فلسطینیوں کی تدبیرکے سامنے اسرائیل کی خفیہ ایجنسیاں بے بس اسرائیلی فوجی انٹیلی جنس کا بھی حماس حملوں پر ناکامی کا اعتراف
تل ابیب ، 19/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائی میں فلسطینیوں کی شہادت میں دن بہ دن اضافہ ہوتاجارہاہے،وہاں کے حالات انتہائی خراب ہوتے جارہے ہیں،اس دوران اسرائیل او راس کے حامی ممالک امریکہ،برطانیہ،فرانس اور جرمنی کے حکمراں مستقبل کو لے کر خوفزدہ ہیں۔کیوں کہ فلسطینیوں کی تدبیرکے سامنے اسرائیل کی خفیہ ایجنسیاں بے بس ہوگئی ہیں۔دنیاکے کسی کونے پرپرندوں کے پر مارنے کی خبررکھنے کی بڑے سے بڑے دعویٰ کرنے والی اسرائیلی خفیہ ایجنسی”موساد“ایک معمولی اور نہتے فلسطینیوں کی منصوبہ بندی کے سامنے شرمندہ ہے۔حماس کے اسرائیل پر حملوں کی پیشگی اطلاعات نہ دینے پراسرائیل کی داخلی انٹیلی جنس سکیورٹی کے بعد اسرائیلی فوجی انٹیلی جنس نے بھی ناکامی کا اعتراف کر لیا۔اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس نے حماس حملوں کا اندازہ لگانے میں ناکام ہونے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ میجر جنرل احرون حالیوا نے ماتحتوں کو بھیجے گئے خط میں اعتراف کیا کہ ہماری کور 7 اکتوبر کے حماس حملوں کا اندازہ لگانے میں ناکام ہوئی۔ حماس حملوں کا اندازہ نہ لگانے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں۔اس سے قبل اسرائیلی داخلی انٹیلی جنس ایجنسی شباک نے بھی حماس حملوں کی وارننگ جاری کرنے میں ناکامی کا اعتراف کیا تھا۔7 اکتوبر کی صبح فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ کی سرحدی رکاوٹ کو توڑتے ہوئے جنوبی اسرائیلی کمیونٹیز اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا اور حملے شروع کیے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہنیگبی نامی سکیورٹی ایڈوائزر سے ایک پریس بریفنگ کے دوران سوال پوچھا گیا کہ کیا اس حملے سے متعلق اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو پتہ نہیں چلا؟جواب میں انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ میری غلطی ہے اور ان تمام لوگوں کی غلطیوں کی عکاسی کرتی ہے جن کا کام انٹیلی جنس اطلاعات کا تجزیہ کرنا تھا۔