گزشتہ2 سال میں ڈیڑھ لاکھ مکانات تباہ، 7 لاکھ سے زائد افراد بے گھر

Source: S.O. News Service | Published on 6th March 2024, 6:35 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 6/مارچ  (ایس او نیوز/ایجنسی) ہاؤسنگ اینڈ لینڈ رائٹس نیٹ ورک (ایچ ایل آر این) نے ایک نئی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ دو برسوں میں (یکم جنوری ۲۰۲۲ء تا ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۳ء) ہندوستان میں مرکزی، ریاستی اور مقامی سطحوں پر حکام کے ذریعہ ۵ء۱؍ لاکھ سے زیادہ مکانات کو مسمار کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ۴ء۷؍ لاکھ سے زیادہ لوگوں کو ان کے گھروں سےزبردستی بے دخل کیا گیا ہے۔ 

ہندوستان میں جبری بے دخلی کے عنوان سے جو رپورٹ شائع کی گئی تھی اس کے مطابق ۲۰۲۲ء سے ۲۰۲۳ءکے درمیان روزانہ کم از کم ۲۹۴؍ مکانات تباہ کئے گئے، اور۲۰۲۳ءمیں ہر گھنٹے میں ۵۸؍افراد کو بے گھرکیا گیا۔ 

 اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ انہدام ایک غیر معمولی رفتار اور شدت سے ہوا، جس کے نتیجے میں ملک بھر میں کم از کم ۵؍ لاکھ ۱۵؍ ہزار ۷۵۲؍ لوگوں کو جبری بے گھر کیا گیا اور ایک لاکھ ۷؍ ہزار ۴۴۹؍ سے زیادہ مکانات تباہ ہوئے۔ جب سے ایچ ایل آر این نے رپورٹوں کے اس سلسلے کو شائع کرنا شروع کیا ہے یہ پچھلے ۷؍ برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔ 

 ایچ ایل آر ا ین کی رپورٹ میں پیش کئے گئے تشویشناک اعداد و شمار قومی بے دخلی کے بحران کے اصل پیمانے کا ایک معتدل تخمینہ ہیں، گھروں سے بے دخل کئے گئے لوگوں کی کل تعداد، اور ساتھ ہی ان لوگوں کی تعداد جو بے دخلی کے خطرے میں ہے، بہت زیادہ ہونے کا امکان ہے کیونکہ اس رپورٹ میں ایچ ایل آر این کے علم میں آنے والے معاملات ہی کی عکاسی کی گئی ہے۔ 

۲۰۲۲ء اور ۲۰۲۳ء میں سب سے زیادہ فیصد (۷ء۵۸؍ فیصد) ہے۔ جھوپڑ پٹی اورتجاوزات ہٹانے نیز شہر کی خوبصور تی جیسے اقدام کی آڑ میں عوام کی بڑی تعدا دگھروں سے بے دخل کر دی گئی۔ 

دہلی کے قومی دارالحکومت کے علاقے میں ۲۰۲۲ء اور۲۰۲۳ءمیں بے دخلی کے سب سے زیادہ واقعات (۷۸)درج کئے گئے۔ ۲۰۲۳ءمیں تقریباً ۸ء۲؍ لاکھ لوگوں کو دہلی میں مختلف ریاستی حکام نے بے دخل کیا جو ایک سال میں ہندوستان میں کسی بھی مقام پر سب سے زیادہ ہے۔ 

 ۲۰۲۲ء اور ۲۰۲۳ء میں عدالتی بشمول سپریم کورٹ آف انڈیا، ریاستی ہائی کورٹس، اور نیشنل گرین ٹریبونل کے احکامات کے نتیجے میں ۹ء۲؍ لاکھ سے زیادہ افراد کو بے دخل کیا گیا۔ دستیاب معلومات کے مطابق دونوں برسوں میں کم از کم ۳۱؍فیصد متاثرہ افراد، تاریخی طور پر پسماندہ گروہوں سے تعلق رکھتے ہیں، جن میں درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل، دیگر پسماندہ طبقات، خانہ بدوش جماعت مہاجر مزدور، اور مذہبی اقلیتیں شامل ہیں۔ 

‏ ایچ ایل آر این کا یہ بھی تخمینہ ہے کہ تقریباً ۱۷؍ملین لوگ مختلف وجوہات کی بناء پر پورے ہندوستان میں بے دخلی اور بے گھر ہونے کے خطرے کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ 

گروپ نے کچھ سفارشات بھی کیں جن میں کسی بھی وجہ سے بے دخلی پر فوری روک شامل ہے۔ اس کے علاوہ غیر قانونی بستیوں کی فہرست بناکر انہیں کلسٹر مکانات کے ذریعے جائز حیثیت عطا کرنا، اور انہیں غیر قانونی اور قبضہ کی فہرست سے ہٹانا جو رہائشیوں پر منفی اثر ڈالتے ہیں اور اس کے نتیجے میں جبری بے دخلی ہوتی ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کالے قوانین کی منسوخی کے لئے انڈیا الائنس کی کامیابی ناگزیر: فاروق عبداللہ

جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اتوار کے روز کہاکہ وزیر اعظم نے انتخابی جلسوں کے دوران مسلمانوں پر براہ راست حملہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب کو مل کر یہ سوچنا چاہئے ، آخر کار ہم پر یہ براہ راست حملہ کیوں ہو رہا ہے، ہم سے یہ دشمنی کیسی ، مسلمانوں نے کسی کا ...

تیسرے مرحلہ میں بی جے پی کو ایک بھی نشست نہیں ملے گی: اکھیلیش یادو

سماج وادی پارٹی صدر اکھیلیش یادو نے اتوار کے دن دعویٰ کیاکہ بی جے پی لوک سبھا الیکشن کے مرحلہ سوم میں ایک بھی نشست نہیں جیتے گی۔ انہوں نے کہا کہ برسرِ اقتدار جماعت میں 400پار کا نعرہ لگاتے وقت ہوا کے رخ کو غلط کوسمجھا۔

آئین میں تبدیلی و ریزرویشن کو ختم کرنے کے لیے بی جے پی چار سو سیٹیں جتنا چاہتی ہے: سنجے سنگھ

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے ایک بار پھر ریزرویشن اور آئین کے حوالے سے بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ بات اب کھل کر سامنے آگئی ہے کہ بی جے پی آئین میں تبدیلی اور ریزرویشن کو ختم کرنا چاہتی ہے اس لیے وہ 400 سیٹیں جیتنا چاہتی ہے۔ وہ آر ایس ایس کے ...

مودی چاہتے ہیں کہ جمہوریت اور آئین ختم کیا جائے، دمن اور دیو میں انتخابی تشہیر کے دوران راہل گاندھی کا بیان

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے دمن اور دیو میں کانگریس پارٹی کے لئے انتخابی تشہیر کے دوران کہا کہ بی جے پی ’ریزرویشن ختم کرو‘ گینگ کا اڈہ ہے اور مودی اس کے سرغنہ ہیں!