بھٹکل میں نیشنل ہائی وے کا نامکمل کام - ہوراٹا سمیتی نے کیا عوامی جدوجہد اور قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ
بھٹکل 10 / فروری (ایس او نیوز)گزشتہ12 سال قبل شروع کیا گیا نیشنل ہائی وے 66 کا تعمیری کام اب تک مکمل نہیں ہوسکا ہے جس کی وجہ سے یہاں کے عوام کی زندگی عذاب بن کر رہ گئی ہے ۔ اس ضمن میں ہائی وے ڈیولپمنٹ اتھاریٹی، ضلع انتظامیہ اورمنتخب عوامی نمائندوں نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
ایسے میں ہوراٹا سمیتی نے اب احتجاج اور قانونی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مسئلے کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی کے نمائندوں نے شہر کے ٹورسٹ بنگلو میں ایک میٹنگ منعقد کی اورنیشنل ہائی وے توسیعی کام میں ہو رہی ہے تاخیر اور اس سے درپیش مسائل حل کرنے کے لئے آئندہ جدوجہد کا لائحہ عمل مرتب کیا۔
میٹنگ میں یہ بات زیر بحث آئی کہ پچھلے کئی سالوں سے ٹھیکیدار آئی آر بی کمپنی ہائی وے کی توسیع کے معاملے میں درپیش مسائل پر توجہ نہیں دے رہی ہے ۔ بھٹکل میں ہائی وے توسیعی کام کے افتتاح کو 2 سال گزرجانے کے باوجود کام مکمل نہیں ہوا ، لیکن آئی آر بی کمپنی کا ٹول وصولی کا کام بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے ۔ اتنی ساری پریشانیوں کے باوجود ضلع انتظامیہ ٹھیکیدار کمپںی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ رکن پارلیمان تو اس بارے میں کوئی بات ہی نہیں کر رہے ہیں۔ ضلع انچارج وزیر کبھی کبھار آئی آر بی کے خلاف بیان بازی کرکے خاموش ہو جاتے ہیں۔
ان حالات کے پس منظر میں کمیٹی نے محسوس کیا کہ اب احتجاج اور قانونی کارروائی ہی آخری راستہ ہے۔ طے کیا گیا کہ اگلے ایک ہفتے میں نیشنل ہائی وے کا توسیعی کام رکنے کے تعلق سے تمام معلومات اکٹھا کرنے کے ساتھ قانونی ماہرین سے بات چیت کی جائے گی اور پھر اس کے بعد آئی آر بی کے ٹول گیٹ کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرا کیا جائے گا۔
میٹنگ میں عنایت اللہ شابندری، ستیش کمار نائک ، راجیش نائک، ایڈوکیٹ وکٹر گومس، محی الدین رکن الدین، ایڈوکیٹ عمران لنکا، جیلانی شاہ بندری، کرشنا نائیک، وینکٹیش نائک، توفیق بیری، اشفاق کے ایم، ایس ایم ۔ سید پرویز اور دیگرذمہ داران موجود تھے۔