جے پی سی سے جانچ کرانے کا راستہ ا بھی کھلا ہے، عام آدمی پارٹی نے کہا،عوام کی عدالت اورپارلیمنٹ میں جواب دیناہوگا،بدعنوانی کے الزام پرقائم
نئی دہلی،14؍ دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)آپ کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ رافیل معاملے میں جمعہ کو آئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود متحدہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے اس معاملے کی جانچ پڑتال کرنے کا اراستہ اب بھی کھلا ہے۔ سنگھ نے عدالت کے فیصلے پر کوئی رد عمل کا اظہار کرنے سے بچتے ہوئے کہاکہ عدالت کے فیصلے پر کوئی منفی بات کہنا غلط ہے۔عوام کی عدالت اور پارلیمنٹ میں جانے کا راستہ کھلا ہے۔حالانکہ سنگھ نے کہا کہ وہ رافیل سودے میں بدعنوانی کے الزام پر قائم ہیں۔کیونکہ عدالت کا فیصلہ لڑاکا طیارے کے معیار اور اس کی ضرورت پر آیا ہے۔اس پر تو پہلے بھی کوئی تنازعہ نہیں تھا۔سنگھ نے کہاکہ اصل سوال طیارے کی قیمت میں اضافے اور امبانی کی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کا ہے۔جس کی وجہ سے یہ سودا بدعنوانی کے دائرے میں آیا ہے۔تو ہماری مانگ ہے کہ جے پی سی قائم کرکے اس کی جانچ کرائی جائے۔انہوں نے کہا کہ جب مندر معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود آرڈیننس اور قانون بنانے کے آپشن پر غور ہو سکتا ہے تو اس معاملے میں بھی جے پی سی کے ذریعے جانچ کرکے ملک کے عوام کے ذہنوں کو بدلنے سے حکومت کیوں بچ رہی ہے۔سپریم کورٹ نے فرانس سے 36 رافیل لڑاکا طیاروں کی خریداری کے معاملے میں نریندر مودی حکومت کو جمعہ کو کلین چٹ دے دی۔ساتھ ہی عدالت عظمی نے سودے میں مبینہ بے ضابطگیوں کے لئے سی بی آئی کو ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کرنے والی تمام درخواستوں کو مسترد کیا۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بنچ نے کہا کہ اربوں ڈالر کی قیمت کے رافیل سودے میں فیصلہ سازی کے عمل پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔