کورونا کی دوسری لہر نے بھی ملک میں لاکھوں ملازمتیں چھین لیں 75 لاکھ سے زیادہ لوگ ہوئے بے روزگار
ممبئی، 5/مئی(ایس او نیوز/ایجنسی) کورونا مہاماری کی دوسری لہر اور اس کی روک تھام کے لئے مقامی سطح پر لگائے گئے لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے 75 لاکھ سے زیادہ افراد نوکریوں سے محروم ہوگئے، اس سے بے روزگاری کی شرح چار ماہ کی اعلیٰ سطح آٹھ فیصد پرپہنچ گئی ہے۔ سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکونومی (سی ایم آئی ای) نے یہ اطلاع دی۔
سی ایم آئی ای کے منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مہیش ویاس نے کہا کہ آنے والے وقت میں روزگار کے محاذ پر صورتحال چیلنجنگ ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارچ کے مقابلہ میں ہم نے اپریل کے مہینے میں 75 لاکھ ملازمتیں ضائع کیں۔ اس کی وجہ سے بیروزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
مرکزی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق قومی بے روزگاری کی شرح 7.97 فیصد ہوگئی ہے۔ شہری علاقوں میں بے روزگاری کی شرح 9.13 فیصد ہے جبکہ دیہی علاقوں میں یہ شرح 7.13 فیصد ہے۔ اس سے قبل مارچ میں قومی بے روزگاری کی شرح 6.50 فیصد تھی اور دیہی و شہری دونوں علاقوں میں یہ شرح نسبتا ً کم تھی۔کورونا مہاماری بڑھنے کے ساتھ بہت سی ریاستوں نے لاک ڈاؤن سمیت دیگر پابندیاں عائد کردی ہیں۔ اس نے معاشی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیاہے اور اس کے نتیجے میں ملازمتیں بھی متاثر ہوئیں۔