ڈھاکہ، 16/اگست (ایس او نیوز/ایجنسی) بنگلہ دیشی قوم نے منگل کو قومی یوم سوگ اور بابائے قوم بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمن کی 48ویں یوم شہادت پورے احترام کے ساتھ منا یا ۔
15 اگست 1975 کی رات کچھ ناراض فوجیوں نے مسٹر رحمان اور ان کے خاندان کے بیشتر افراد کو بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اس قتل عام کو ملکی تاریخ کا بد ترین باب سمجھا جاتا ہے۔ اے ایل کی ویب سائٹ کے مطابق مسٹر رحمان اور ان کی اہلیہ بنگ ماتا شیخ فضیلۃ النساء مجیب کے علاوہ 26 دیگر افراد، بشمول ان کے خاندان کے افراد اور رشتہ دار، اس دن مارے گئے تھے۔
مسٹر رحمان کے بڑے بیٹے شیخ کمال، دوسرے بیٹے شیخ جمال، دو بہوئیں سلطانہ کمال اور پروین جمال روزی، چھوٹے بیٹے دس سالہ شیخ رسول، چھوٹے بھائی شیخ ابو ناصر، بھتیجے شیخ فضل الحق مانی اور ان کی حاملہ اہلیہ بیگم آرزو مونی، بہنوئی عبدالرب سرنیابت، چیف سیکیورٹی آفیسر کرنل جمیل الدین احمد بھی اس بھیانک رات میں مارے گئے۔
اس دوران بابائے قوم کی دو بیٹیاں شیخ حسینہ (جو اس وقت وزیر اعظم ہیں) اور شیخ ریحانہ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے اس منصوبہ بند قتل سے بچ گئیں۔ اس دن کو منانے کے لیے حکومت نے تمام سرکاری، نیم سرکاری، خود مختار اداروں، تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بنگلہ دیش کے مشنز پر قومی پرچم کو نصف سر کرنے سمیت وسیع پروگرام تیار کیے ہیں۔
صدر محمد شہاب الدین اور وزیر اعظم شیخ حسینہ صبح 6.30 بجے دارالحکومت کے دھان منڈی روڈ نمبر-32 پر واقع بنگ بندھو میموریل میوزیم کے سامنے پھول چڑھا کر بنگ بندھو کو خراج عقیدت پیش کیا۔اس موقع پر بنگلہ دیشی فوج، بحریہ اور فضائیہ کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔