منگلورو آٹو دھماکہ :تیرتھلّی سے گھروالے مینگلور اسپتال پہنچ کرزخمی ہونے والے آٹو مسافر کی شارق کے طور پرکی پہچان
منگلورو 21/ نومبر (ایس او نیوز) آٹو دھماکہ میں جو مسافر زخمی ہوا تھا اور جسے پولیس مشتبہ ملزم سمجھ رہی تھی اس کی شناخت کا معاملہ آج اس وقت حل ہوگیا جب پولیس کے طلب کیے جانے پر شیموگہ کے تیرتھلّی سے اس کے گھر والوں نے منگلورو پہنچ کر اسپتال میں زیر علاج زخمی مسافر کو محمد شارق کے طور پہچان لیا ۔
شارق مفرور تھا : ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آلوک کمار نے پرس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : " شارق 2020 میں منگلورو شہر کی دیوار پر اشتعال انگیز نعرے لکھنے کے معاملہ میں ملوث ہے ۔ منگلورو ایسٹ پولیس اسٹیشن میں اس پر کیس درج ہے جس میں گرفتاری کے بعد وہ ضمانت پر رہا ہوا تھا اور بہت دنوں سے مفرور تھا ۔ شیموگہ میں حال ہی میں درج ہوئے چاقو زنی کے ایک کیس میں بھی وہ ملزم ہے ۔ شیموگہ میں 15 اگست کو واردات ہوئی تھی ۔ اس کے بعد وہ شیموگہ سے 20 اگست کو کوئمبتور پہنچا تھا اور پھر وہاں سے میسورو آیا تھا ۔ اس نے ایک موبائل انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لیا تھا ۔ پھر 10نومبر کو اس نے منگلورو کا دورہ کیا تھا ۔ "
ضبط کی گئی دھماکو اشیاء : اے ڈی جی پی نے مزید بتایا کہ "مختلف مقامات پر تلاشیاں لی جا رہی ہیں ۔ چار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں دو کا تعلق میسورو، ایک منگلورو اور ایک اوٹی سے ہے ۔ میسورو میں تلاشی کے دوران بیٹریاں ، سلفر ، فاسفورس، نٹ اور بولٹس، سرکیوٹ، اے کے 47 جیسی کھلونے کی بندوق ، گرائنڈر مکسر، الیومینیم فوئل، میکانکل ٹائمر، موبائل ڈسپلے اور سم کارڈ وغیرہ ضبط کیے گئے ۔ شارق نے منگلورو میں دھماکہ کرنے کے لئے سفر کے وقت ایک ہندو شخص کا شناختی کارڈ اپنے پاس رکھا تھا ۔
دہشت گرد تنظیم سے متاثر تھا : پولیس کا کہنا ہے کہ شارق میسورو میں دھماکہ خیز اشیاء تیار کر رہا تھا ۔ عالمی نیٹ ورک والی دہشت گرد تنظیم سے متاثر ہوا تھا ۔ کوئمبتو بلاسٹ ملزم جمیشا مبین کے ساتھ بھی شارق کے تعلقات ہیں ۔ بنگلورو میں دونوں کی ملاقات ہوئی تھی اور دونوں نے مل کر دھماکوں کے منصوبے بنائے تھے ۔ اس نے سریندرا، ارون کمار گاولی اور ایک گدگ سے تعلق رکھنے والے آدمی کے نام پر سم کارڈس خریدے تھے ۔ ہم اس کے خلاف دستاویزات کی جعل سازی کا کیس بھی داخل کریں گے ۔ اسے مالی امداد فراہم کرنے اور پناہ دینے والوں کے تعلق سے جانچ کی جائے گی ۔
کیا شارق خود کش بمبار ہے ؟: پولیس کو شبہ ہے کہ شارق ایک خود کش بمبار ہے اور اس نے پریشر کوکر بم کے ساتھ ایک بس میں میسورو سے منگلورو تک کا سفر طے کیا تھا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ رکشہ میں سوار ہوتے وقت شارق کے ساتھ ایک اور ملزم تھا جسے وہ بڑی سرگرمی سے تلاش کر رہی ہے ۔ اس کے علاوہ تملناڈو پولیس سریندرم نامی ایک شخص کو بھی تحویل میں لے کر پوچھ تاچھ کر رہی ہے جس کے ساتھ شارق کے رابطے کی بات سامنے آئی ہے اور اس کے نام پر شارق نے سم کارڈ خریدا تھا ۔