آروشی -ہیم راج قتل: چار سال کے بعد تلوار جوڑے کی جیل سے رہائی
نئی دہلی،16؍اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) راجیش اور نوپور تلوار جنہیں آروشی -ہیم راج قتل کیس میں قصورتھے پیر کے روز غازی آباد کے ڈاسنا جیل سے رہائی ملی ۔ سی بی آئی عدالت کی طرف سے عمر قید کی سزا سنائے جانے کے بعد راجیش او رنور پور تلوار2013سے غازی آباد کے ڈاسنا جیل میں قید تھے ۔ حالانکہ راجیش او رنوپور تلوار ہر 15دن کے بعد غازی آباد ، ڈاسنا جیل جاکر ان مریضوں کو دیکھیں گے جو دانت کے مسائل سے دو چار ہیں ۔ اس سے پہلے راجیش تلوار کے بھائی دنیش تلوار ان کے وکیل منوج سسودیا اور تنویر احمد میر ڈاسنا پہنچ چکے تھے ۔ تلوار جوڑے کے وکیل نے پہلے ہی کہا تھا کہ ان کی رہائی سموار کو ہو سکتی ہے ؛ کیونکہ کل مہینہ کا دوسرا سنیچر ہے ، سنیچر کو تلوار جوڑے کو کورٹ کا حکم پہنچنے میں تاخیر کی وجہ سے انہیں دو دن مزید جیل میں گذارنے ہوں گے ۔ ڈاسنا جیل سپرنٹنڈنٹ ددھی رام موریہ نے کہا تھا کہ ہم عدالتی حکم نامہ کے بعد ہی رہا کریں گے ۔کسی بھی قیدی کی رہائی کے دو طریقے ہیں ۔ جیل حکام نے کہا کہ یا تو الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم نامہ کی نقل کا براہ راست جیل انتظامیہ کو بھیجی جائے یا اسے سی بی آئی عدالت کے ذریعے بھیجا جائے جس کے تحت قیدی کو سزا سنائی گئی ہے ۔ موریہ نے کہا 99فی صد مقدمات میں، ہمیں ڈاک آرڈر کے ذریعہ عدالتی حکم نامہ کی کاپی ملتی ہے ۔ اگر ہمیں فیصلہ کی ہارڈ کاپی براہ راست دی جائے تو ہم ان کو رہا کرسکتے ہیں ۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے 2008 کے ڈبل مرڈر کیس میں راجیش اور نوپور تلوار جوڑے کو بری کر دیا تھا ان پر اپنی بیٹی آروشی اور گھریلو ملازم ہیم راج کے قتل کا الزام تھا ۔دونوں کی لاش بالترتیب دو دن کے وقفہ میں راجیش تلوار کے مکان سے برآمد ہوئی تھی ۔