ایک کو اپنی رائے رکھنے کی پوری آزادی حاصل ہے۔ پاکستان کے متعلق ان کا بیان ان کی ذاتی رائے ہے، اس کو کوئی پسند کرے یا نہ کرے اس سے انہیں کچھ سروکار نہیں ہے۔دوسرے لوگ اگر پاکستان سے نفرت کرتے ہیں تو ضروری نہیں کہ میں بھی ان سے اتفاق رکھوں۔ پاکستانی عوام کے حق میں بیان دینے کے سبب ان کے خلاف غداری کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کئے جانے پر رمیہ نے کہاکہ ان کے خلاف اس قانون کا غلط استعمال کیا گیا ہے ، مرکزی حکومت کی اس غلطی کو وہ عدالت میں بے نقاب کریں گی۔ کورگ کے ایک وکیل کی طرف سے جے ایم ایف سی عدالت میں رمیہ کے خلاف نجی شکایت کو سماعت کیلئے منظور کیا گیا ہے، اور 27 اگست کو سماعت ہوگی۔ مرکزی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے حال ہی میں پاکستان کو جہنم سے تعبیر کیاتھا، اس کے بعد رمیہ نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاتھاکہ پاکستان جہنم نہیں ہے، اسی بات کو لے کر مسلسل رمیہ کوفرقہ پرست حلقوں سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔