اسرائیل کی غزہ میں رات بھر بمباری کے بعد دن میں کئے زمینی حملے؛ مزید 40 لوگوں کی موت
غزہ ٣١/اکتوبر(ایس او نیوز/ایجنسی) اسرائیل نے غزہ پررات بھر بمباری کی ہے جس میں شمالی علاقے میں القدس اسپتال اورانڈونیشیا کے ایک اسپتال کو نشانہ بنایا گیا ہے جب کہ مشرقی علاقے میں ترکیہ کے ایک اسپتال اور جنوبی علاقے میں ایک یورپی اسپتال پر بھی بمباری کرتے ہوئے تباہی مچادی ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق رات بھربمباری کے بعد صبح اسرائیل کی برّی فوج نے غزہ میں داخل ہونے کی کوشش کی اور ایک اسرائیلی یرغمالی خاتون فوجی اہلکار کو بازیاب کرانے کا دعویٰ کیا۔
دوسری جانب حماس نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ فوجی خاتون اہلکاراب بھی یرغمال ہیں البتہ اسرائیلی فوجیوں نے ایک معمر شخص کو گولی مارکر قتل کردیا ہے۔
حماس نے ایک ویڈیو بھی جاری کی جس میں تین اسرائیلی یرغمالی خواتین کو دکھایا گیا ہے جب کہ حماس 87 اور 85 سالہ اسرائیلی خواتین کو پہلے ہی رہا کر چکا ہے جنھوں نے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حماس کے حسن سلوک کی تعریف کی تھی۔
غزہ میں رات بھر ہونے والی بمباری میں مزید 40 فلسطینی جاں بحق ہوگئے اس طرح غزہ میں مرنے والوں کی تعداد 8 ہزارسے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 21 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
ادھر مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی کو گولی مارکر شہید کردیا اس طرح صرف مغربی کنارے میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 126 ہوگئی۔ اُدھر دوسری طرف حماس کے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 1400 سے زائد ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے الجزیرہ کے ایک اور صحافی کو فوری طورپرغزہ میں اپنا گھر خالی کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس سے قبل اسرائیل نے الجزیرہ عربی کے بیورو چیف کے گھر پربھی حملہ کرکے ان کے اہل خانہ کوختم کرچکا ہے۔
غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے قطر کے امیر حمد بن تمیم آل ثانی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی جو اسرائیل اور حماس کے درمیان امن مذاکرات میں ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
تاہم اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں جنگ بندی کے امکان کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا کیا گیا تو اس کا مطلب حماس کو مزید مضبوط کرنا ہوگا۔