بھٹکل کے ڈی پی میٹنگ میں پانی اور بجلی کا مسئلہ حل کرنے رکن اسمبلی کا تیقن؛بھٹکل میں ہائی ٹیک بس اسٹائنڈ کی تعمیرکابھی اعلان

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 27th June 2016, 11:02 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:27جون(ایس او نیوز) بھٹکل کے عوام کے لئے پینے کے پانی کا مسئلہ اور بجلی کا مسئلہ سب سے زیادہ پریشان کن ہے۔ لیکن میں اپنیاسمبلی رکنیت کے ختم ہونے سے پہلے ان دونوںمسائل کو مکمل اورمستقل طورپر حل کرنے کی ایماندارانہ کوشش کروں گا۔ اس بات کا تیقن بھٹکل رکن اسمبلی منکال وئیدیا نے دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی اسمبلی رکنیت ختم ہونے کے لئے ابھی دوسال باقی ہیں اور اس مدت میں میں بھٹکل کے عوام کے اہم مسائل کو حل کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔ وہ یہاں  پیر کی صبح بھٹکل تعلقہ پنچایت ہال میں منعقدہ  سہ ماہی کے ڈی پی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے بات کررہے تھے۔

انہوں نےآفسران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ تعلقہ میں پینے کے پانی کے منصوبہ جات کی تکمیل کے لئے آگے بڑھیں اورمسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ دیں۔  انہوں نے آفسران پر الزام لگایا کہ وہ گذشتہ پانچ چھ سالوں سے کاموں کو یوں ہی ٹالتے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ منصوبہ جات کے لئے خطیر رقم کا انتظام کیا گیا ہے،پھر بھی کام کو ٹالا جارہا ہے۔ انہوں نے آفسران کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ  آئندہ کسی طرح کی غفلت کو وہ برداشت نہیں کریں گے۔ رکن اسمبلی نے افسوس جتاتے ہوئے کہا کہ ابھی تک تعلقہ میں 2282گھروں میں بجلی کا کنکشن نہیں دیا گیا ہے۔ رکن اسمبلی نے بتایا کہ مرکز ی حکومت کی طرف سے ابھی تک بجلی یا سڑک کے لئے ایک روپیہ تک نہیں آیاہے۔ اس سے قبل راجیوگاندھی کوٹیر جیوتی منصوبہ کو دین دیال منصوبہ کے طورپر بدلنا ہی مرکزی حکومت کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔ پردھان منتری روزگار یوجنا کے لئے بھی مرکزسے کوئی رقم منظور نہیں ہوئی ہے۔ لیکن اس کے بالمقابل ریاستی حکومت کے پاس ترقی جاتی کاموں کے لئےرقم کی کوئی کمی نہیں ہے، البتہ اگر کام نہیں ہورہا ہے تو اس کے لئےفسران کی بے توجہی اور عدم دلچسپی ذمہ دارہے۔

 رکن اسمبلی کی حمایت کرتے ہوئے ضلع پنچایت ممبر البرٹ ڈیکوستھا نے میٹنگ میں کہاکہ قومی شاہراہ سے صرف آدھاکلومیٹر دور کانمدلو نامی دیہات کے گھروں میں ابھی تک  بجلی کنکشن نہیں دی گئی ہے پھر باقی دوردراز دیہاتوں کا کیا حال کہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ ملک ترقی کی طرف گامزن ہے مگر بھٹکل کے دیہاتوں میں ابھی تک بجلی نہیں پہنچ رہی ہے تو پھر ہم جیسے عوامی نمائندوں کی موجودگی کس کام کی ؟۔ضلع پنچایت ممبر سندھو بھاسکر نے میٹنگ میں کہاکہ عوام سے شکایات موصول ہورہی ہیں کہ مرڈیشور کے سرکاری اسپتال میں حکومت کی امداد کا صحیح استعمال نہیں ہورہاہے، اسپتال میں بدنظمی ہونے پر انہوں نے اپنی برہمی کا اظہارکیا۔ رکن اسمبلی نے بتایا کہ بھٹکل کے ایس آر ٹی سی ڈپو کی تعمیر کے لئے حکومت کی طرف سے 4.5کروڑ روپئے منظور ہوئے ہیں اور ساگر روڈ پر اس کے لئے جگہ کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ موجودہ بس اسٹانڈ اور ڈپو کی جگہ پر ایک جدیدٹکنالوجی سے آراستہ ہائی ٹیک بس اسٹانڈ کی تعمیر پیش نظرہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نیمدی کیندر ، رجسٹریشن آفیس سمیت بھٹکل کے تمام سرکاری دفاتر میں کمپیوٹر انٹرنیٹ کا مسئلہ بہت ہی سنگین ہے، انہوں نےاعلیٰ افسران کو ان امور پر توجہ دینے کی تاکید کی۔ مہمان اساتذہ کی تقرری ، آنگن واڑی کو متواتر بجلی سپلائی سمیت کئی ایک مسئلوں کے متعلق رکن اسمبلی نے توجہ دینے کی بات کہی۔ تعلقہ پنچایت صدر ایشورنائک، نائب صدر رادھا اشوک وئیدیا ، تحصیلدار وی این باڈکر ، تعلقہ پنچایت افسر سی ٹی نائک وغیرہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل کے سمندر میں ڈوبی ملپے کی ماہی گیر کشتی - پانچ مچھیروں کو بچا لیا گیا ۔ 20 لاکھ روپے کا نقصان

بھٹکل سمندری حدود میں ماہی گیری کے دوران دو کشتیاں آپس میں ٹکرا گئیں جس کے نتیجے میں ملپے بندرگاہ سے تعلق رکھنے والی ایک کشتی غرقاب ہوگئی جس کی وجہ سے  20 لاکھ روپوں کا نقصان ہوا ۔ غرقاب ہونے والی کشتی پر موجود پانچ مچھیروں کو بچا لیا گیا ۔

بھٹکل جامعہ آباد روڈ اور حنیف آباد روڈ پر کچرا پھینکنا اب پڑے گا مہنگا؛ جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرےنصب

 ہیبلے پنچایت حدود کے جامعہ آباد روڈ اور حنیف آباد روڈ کنارے کچروں کا اتنا زیادہ ڈھیڑ جمع رہتا ہے کہ  متعلقہ علاقوں سے گذرنے کے دوران   لوگوں کا ہاتھ خودبخود ناک پر چلاجاتا ہے۔ مگر اب  اُن متاثرہ علاقوں  کے  مکین راحت کا سانس لے سکتے ہیں اور اُن علاقوں سے گذرنے والے لوگوں ...

بھٹکل کے پڑوسی علاقہ شیرور میں الیکٹرک وائر پر پیر رکھنے سے ایک شخص کی ہوئی موت

پڑوسی علاقہ شیرور میں روڈ پر گری ہوئی   الیکٹرک وائر پر پیر رکھنے کے نتیجے میں  ایک شخص کی موت واقع ہوگئی جس کی شناخت محمد ارشاد  کورڈی(55) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔واردات اتوار صبح قریب چھ بجے پیش آئی۔