پی ایم مودی منی پور کو جلانا چاہتے ہیں، وہاں پر لگی آگ بجھانا نہیں چاہتے ؛ راہل گاندھی کا سخت حملہ
نئی دہلی 11/اگست (ایس او نیوز) کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے جمعہ کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی منی پور میں فسادات کی آگ کو بجھانا نہیں بلکہ وہاں وہ آگ کو جلانا چاہتے ہیں ۔ مودی اگر چاہتے تو شمال مشرقی ریاست میں جاری تشدد کو دو دن میں قابو کرسکتے ہیں، لیکن وہ کرنا نہیں چاہتے۔ یاد رہے کہ انہوں نے لوک سبھا میں بھی اپنے خطاب میں کہا تھا کہ وزیراعظم چاہیں تو انڈین ملٹری کے ذریعے دو دن میں تشدد پر قابو پاسکتے ہیں، لیکن وہ منی پور میں ہورہے تشدد پر بات ہی نہیں کرنا چاہتے۔
راہول گاندھی کا یہ تبصرہ وزیر اعظم نریندر مودی کے لوک سبھا میں عدم اعتماد کی تحریک پر بات کرنے اور اپنے خطاب میں چھ منٹ منی پور پر بولنے کے ایک دن بعد آیا ہے۔ کانگریس پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کو ملک کے قائد کے طور پر کام کرنا چاہئے نہ کہ ایک پارٹی کے رہنما کے طور پر، کیونکہ وہ تمام ہندوستانیوں کے وزیراعظم ہیں۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ کل وزیر اعظم نے 2 گھنٹے 13 منٹ بات کی اور آخر میں دو منٹ انہوں نے منی پور پر بات کی، جبکہ منی پور میں مہینوں سے تشدد جاری ہے، عصمت دری کے واقعات ہو رہے ہیں، بچوں کو مارا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ میں ہنس رہے تھے، مسکرا رہے تھے اور لطیفے سنا رہے تھے ایک وزیراعظم کو یہ سب زیب نہیں دیتا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ لوک سبھا میں موضوع کانگریس کا نہیں تھا بلکہ منی پورکا تھا۔ اور منی پور میں کیا ہو رہا ہے اور اسے کیوں نہیں روکا جا رہا ہے، اس پر بات کرنے کی ضرورت تھی۔ راہول گاندھی نے کہا کہ وہ گزشتہ 19 سالوں سے سیاست میں ہیں اور انہوں نے تمام ریاستوں کا دورہ کیا چاہے وہ سیلاب، سونامی یا تشدد سے متاثرہ رہے ہوں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ میں نے منی پور میں جو کچھ دیکھا ہے، پچھلے 19 سالوں میں ایسا کہیں نہیں دیکھا۔
لوک سبھا میں عدم اعتماد پر اپنے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے جب انہوں نے کہا کہ منی پور میں بھارت ماتا کا قتل کیا گیا ہے، راہول گاندھی نے کہا کہ میں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے منی پور میں ہندوستان کو مارا اور یہ کھوکھلے الفاظ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا، "آج ایک ریاست کا قتل ہوا ہے، ریاست کو تقسیم کیا گیا ہے، اس لئے میں نے کہا کہ بی جے پی نے منی پور میں ہندوستان کا قتل کیا ہے۔"
"جب مودی جی ہنس رہے تھے تو میں سوچ رہا تھا کہ ایک وزیر اعظم ایسا کیسے منی پور کی بات کو لے کر مذاق اُڑانے جیسی بات کہہ سکتے ہیں۔ کیا وہ وہاں نہیں جا سکتے ؟ پی ایم مودی کو منی پور پر بات کرنی چاہیے، بھارتی فوج 2 دن میں منی پور میں تشدد کو روک سکتی ہے۔ لیکن وزیراعظم منی پور کو جلانا چاہتے ہیں اوروہاں کی آگ بجھانا نہیں چاہتے‘‘۔
یاد رہے کہ جمعرات کووزیراعظم نریندر مودی نے اپنی دو گھنٹے سے زیادہ طویل تقریر میں اس بات کا یقین دلایا تھا کہ منی پور میں امن قائم ہوگا اور یہ ترقی کی راہ پر آگے بڑھے گا۔ مودی نے کہا کہ منی پور میں بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستی حکومت گزشتہ چھ سالوں سے وہاں کی صورتحال کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور مستقبل میں بھی یہ کوششیں جاری رہیں گی۔ مودی نے کہا، "پورا ملک اور ایوان منی پور کے ساتھ ہے۔ ہم مل کر وہاں امن کو یقینی بنائیں گے۔" تاہم انہوں نے کہا کہ ریاست میں امن کو یقینی بنانے کی تمام کوششیں سیاست سے پاک ہونی چاہئیں۔