لیبیا: تباہ کن سیلاب میں ہلاکتوں کی تعداد 5000 ہزار سے متجاوز

Source: S.O. News Service | Published on 14th September 2023, 11:24 AM | عالمی خبریں |

طرابلس، 14/ستمبر (ایس او نیوز/ایجنسی) مشرقی لیبیا کی حکومت کے وزارت داخلہ کے ترجمان طارق الخراز کا کہنا ہے کہ تباہ کن سیلاب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 5200 ہو گئی ہے۔ طارق الخراز نے جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا امدادی کاموں میں مصروف کارکنان لاشیں نکالنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تاہم آزاد ذرائع سے ہلاک و لاپتہ افراد کی تعداد کے حوالے سے کیے جانے والے دعوؤں کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔

الخراز نے مزید بتایا کہ درنہ شہرکا تقریباً ایک چوتھائی حصہ تباہ ہو گیا ہے۔ ان کے بقول سمندری طوفان ڈینیئل کی وجہ سے شہر کے دو ڈیم ٹوٹ گئے اور سیلابی ریلہ اپنے ساتھ عمارتوں اور لوگوں کو بہا کر لے گیا۔ شہات بلدیہ کے میئر حسین بودرویشا نے ڈی پی اے کو بتایا کہ طوفانی بارش کی وجہ سے خطے کے تقریباً 20000 مربع کلومیٹر کے علاقے میں پانی بھر گیا۔ ماہرین کے مطابق سن 1963 میں ملک میں آنے والے المرج زلزلہ کے بعد سے یہ اب تک کی سب سے بڑی قدرتی آفت ہے۔

انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اور ہلال احمر سوسائٹیز کے سربراہ تمر رمضان نے بتایا کہ اس ہلاکت خیز سیلاب کی وجہ سے تقریباً دس ہزار افراد لاپتہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ لیبیا کے دوسرے بڑے شہر بن غازی کے علاوہ دیگر کئی مشرقی شہر بھی طوفان کی زد میں آ گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد "بہت زیادہ" ہو گی۔ تمر رمضان نے ویڈیو لنک کے ذریعہ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ''ہم معلومات کے اپنے آزاد ذرائع سے یہ تصدیق کرسکتے ہیں کہ لاپتہ افراد کی تعداد 10000 تک پہنچ چکی ہے۔‘‘

سیلاب سے ہلاک ہونے والوں کی صحیح تعداد کا ابھی تک اندازہ نہیں ہو سکا ہے۔ بوابتہ الوسط نامی جریدے کی ویب سائٹ نے منگل کے روز بتایا کہ 300 سے زائد لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کردیا گیا۔ لیبیا کے وزیر صحت عثمان عبدالجلیل نے المسار ٹی وی چینل کو بتایا کہ درنہ میں بہت سے متاثرین پھنسے ہوئے تھے اور بہت سی لاشیں بکھری پڑی تھیں، ''چونکہ درنہ کے اطراف کے علاقے اس سے کٹ گئے ہیں اس لیے ہلاکتوں اور لاپتہ ہونے والے لوگوں کی صحیح تعداد کا پتہ لگانا مشکل ہو رہا ہے۔‘‘

لیبیا میں اس وقت مغرب اور مشرق میں دو حریف حکومتیں ہے اور دونوں اقتدار پر قبضے کی جنگ میں مصروف ہیں، جس کے سبب ملک بدامنی کا شکار ہو گیا ہے۔ مشرقی بندرگاہی شہر درنہ پر اسلامی شدت پسندوں کا کنٹرول ہے۔ بین الاقوامی برادری اس کو تسلیم نہیں کرتی ۔ مغرب میں طرابلس بین الاقوامی طور تسلیم شدہ حکومت ہے۔

متحدہ عرب امارات، ترکی، مصر، الجزائر، تیونس اور یورپی یونین نے فوری طور پر امدادی اشیاء بھیجنے کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو بچانے اور تلاش کے کاموں میں مدد دینے نیز سیلاب کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر قابو پانے کے لیے اپنی ٹیمیں روانہ کی ہیں۔ جرمنی اور امریکہ سمیت متعدد مغربی ملکوں نے اس قدرتی آفت سے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ لیبیا سن 2011 میں معمر قذافی کو اقتدار سے معزول اور ہلاک کرنے کے بعد سے ہی بدامنی کا شکار ہے۔ تیل سے مالامال اس ملک پر اقتدار حاصل کرنے کے لیے متعدد گروپ باہم متصادم ہیں۔ غیر ملکی حکومتوں نے بھی اس تصادم کو ہوا دینے کا کام کیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بنگلہ دیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا

  بنگلہ دیش کو گزشتہ 76 سالہ تاریخ کے ریکارڈ ہیٹ ویو کا سامنا ہے۔ بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق یکم اپریل سے شروع ہونے والی ہیٹ ویو 26 اپریل تک جاری رہی جب کہ بنگلہ دیشی محکمہ موسمیات نے شدید گرمی کی لہر مزید چند دن جاری رہنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں جان بحق ہونے والے افراد کی تعداد 34356 تک پہنچ گئی

  اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کئے جا رہے حملوں کے دوران جان گنوانے والے افراد کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے غزہ میں مسلط کردہ اسرائیلی جنگ کے باعث اب کی کی ہلاکتوں کی تعداد 34356 بتائی ہے۔

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔