گلبرگہ میں پچاس لاکھ روپئے لاگت کے شادی محل کی جگہ پرتعمیر ہوا صرف ایک ڈھانچہ ؛آر ٹی آئی کارکن نے اُٹھایا معاملہ
گلبرگہ 20 جون (ایس او نیوز) کرناٹکا انفارمیشن کمیشن بنگلور کی ہدایت پر معروف آر ٹی آئی کارکن اور اے پی سی آر کے ریاستی کوآرڈی نیٹر شیخ شفیع احمد نے تعلقہ آفسر اسماعیل صاب کے ساتھ جب ضلع گلبرگہ کے آزاد پور گائوں میں رِنگ روڈ پر ایک شادی محل کا جائزہ لینے پہنچے تو اُنہیں حیرت کا ایک جھٹکا لگ گیا کیونکہ وہاں کوئی محل موجود نہیں تھا بلکہ ایک ڈھانچہ کھڑا کیا گیا تھا۔
اخبارنویسوں کو معلومات فراہم کرتے ہوئے شفیع احمد نے بتایا کہ مینارٹی ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت پورے ضلع گلبرگہ میں 36 شادی محل تعمیر کرنا منظور کیا گیا تھا اور اس کے لئے حکومت کی جانب سے باقاعدہ فنڈ بھی جاری کیا گیا تھا۔ اس تعلق سے انہوں نے کسی ایک شادی محل کا جائزہ لینے اور وہاں دی جانے والی سہولیات کی جانچ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، جس کا جواب دیتے ہوئے کرناٹکا انفارمیشن کمیشن بنگلور نے انہیں آزاد پور میں ارجمند ایجوکیشن ٹرسٹ کے زیراہتمام تعمیر شادی محل کا جائزہ لینے کی ہدایت دی تھی ۔
شفیع احمد نے بتایا کہ انہوں نے تمام فائل کا جائزہ لیا، ریکارڈ س کی جانچ کی، جس میں صاف درج ہے کہ ارجمند ایجوکیشن ٹرسٹ کے زیراہتمام شادی محل کی تعمیر کے لئے حکومت کی جانب سے دو قسطوں میں پچاس لاکھ روپئے کی رقم ریلیز کی جاچکی ہے۔ پہلی قسط سن 2014 کو اور دوسری قسط سن 2016 کو جاری کی گئی ہے۔ مگر جب وہ متعلقہ مقام پر شادی محل کا جائزہ لینے پہنچے تو حیرت انگیز طور پر اس بات کا انکشاف ہوا کہ وہاں کوئی شادی محل نہیں تھا بلکہ شادی محل کے نام پر صرف ایک ڈھانچہ موجود تھا جناب شفیع احمد کے مطابق اس ڈھانچہ پر لگ بھگ پانچ لاکھ روپیہ خرچ کیا گیا ہوگا ۔
شفیع احمد کے مطابق اقلیتوں کے لئے منظور کئے گئے 36 شادی محل میں سے 13 شادی محل تعمیر ہوئے ہیں مگر چار سال کی مدت میں بقیہ شادی محل کا کام یا تو آدھورا ہے یا پھر کام ہی شروع نہیں کیا گیا ہے۔
رقم ریلیز کرکے چار سال کا عرصہ گذرنے کے بائوجود کئی ایک شادی محل کی تعمیر نہ ہونے پر شفیع احمد نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت اقلیتوں کی فلاح و بہبودی کے لئے بڑی بڑی رقومات ریلیز کرتی ہے مگر اُس رقم کا استعمال اقلیتوں کی فلاح و بہبودی کے لئے نہیں ہورہا ہے بلکہ کچھ لوگوں کے کھاتوں میں جارہاہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ اب آپ کا آئندہ قدم کیا ہوگا، شفیع احمد نے بتایا کہ وہ اقلیتی ڈائرکٹر اور سکریٹری کو اپنی رپورٹ سونپیں گے اور اقلیتوں کے لئے جاری کی جانے والی رقموں کے غلط استعمال کی جانکاری دیں گے۔ساتھ ساتھ وہ ڈپٹی کمشنر کو ایک پیٹیشن دیں گے اور ارجمند ایجوکیشن ٹرسٹ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی اپیل کریں گے۔ شفیع احمد کے مطابق اس ٹرسٹ کے لوگوں کا کچھ اتا پتہ نہیں ہے اور ان کے موبائل بھی سوئچ آف ہیں۔
سائٹ وزٹ کرنے کے دوران شفیع احمد کے ہمراہ گلبرگہ تعلقہ آفسر اسماعیل صاب، اے پی سی آر گلبرگہ عہدیدار امتیاز حُسین اور اے پی سی آرکے انتظامیہ رکن آصف سہیرودی موجود تھے۔