ایندھن پر ٹیکس میں اضافہ واپس لئے جانے کا امکان بجٹ کی خامیوں پر بحث کیلئے سی ایل پی اجلاس طلب کرنے کانگریس لیجسلیٹرس کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 8th July 2018, 11:23 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو8؍جولائی(ایس او نیوز) ریاست میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف کئی کانگریس لیڈروں نے سخت ناراضی ظاہر کی ہے۔ اس لئے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کیاگیا دو فیصد ٹیکس اضافہ واپس لئے جانے کا امکان ہے۔ جبکہ دیسی شراب اور بجلی کی شرح میں کئے گئے اضافہ میں کمی کا کوئی امکان نہیں۔

ان معاملات پر بحث کرنے کے لئے کانگریس لیجسلیٹرس پارٹی (سی ایل پی) اجلاس طلب کرنے کئی کانگریس اراکین اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے۔ اکثر کانگریس اراکین اسمبلی نے پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس میں اضافہ واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔ ان تازہ رونما واقعات سے مخلوط حکومت میں ساجھیدار دونوں پارٹیوں کے درمیان اختلافات مزید گہرے ہوتے نظر آرہے ہیں۔ کہاجارہاہے کہ وزیراعلیٰ کمار سوامی نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کرنے سے متعلق کانگریس لیڈروں سے کوئی مشورہ نہیں کیا اور نہ ہی اس معاملہ پر مخلوط حکومت کی کوآرڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں بحث کی گئی۔

کمار سوامی نے خود اضافہ کا فیصلہ کرکے بجٹ میں شامل کرلیا۔ اب پٹرول اور ڈیزل کے ٹیکس میں کئے گئے اضافہ کو واپس لینے کانگریس کے کئی سینئر لیڈروں نے وزیراعلیٰ کمار سوامی پر دباؤ ڈالاہے۔ دراصل کسانوں کے تقریباً 34؍ہزار کروڑ روپئے زرعی قرضے معاف کرنے کی بھرپائی کرنے کے لئے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا بجٹ میں اعلان کیاگیاہے۔ اس کے علاوہ دیسی شراب پر 4؍فیصد اور بجلی کی شرح میں فی یونٹ 0.20؍نئے پیسے اضافہ کرنے کا بھی کمار سوامی نے فیصلہ کیاہے۔ اس اضافہ کے فیصلہ کی اپوزیشن بی جے پی نے بھی پرزور مخالفت کی ہے۔ اتنا ہی نہیں بی جے پی کہہ رہی ہے کہ کمار سوامی نے اپنی پارٹی کے انتخابی منشور میں کسانوں کے 53؍ہزار کروڑ روپئے زرعی قرضے معاف کرنے کا وعدہ کیاتھا۔ لیکن صرف 34؍ہزار کروڑ معاف کرنے کا اعلان کرکے کمار سوامی حکومت نے کسانوں کے ساتھ دھوکہ کیاہے۔ اس طرح کمار سوامی پر دونوں جانب سے دباؤ بڑھ گیاہے۔ صرف ایک مختصر بجٹ پیش کرنے سے اتنا ہنگامہ برپا ہواہے۔ اگر مخلوط حکومت اگلے مالی سال تک برقرار رہی تو مکمل بجٹ پر کتنا بڑا ہنگامہ ہوگا یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ لیکن اندازہ لگایا جاسکتاہے۔

دریں اثناء اپوزیشن بی جے پی نے یہ دھمکی دی ہے کہ ایندھن اور توانائی کی شرح میں اضافہ کا فیصلہ واپس نہیں لیاگیا تو وہ ریاست بھرمیں احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ رواں اسمبلی سیشن ختم ہونے کے بعد بی جے پی کمار سوامی حکومت کے اس فیصلہ کے خلاف احتجاج شروع کرسکتی ہے۔ کسانوں کے زرعی قرضے معاف کرنے کا معاملہ مخلوط حکومت کی کوآرڈی نیشن کمیٹی میں لیاگیا تھا۔ اس پر کمیٹی نے منظوری بھی دی تھی۔ لیکن پٹرول، ڈیزل اور بجلی کی شرح میں اضافہ کا معاملہ کمیٹی کے اجلاس میں نہیں لایاگیا تھا۔ یہ فیصلہ خود وزیراعلیٰ کمار سوامی ہی نے کیا تھا جس سے بشمول سدارامیا کانگریس کے کئی لیڈرس ناراض ہیں۔ ان تمام معاملات پر سی ایل پی اجلاس میں بحث کرنے کئی کانگریس لیڈروں نے مطالبہ کیاہے۔ سینئر کانگریس لیڈر ورکن اسمبلی ایچ کے پاٹل نے کوآرڈی نیشن کمیٹی کے چیرمین وسابق وزیراعلیٰ سدارامیا نے نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور، ریاست میں کانگریس کے انچارج کے سی وینوگوپال کو خط کے ذریعہ مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ کے نقائص پر کوآرڈی نیشن کمیٹی میں دوبارہ بحث کرنے اور بجٹ سے متعلق سی ایل پی میں بھی بحث کرنے کا مطالبہ کیا۔

قومی سطح پر احتجاج: ریاستی کانگریس لیڈروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ کانگریس قومی سطح پر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔ اب ریاست میں ان مصنوعات پر اضافہ کرنے کے فیصلہ سے کانگریس کے اس کاز کو دھکا پہنچے گا۔ اس لئے پٹرول اور ڈیزل پر سیس میں اضافہ کا فیصلہ واپس لیا جانا چاہئے۔

کانگریس لیڈروں نے بتایاکہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں اور بجلی کی شرح میں اضافہ سے پارٹی کو نقصان پہنچ سکتاہے اور ہمیں اپنے حلقوں میں لوگوں کا سامنا کرنا مشکل ہوجائے گا۔ ان معاملات پر سی ایل پی اجلاس میں بحث کرکے پٹرول، ڈیزل پر سیس کے علاوہ بجلی کی شرح میں اضافہ کو واپس لینے وزیراعلیٰ پر دباؤ ڈالنے اکثر کانگریس لیجسلیٹرس نے کانگریس کے سینئر لیڈروں سے گزارش کی ہے۔ مخلوط حکومت کے ساجھیداروں کے درمیان پیدا ہوئے ان تازہ واقعات کی وجہ سے ایک طرف وزیراعلیٰ کمار سوامی پریشان ہیں تو دوسری طرف نائب وزیراعلیٰ پرمیشور اس لئے فکر مند ہیں کہ ان تازہ واقعات کی وجہ سے دونوں پارٹیوں کا اتحاد کہیں متاثر نہ ہوجائے۔

کمار سوامی نے اپنے بجٹ میں چند علاقوں کو بھی نظر انداز کردیاہے۔ جبکہ ہاسن، منڈیا اور رام نگرم کو زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔ اس لئے کانگریس لیڈر اس تعلق سے کھل کر کچھ نہیں کہہ سکتے۔ لیکن سابق وزیراعلیٰ سدارامیا اور ڈاکٹر پرمیشور نے یہ شکایت کی ہے۔ اس سلسلہ میں بھی سی ایل پی اجلاس میں بحث ہونی چاہئے۔

کانگریس کے اراکین اسمبلی نے کہاہے کہ بجٹ میں جے ڈی ایس نے اپنے ووٹ بینک کو مضبوط بنانے پر زیادہ توجہ دی ہے جس کے نتیجہ میں قدیم میسور کے علاقوں میں جے ڈی ایس زیادہ طاقتور ہوجائے گی اور کانگریس کمزور۔ اس معاملہ پر بھی توجہ دینے کی کانگریس اراکین اسمبلی نے سینئر کانگریس لیڈروں سے درخواست کی ہے۔ اس سلسلہ میں کل اور آج کانگریس اراکین اسمبلی کے علاحدہ علاحدہ گروپوں نے سابق وزیراعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیراعلیٰ پرمیشور سے ملاقات کرکے کمار سوامی کے بجٹ سے متعلق شکایات کی ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...